واہ میں اسلحہ فیکٹری کے قریب دو خودکش حملے

aymen_aou نے 'حالاتِ حاضرہ' میں ‏اگست 22, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. aymen_aou

    aymen_aou محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 23, 2008
    پیغامات:
    44
    واہ میں اسلحہ فیکٹری کے قریب دو خودکش حملے: ستر افراد ہلاک

    پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے پینتالیس کلومیٹر دور واقع پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے مرکزی دروازوں پر دو خودکش حملے ہوئے ہیں۔
    پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے ایک پریس ریلیز کے حوالے سے کہا ہے کہ خود کش حملے میں ستر افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    اس سے پہلے پولیس نے ان خود کش حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد تریسٹھ بتائی تھی کہا تھا کے سڑسٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    واہ آرڈیننس فیکٹری پاکستان کی سب سے بڑی اسلحہ فیکٹری ہے جہاں لگ بھگ پچیس ہزار افراد کام کرتے ہیں۔

    مقامی پولیس کے مطابق آرڈیننس فیکٹری کے باہر ہونے والے خودکُش حملوں کے بعد سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ اس مشتبہ شخص کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اُس کی عمر بیس سال کے قریب ہے۔

    اُدھر ان خودکش حملوں کی تحقیقات کے لیے ایک جوائنٹ انوسٹیگیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور اس کی سربراہی سٹی پولیس افسر راؤ اقبال کریں گے جبکہ اس ٹیم میں ایف ائی اے اور انٹیلجنس ایجنسیوں کے افسران بھی شامل ہیں۔

    راولپنڈی کے ریجنل پولیس افسر ناصر خان درانی نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سارے سویلین تھے۔ ان میں کوئی فوجی اہلکار شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خودکش حملے اُس وقت ہوئے جب شفٹ تبدیل ہو رہی تھی۔

    ہمارے نامہ نگار کے مطابق واہ فیکٹری کے گیٹ نمبر ون سے ملحق مسجدِ عثمان کے اندر پولیس کو خود کش حملوں میں استعمال ہونے والی جیکٹس اور دھماکوں میں استعمال کیا جانے والا سامان بھی ملا ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ خود کش حملہ آور حملوں سے قبل اسی مسجد میں تھے اور یہیں سے باہر نکلے۔


    عینی شاہد کا بیان
    ’ہمیں دو بج کر پینتیس منٹ پر چھٹی ہوتی ہے اور یہ دھماکے چھٹی ہونے کے ایک نہیں تو دو منٹ بعد ہوئے ہیں۔ مجھ سے کچھ افراد آگے جب لوگ باہر نکلے ہیں تو ایک زور دار آواز آئی۔ ہم جب باہر نکلے تو ہم نے لوگوں کو ایسے بیٹھا دیکھا جیسے اپنی حفاظت کر رہے ہوں اور جب ہم نے ان کو ہاتھ لگایا تو وہ فوت ہو چکے تھے۔ وہ لوگ بالکل سفید رنگ کے ہو گئے تھے اور ایسا لگتا تھا جیسے وہ کوئی مجسمے ہوں۔‘


    عینی شاہد عبدالشکور

    تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان مولوی عمر نے بی بی سی کے نامہ نگار ہارون رشید سے بات کرتے ہوئے واہ فیکٹری میں ہونے والے خودکش حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

    ناصرخان درانی نے کہا کہ باجوڑ اور دوسرے قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف ہونے والی کارروائی کے بعد پنجاب اور بالخصوص راولپنڈی پولیس کو ریڈ الرٹ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آرڈیننس فیکٹری ایک فوجی علاقہ ہے اس لیے وہاں سکیورٹی کے فرائض سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہی انجام دیتےہیں۔

    ناصر خان درانی کے مطابق یہ خودکش حملے اُسی نوعیت کے ہیں جس طرح دو روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک ہسپتال میں ہوا تھا۔

    اس سے قبل واہ کینٹ کے ڈی ایس پی شہباز خان نےہلاکتوں کی تعداد چالیس بتائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں خودکش حملے تھے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ڈی ایس پی شہباز خان کے مطابق پہلا دھماکہ مرکزی گیٹ پر جبکہ دوسرا دھماکہ گیٹ نمبر ایک پر ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ خودکش حملہ آوروں نے خود کو اُس وقت دھماکے سے اُڑا دیا جب ملازمین چھٹی کرکے گھروں کے لیے جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ خود کش حملہ آوروں کی لاشیں بھی وہاں پر پڑی ہوئی ہیں جو قابل شناخت نہیں ہیں۔

    اس فیکٹری میں پاکستانی افواج کے لیے اسلحہ تیار کیا جاتا ہے اور اس علاقے میں سکیورٹی انتہائی سخت ہوتی ہے۔ ان خودکش حملوں کے بعد فوجی اہلکاروں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ان حملوں میں زخمی ہونے والے افراد کو قریبی ہسپتالوں میں داخل کروا دیا گیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز کے علاوہ کسی کو بھی جائے حادثہ پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ان خود کش حملوں میں زخمیوں میں سے پچیس افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

    واہ کینٹ میں واقع پی او ایف ہسپتال کے باہر لوگوں کا بہت بڑا ہجوم ہے جن کو سکیورٹی نے ہسپتال کے اندر جانے سے روک دیا ہے۔ وہ افراد جن کے عزیز ان خودکش حملوں میں زخمی حالت میں ہسپتال میں ہیں ہسپتال کے باہر غصے کے عالم میں ہیں۔


    فوجی ہلاک نہیں ہوئے
    ریجنل پولیس افسر راولپنڈی ناصرخان درانی نے بی بی سی کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سارے سویلین تھے۔ ان میں کوئی فوجی اہلکار شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خودکش حملے اُس وقت ہوئے جب شفٹ تبدیل ہو رہی تھی۔


    عینی شاہد عبدالشکور نے ہمارے ساتھی ذیشان حیدر کو بتایا: ’ہمیں دو بج کر پینتیس منٹ پر چھٹی ہوتی ہے اور یہ دھماکے چھٹی ہونے کے ایک نہیں تو دو منٹ بعد ہوئے ہیں۔ مجھ سے کچھ افراد آگے جب لوگ باہر نکلے ہیں تو ایک زور دار آواز آئی۔ ہم جب باہر نکلے تو ہم نے لوگوں کو ایسے بیٹھا دیکھا جیسے اپنی حفاظت کر رہے ہوں اور جب ہم نے ان کو ہاتھ لگایا تو وہ فوت ہو چکے تھے۔ وہ لوگ بالکل سفید رنگ کے ہو گئے تھے اور ایسا لگتا تھا جیسے وہ کوئی مجسمے ہوں۔‘

    ’ہم لوگ زخمیوں کو منتقل کر رہے تھے لیکن وہ لوگ نہ تو کراہ رہے تھے اور ایسا لگ رہا تھا کہ ان کو کچھ محسوس نہیں ہو رہا۔‘

    دھماکوں کے ایک عینی شاہد رانا تنویر نے امریکی خبررساں ادارے اے پی کو بتایا کہ دھماکوں کے فوری بعد وہ جائے وقوع پر پہنچا جہاں اس نے ’ہر طرف خون اور انسانی لاشیں دیکھیں۔مقامی لوگ زخمیوں کو اپنی گاڑیوں میں بٹھاکر ہسپتال لے جارہے تھے۔‘

    پاکستان کے سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق قائم مقام پاکستانی صدر محمد میاں سومرو نے واہ فیکٹری میں ہونے والے خودکش حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ پاکستانی صدر نے اپنے پیغام میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ اس بہیمانہ حملوں کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔

    اے پی پی کے مطابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے ہلاکتوں پر صدمے کا اظہار کیا اور حکام کو ہدایت کی کہ اس دھماکے کے پیچھے خفیہ ہاتھوں کا پردہ فاش کریں۔
     
  2. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    خفیہ ہاتھ ؟؟؟؟؟
    Research and Analysis Wing of India
    یا پھر
    Centeral Intelligence of America

    یہ یہودو ہنود کبھی نہیں چاہیں گے کہ مسلمان امن سے رہیں

    ہیں کواکب کچھ ، نظر آتے ہیں کچھ
    دیتے ہیں دھوکہ یہ بازی گر کھلا
     
  3. پیاسا

    پیاسا -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جون 30, 2008
    پیغامات:
    324
    یا پھر۔ ۔
    اسرایلی ۔ ۔ ۔ موساد
    روسی ۔ ۔ ۔ کے جی بی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پیچھلے دنوں قبایلی علاقوں سے کا فی تعداد میں ہندو بھی پکڑے گے ہیں۔ ۔ ۔ اور ان سے کافی سے زیادہ۔ ۔ ۔ اسلحہ اور بارود بھی برامد ہوا تھا۔ ۔ ۔۔ ۔ یقینا یہ "را" کے شکاری تھے
     
  4. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    السلام علیکم!
    کے جی بی جو کہ روس کی خفیہ ایجنسی تھی وہ اب ختم ہوچکی ہے اور اب اس کا پاکستان و افغانستان میں کوئی کام نہیں ہے۔
    رہی بات را، موساد اور سی آئی اے کی تو وہ ان سازشوں میں ملوث ہیں۔
    اللہ ان کو غارت و برباد کرے۔ آمین
    والسلام علیکم
     
  5. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    ایک تو ہماری حکومت ہے کہ جو بھی حملہ ہوتا ہے وہ خودکش ہوتا ہے۔ عین ممکن ہے یہ پلانٹڈ بمیں ہوں۔ اب ظاہر ہے کہ جہاں پر یہ بلاسٹ ہوں گی وہاں‌پر دو چار سر اور دھڑ پڑیں‌ہوں گے۔ ان کو اٹھا کر پھر دعوی کیا جاتا ہےکہ یہ خودکش حملہ آور تھے۔ پہلے بولتے ہیں پھر سوچتے ہیں۔
    دوسری بات یہ ہے کہ اگر یہ واقعی خودکش حملہ آور تھے تو میں کہتا ہوں ذلت کی موت اور حرام کی موت مریں۔ لعنت ہو اللہ کی ایسے لوگوں‌پر جو بے گناہ لوگوں کو قتل کرواتے ہیں۔
     
  6. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    مولوی عمر کے بارے میں اگر واقعی یہ خبر درست ہے تو مولوی عمر بھی cia یا انڈیا کا آلہ کار ہے۔ بے گناہ لوگوں کو قتل کرکے یہ کونسا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ یہی کام تو امریکہ عراق و افغانستان میں کررہا ہے۔
    لیکن ہماری حکومت بھی مجرم ہے کیوں‌کہ جب سے آپریشن شروع ہوئے ہیں یہ حملہ شدت اختیار کررہے ہیں‌لہذا امریکہ کے سامنے سجدہ کرنے والے حکمرانوں کو چاھیے کہ اپنی پالیسیاں باہر واشنٹگن سے نہ منگوائیں۔
     
  7. پیاسا

    پیاسا -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جون 30, 2008
    پیغامات:
    324
    بھایی یہاں زبر دثت بحث ہو یی مولوی عمر کے معتلق بھی اور مختلف موضوعات پر آپ دیکھ لیں
     
  8. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    السلام علیکم !
    میرا خیال ہے کہ پاکستان کے مجبور اور بے کس غریب پاکستانیوں کو خود کش حملوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہےـ ظاہر ہے غربت سب کچھ کرا دیتی ہے ـ مثلا کسی جھونپڑی میں‌ رہنے والے کو کہا جائے کہ اگر آپ ہماری طرف سے یہ خودکش حملہ کر دیں تو آپ کے گھر والوں کو دو لاکھ یا تین لاکھ دے دیا جائے گا ـ تو میرا نہیں‌ خیال وہ ایسا نہیں کرے گا ـ اور یہ استعمال کرنے والی خفیہ ایجنسیاں‌ ہی ہیں اور کوئی نہیں‌ـ
    مولوی‌‌ عمر‌ کے ‌بارے ‌میں‌ تو‌اب یہ یقین ہو چلا ہے کہ وہ واقعی امریکہ کے لئے ایمان فروشی کی خدمات سر انجام دے رہا ہے ـ اللہ سے ڈرنے والے طالبان ایسے نہ تھے ـ امریکہ مولوی عمرکے ذریعے طالبان اور اسلام کے کردار کو مسخ کرنے میں‌ابھی تک کامیاب ہے ـ
     
  9. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    حکومت ایک طرف تو آپریشن کررہی ہے دوسری طرف مولوی عمر ذمہ داریاں قبول کررہے ہیں لیکن مزے سے زندگی گزار رہا ہے حالانکہ حکومت پہلے ان کو پکڑ سکتی ہے۔
    اللہ جانے حقیقت کیا ہے لیکن مولوی عمر بے گناہ لوگوں کے خون کی ذمہ داریاں قبول کرکے یہی تاثر دے رہے ہیں کہ وہ ایک ایجینٹ ہیں جو طالبان کو بدنام کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔
     
  10. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    اگر بگٹی کو گن شپ کاپٹر سے ہٹ کیا جا سکتا ہے، باجوڑ کے مدرسے کو میزائل سے تباہ کیا جا سکتا ہے، امریکہ کے سیٹلائٹ پر زمین کا کونا کونا چھانا جا سکتا ہے تو پھر
    مولوی عمر کیسے 100افراد کے قتل عام کی ذمہ داری بڑے دھڑلے سے قبول کر لیتا ہے اور گورنمنٹ ہے کہ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔
    غور کریں
    جو نظر آرہا ہے ویسا ہے نہیں
    ضرور دال میں کچھ کالا ہے ۔۔ ۔ ۔۔ ۔
     
  11. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    بھائی وہ جب بھی ذمہ داریاں قبول کرتے ہیں تو بی بی سی سے بات کرتے ہیں آخر بی بی سی کو ہی وہ کیوں استعمال کرتا ہے ؟
    2004 میں کمانڈر نیک محمد کو ایسے ہی انٹرویودینے کے دوران سیٹلائٹ فون پر بات کرتے ہوئے گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا گیا لیکن مولوی عمر کو تو میڈیا خاص طور پر پیش کررہا ہے جیسے وہ حکومت کا خاص بندہ ہو۔
     
  12. راضی

    راضی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 3, 2007
    پیغامات:
    10,524
    اللہ ان سب ظالموں کو ہدائیت دے آمین
     
  13. ڈان

    ڈان -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 28, 2007
    پیغامات:
    11,680
    لیکن نہیں بھائی اس بار مولوی عمر نے بی بی سی سے بھی شاید بات کی ہو ، لیکن واہ کینٹ کے دھماکوں کی ذمہ داری اس نے جیو نیوز سے بات کرکے بھی قبول کی ہے ۔۔ حوالہ

    ویسے ابھی مجھے یاد نہیں آرہا ہمارے مجلس کے ایکٹیو ممران میں سے بھی کسی کا تعلق واہ کینٹ سے ہے ۔۔ لیکن کس کا ہے یہ ذہن میں نہیں ہے ۔ :think:
     
  14. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    یہ بندہ مجھے پروفیشنل لگتا ہے۔ بے گناہ لوگوں کو قتل کروا کر ذمہ داریاں قبول کرتا ہے۔ فوج اگر بے گناہ لوگوں پر بمباریاں کرے ہماری تو وہ تو پہلے ہی کرائے کے فوجی بن چکے ہیں لیکن یہ نام نہاد مولوی اسلام کے نام پر یہ حرکتیں کررہا ہے۔
    واللہ مجھے تو اس سے گن آتی ہے۔
     
  15. ڈان

    ڈان -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 28, 2007
    پیغامات:
    11,680
    ویسے بیت اللہ محسود اور مولانا فضل اللہ کا تو سبھی کو معلوم ہے کہ ان کا تعلق طالبان سے ہی ہے ، جبکہ مولوی عمر انہیں کے ترجمان کے فرائض ادا کررہا ہے ، کون کیا ہے ، اللہ ہی بہتر جانتا ہے ۔

    اکثر اوقات یہ لوگ فوجیوں کو اغوا کرکے قتل کردیتے تھے ، ویسے اگر دیکھا جائے تو وہ بے چارے سپاہی بھی بے گناہ ہی مارے جاتے ہیں جو کا آرڈر کی پاسداری کرتے ہوئے ایسا کرنے پر مجبور ہوئے ،
     
  16. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    مولانا فضل اللہ کے بارے میں تو سنا ہے کہ یہ 5،6 سال پہلے سوات میں چئیر لفٹ چلایا کرتےتھے جو کہ ایک پل کا کام دے رہی تھی اور یہ کوئی عالم دین بھی نہیں ہے،
    واللہ عالم
     
  17. مجیب منصور

    مجیب منصور -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 29, 2008
    پیغامات:
    2,150
    ایسے خود کش حملے جس سے معصوم اور بے گناہ موت کے منہ مین آجائیں یہ قطعا جائز نہیں
     
  18. خادم خلق

    خادم خلق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 27, 2007
    پیغامات:
    4,946
    بھائی اس طرح کی کاروائیاں ایک تیر سے دو شکار کر رھی ہیں ایک طرف وہ طالبان کو بدنام کر رھی ہیں اور دوسری طرف ھماری فوج اور عوام میں مسافت بڑھا رھی ہیں ۔
    یقیناً یہ کافروں کی گہری سازش ھے ۔ اللہ پاکستان کی حفاظت کرے آمین ۔
     
  19. اھل السنۃ

    اھل السنۃ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جون 24, 2008
    پیغامات:
    295
    اگر معصوم بچوں کو مارنا بھی کوئی گناہ نہیں تو آپ لوگ فوجیوں کو بے گناہ کہہ سکتے ہیں۔
    سنا ہے واہ میں مونگ پھلیاں بنتی تھیں جو وزیرستان کے معصوم لوگوں کو کھلائی جاتی تھیں۔
    کتنا نیک کام کر رہے تھے بے چارے اویں ای مارے گئے او نعوز باللہ "شہید" ہو گئے۔
    علما ء کرام کچھ بتائیں گے کہ اگر کوئی شخص اونچی جگہ پر بیٹھ کر آنے جانے والے قافلوں کو دیکھے اور ڈاکئووں کو بتائے تو وہ شخص کتنا معصوم ہے۔ کیا اسے بھی حد لگے گی "بے گناہ" کو؟؟؟
     
  20. Fawad

    Fawad -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2007
    پیغامات:
    954
    Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

    اگر کسی دوست کو طالبان کے ارادوں کے حوالے سے کوئ شک ہے تو ميری درخواست ہے کہ يہ ويڈيو ضرور ديکھیں۔ يہ انٹرويو تحريک طالبان پاکستان کے ترجمان مولوی عمر کا ہے جس ميں وہ نہ صرف واہ کينٹ کے حملے کی ذمہ داری قبول کر رہے ہيں بلکہ مستقبل ميں لاہور اور اسلام آباد کے حوالے سے اپنے ارادے بھی واضح کر رہے ہيں۔ يہ کسی غير معروف اخبار ميں طالبان سے منسوب کوئ بيان نہيں ہے اور نہ ہی يہ طالبان سے منسوب کسی غير معروف شخص کا بيان ہے بلکہ يہ تحريک طالبان پاکستان کے ترجمان کا انٹرويو ہے جو پاکستان کے ايک معروف ٹی وی نيٹ ورک کے ذريعے پاکستان کے عوام تک اپنا پيغام پہنچا رہے ہيں۔ اس بات ميں کوئ شک نہيں ہے کہ ان مجرموں نے پاکستان کے عوام کے خلاف اعلان جنگ کر ديا ہے۔

    http://www.friendskorner.com/forum/f137/moulvi-omar-spokesman-taliban-live-tv-21st-aug-61254/


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
    digitaloutreach@state.gov
    http://usinfo.state.gov
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں