دور ابراہیمی کے نمرود اور آج کے نمرود

وردۃ الاسلام نے 'مضامين ، كالم ، تجزئیے' میں ‏جولائی 8, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    بھائی شیخ کا موقف سوالات و جوابات کے ایک دوسرے سییشن سے لیا گیا بمعہ آڈیو حوالہ جات
    کفر دون کفر (ڈاکٹر طالب الرحمٰن کا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ک تفسیر کے متعلق موقف) - URDU MAJLIS FORUM
     
    Last edited by a moderator: ‏جولائی 13, 2012
  2. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    ایک گروہ تو جماعت المسلمین کا ہے، ملاحظہ ہو شیخ طالب الرحمٰن کی ایک تقریر سے جماعت المسلمین کی بنیاد رکھنے والے مسعود احمد بی-ایس-سی کے متعلق

    -----
    --------------
    انہ لکم عدو مبین یہ تمہارا سب سے بڑا دشمن ہے
    اور اس دشمن کا وار ہمارے ملک کے شہرکراچی میں رہنے والے مسعود احمد بی ۔ایس ۔سی جو جماعت المسلمین کے امیر تھے، فوت ہوچکے شیطان نے اس پر بھی وار کیا
    جماعت اہلحدیث کا قلمکار،
    جماعت اہلحدیث اور مسلک اہلحدیث کی حقانیت کو ثابت کرنے والا او ر اس کے بارے میں ایک مشہور کتاب تلاش حق لکھنے والا جس کتاب کو پڑھنے کے بعد بہت سے لوگ ہدایت یافتہ ہوئے

    لا حول ولا قوة الا باللہ
    جس نے دوسرے لوگوں کی ہدایت کا سامان پیدا کیا، اس شیطان نے آخر کار اس کو گمراہ کر کے چھوڑا، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی وہ بات ثابت ہوئی کہ ایک انسان عمل کرتا ہے حتیٰ کہ اس کے اور جنت کے درمیان ایک زرہ باقی رہ جاتا ہے فاصلہ، تقدیر اس پرغالب آتی ہے، وہ جو جنتی جنت کا عمل کررہا ہے،انہی قدموں پر پلٹتا ہے اللہ کے ساتھ شرک و کفر کر بیٹھتاہے اور اس کفر وشرک کی وجہ سے جو ایک بازو جنت سے پیچھے رہ گیا تھا ان اعمال کی وجہ سے، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں وہ جہنم رسید ہوجاتا ہے،
    اس کے عقائد کی خرابی بلکہ خرابیاں بہت سی ہیں لیکن سب سے بڑاجرم اس انسان کا کتاب وسنت کے ماننے والوں کو کافر کہہ کر دائرہ اسلام سے خارج کرنا ہے
    اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا تھا اگر کوئی شخص کسی کو کافر کہتا ہے اگر تو وہ کافر ہے تو کافر بنا اگر وہ کافر نہیں ہے تو یہ کفر پلٹ کر اس پر آ پڑتا ہے اور وہ اپنے اعمال کو غار ت کرکے جہنم رسید ہوتاہے
    اس نے اہل حدیث مسلک کو حق پر ثابت کرنے کے لیے کتابیں لکھنے کے بعد صرف یہی نہیں کہ جماعت اہلحدیث کودائرہ اسلام سے خارج کیا
    وہ شخصیت جس کو امام ابن حجر العسقلانی کہا جاتا ہے
    کہ لوگ کہتے تھے: کہ بخاری کی شرح امت اسلامیہ پر قرض ہے،
    فرض ہے
    اور اس قرض کو چکانے کے لیے امام ابن حجر عسقلانی اپنا قلم اٹھاتے ہیں اور یہ قرض چکاتے ہیں ملت اسلامیہ کی طرف سے، حدیث کو جاننے والے، اسناد کو پرکھنے والے
    محتاج ہیں امام ابن حجرکی تہذیب التہذیب کے
    تہذیب الکمال کے
    تقریب التہذیب کے
    کوئی شخص اس وقت تک حدیث کی سند نہیں جان سکتا جب تک امام ابن حجر کی ان کتابوں کا مطالعہ نہ کرے یا امام ذہبی کی کتابوں کا مطالعہ نہ کرے
    چھ جدول بنائے امیر المسلمین مسعود احمد بی۔ایس۔سی نے
    احناف پہلے جدول میں
    شوافع دوسرے جدول میں
    مالکیہ تیسرے جدول میں
    حنبلیہ چوتھے جدول میں
    اور اہلحدیث پانچویں جدول میں
    اور چھٹے جدول میں کہنے لگے دین اسلام
    احناف بھی، شوافع بھی، مالکیہ بھی، حنبلیہ بھی اور اہلحدیث بھی
    یہ پانچ گروہ دین اسلام سے خارج ہیں اور دین اسلام صرف جماعت مسلمین کے پاس ہے
    اور بدقسمتی سے امام ابن حجر کا تذکرہ جماعت اہل حدیث میں کیا کہ امام ابن حجر بھی ان میں داخل ہیں جو ملت اسلام سے خارج ہیں


    Ahlulhadeeth - Downloads
     
  3. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    ان کے علاوہ کون کون سے ہیں[/SIZE]
     
  4. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    ٹھیک ہے شیخ کا موقف دوسرے سیشن ہی سے سہی، ہم قبول کرتے ہیں۔ لیکن پھر بھی جو بات آپ شیخ حفظہ اللہ سے منسوب کریں وہ تو ویسے ہی لکھیں جیسے ہوئی تھی۔
     
  5. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960

    Again transcription from Speech of Sheikh Talib ur Rehman

    ---
    -----
    حارثہ ابن سراقہ کی ماں، ، ،
    نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاس آئی
    فقالت یا نبی اللہ!
    آ کر کہنے لگی اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم!
    --- -
    حارثہ بدر کے دن قتل ہوا
    لیکن دشمنوں کے تیر سے نہیں
    ایک تیر اجنبی آیا پتا نہیں کس نے چلایا ؟
    اس کو وہ تیر لگا،
    میدان جنگ میں جانے سے پہلے یہ قتل ہو گیا،،،کہنے لگی
    یا نبی اللہ!
    الا تحدثونی ؟
    کیا تو مجھے اپنے بیٹے حارثہ کے بارے میں نہیں بتلاتا کہ حارثہ کا کیا حال ہے
    وہ کہنے لگی
    ان کان فی الجنۃ
    فصبرت
    وان کان غیر ذلک ۔ ۔ ۔ ۔
    کہنے لگی: اے اللہ کے نبی
    اگر وہ جنت میں ہے میں صبر کروں گی
    اور اگر وہ جنت میں نہیں گیا میں اس پر اتنا رووءں گی کہ لوگ حیران ہو جائیں گے
    میں خوب رووءں گی اپنے بیٹے کے لئے

    اللہ کے نبی فرمانے لگے
    اے ام حارثہ:
    جنت کے بہت سے درجے ہیں اور جنت کا سب سے بلند درجہ جنت الفردوس ہے
    اے ام حارثہ تیرا بیٹا حارثہ بن سراقہ رب کی سب سے اونچی جنت میں ہے
    یہ ہے فضائل جہاد جس کو نہ سمجھ کر
    عقیدے اور بنیاد کو نہ جان کر ہم دہشت گردی کے راستے پر چل پڑے
    بم باندھتے ہیں اپنے جسموں کے ساتھ
    60 عراقی مر گئے
    اور دو کتے امریکی مر گئے

    60 مسلمانوں کا خون کس کے سر پر ہے ؟
    ان بچیوں‌اور ماوءں کا خون کس کے سر پر ہے؟
    جن کا تونے سہارا چھینا
    جن کے تم نے نوجوان بیٹے چھینے

    دو امریکیوں کو مارنے کے بدلے میں
    60 مسلمانوں کا قتل کر دیا
    یہ دہشت گردی ہے، اس کو کوئی اسلام جہاد نہیں کہتا


    Ahlulhadeeth - Downloads
     
  6. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    بنت الاسلام بہن نے میری اس پوسٹ کا جواب نہیں دیا ۔ اس لیے دوبارہ کوٹ کردیا ہے۔
    اگر میری پوسٹ کوغور سے پڑھ لیا جائے تو کچھ سمجھ میں آجائے ۔ یہ ایسے ہی کسی کو کہ دیا جائے کہ تم بچوں والی بات کرتے ہو ، تو کیا اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ بچہ ہے ۔ اسی طرح اگر کہ دیا جائے کہ یہ آپ کی عمر کا تقاضا ہے ، پھر بھی بچوں کی طرح لکھ رہے ہو تو یہ ذاتیات کیسے ہوگئی ۔ جیسے آپ لوگوں کی تکفیر کرکے ان کو دعائیں دے رہے ہو ۔
    ابھی تھوڑی کیا ہے بہت پہلے کرلیا تھا ۔۔
    میرا سوال ایمان اختیارکرنے والی بہن سے یہ ہے کہ آپ نے توحید کے نفاذ کے لیے کیا کیا ؟
     
  7. ابوعمر

    ابوعمر محسن

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 23, 2007
    پیغامات:
    171
    طاغوت کیا ہے ، اس کا انکار اور اس سے بچنے کے طریقے سب اللہ اور اس کا رسول ہمیں بتا چکے ہیں ۔ امت میں ہمیشہ سے ایک فرقہ ایسا رہا ہے جسے ہم تکفیری فرقے کے نام سے جانتے ہیں۔ یہ کبھی خوارج اور کبھی کسی اور شکل میں ہمشہ سامنے آتے رہے ہیں۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ، صحابہ کرام اور آئمہ اسلام کی شرح اور تفسیر کے بر خلاف آیاتِ قرآنی کی خود ساختہ تفسیر ، اپنی سمجھ اور معیار پر طاغوت کا تعین اور پھر اُن پر کفر اور قتل کے فتوے ، یہی تکفیریوں کی پہچان ہے۔
     
  8. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    اگر کوئی بھائی یا بہین طاغوت کے متعلق جامع اور شرعی نصوص پر مبنی موقف جاننا چاہتا ہے تو شیخ عبداللہ ناصر رحمانی کا خطاب جو کہ دو حصوں میں مندرجہ ذیل لنک پر موجود ہے او سنے، جزاک اللہ
    Ahlulhadeeth - Downloads

    خطاب میں سے مختصر اقتباس

    مَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىَ لاَ انفِصَامَ لَهَا وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ (البقرۃ: 256)

    الم تر إلى الذین یزعمون أنّهم آمنوا بما أنزل إلیک وما أنزل من قبلک یریدون أن یتحاکموا إلى الطاغوت وقد أُمروا أن یکفروا به ویرید الشیطان أن یُضلَّهم ضلالا بعیداً (النساء: ۶۰).
    طاغوت اورفتنہ طاغوت ہمارا موضوع ہے
    پہلے یہ سمجھنا ہے کہ طاغوت کیا ہے؟
    اس کا مادہ ط-غ-ی، یہ تین حروف ہیں طغیٰ، اس کا معنی ہے سرکشی اختیار کرنا، اپنی حد سے بڑھ جانا
    جو حد کسی بھی چیز کی شریعت نے مقرر کی ہے، اس حد سے بڑھ جانا، یا اس حد سے کسی کو بڑھا دینا
    اگر وہ خود بڑھتا ہے تو وہ خود طاغوت بن گیا
    اور اگر کسی نے اسے اس کی حد سے بڑھایا ہے تو اسے اس طاغوت بنا دیا ، شریعت نے ہر چیز کے لیے ایک میزان مقرر کی ہے، ایک حد مقرر کی ہے اس حد سے اسے بڑھاو گے اسے طاغوت بنا دو گے، اس میں اس کا کوئی قصور نہیں ہوگا الا یہ کہ اس میں اس کی اپنی رضا ہو اپنی رغبت ہو
    جیسے عیسائیوں نے عیسیٰ علیہ السلام کو رب بنا دیا اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے
    کوئی عمل دخل نہیں
    لیکن عیسائیوں نے انہیں طاغوت بنا دیا، وہ طاغوت نہیں بنے، وہ بے قصور ہیں، بری الزمہ ہیں
    تو طاغوت کیا ہے، کسی چیز کا شریعت کی مقرر کردہ حد سے بڑھ جانا یا اس کو بڑھا دینا
    یہ لفظ آپ استعمال کرتے ہیں طغیانی، جب دریا میں مقررہ حد سے زیادہ پانی آ جائے آپ کہتے ہیں دریا میں طغیانی آ گئی، مقررہ حد سے بڑھ گیا اور وہ طغیانی سیلاب کا سبب بن جاتی ہے
    ہر چیز کو برباد کر دیتی ہے،
    ----------------------------
    ----------------------------------------

    اب شریعت نے ہر چیز کی ایک حد مقرر کی
    لا الہ الا اللہ
    اس کے معنی اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں
    اس حد کا تعین اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہو سکتا، کوئی انسان، کوئی جن، کوئی فرشتہ، کوئی نبی، کوئی ولی، حجر کوئی شجر معبود نہیں‌ہو سکتا
    اب آپ اس ایک مخلوق کو معبود مان لیں تو آپ نے اسے اس کی حد سے بڑھا دیا
    معنی یہ کہ اسے طاغوت بنا دیا
    یا کوئی شخص، کوئی بہروہپہ یا شعبدہ باز اگر لوگوں سے سجدہ کرواتا ہے کہ مجھے سجدہ کرو، یہ اس کی حد نہیں ہے
    مسجود صرف خالق کائنات ہے، تو وہ طاغوت بن گیا
    اگر آپ اللہ کے علاوہ کسی کو سجدہ کریں گے، کسی کی عبادت کریں گے، اسے آپ نے طاغوت بنا دیا
    کیونکہ جو اس کی شرعی حد ہے اس حد سے آپ نے بڑھا دیا
    ابھی آپ نے سنا کہ اطاعت صرف محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حق ہے وہ بھی اس لیے کہ محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کبھی اپنی بات نہیں کرتےجب بھی اس دین کے بارہے میں بولتے ہیں تو اللہ کی بات کرتے ہیں
    و ما ینطق عن الھوی ان ھو الا وحی یوحی
    -----------------------------------
    -------------------------------------
     
  9. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    بات گھومانے کے فن میں مہارت کا منہ بولتا ثبوت آپ نے پیش کیا ہے۔
    يُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ مِنْۢ بَعْدِ مَوَاضِعِہٖ۝۰ۚ
    مجھ ناچیز سمیت پتہ نہیں کس کس کو ’’تکفیری‘‘ اور ’’ایمان سے خارج‘‘ تو آپ سمجھ رہے ہیں لیکن ابھی تک میرا کوئی ’’فتوی‘‘ بطور ’’اقتباس‘‘ پیش کرنے سے قاصر ہیں کہ آپ نے فلاں کو کفر و شرک کا ’’سرٹیفکیٹ‘‘ دیا ہے۔ انتظار ہے کہ آپ مجھے میرا آئینہ دکھا کر عنداللہ ماجور ہوں۔

    بحکم الٰہی ’’طاغوت سے کفر کر کے‘‘ آپ کو ’’دعوتِ توحید‘‘ دے دی۔
     
    Last edited by a moderator: ‏جولائی 14, 2012
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  10. نعیم یونس

    نعیم یونس -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2011
    پیغامات:
    7,922
    اصلاح کب ہوگی؟

    تکفیر کا دروازہ ہی بند کر دینا چاہیے اور صرف اصلاح کی کوشش ہی کرنا چاہیے تاکہ اسلام ہر ملحد اور زندیق کے ہاتھوں کھلونا بن جائے، لوگ کھلم کھلا کفریہ اور شرکیہ اعمال کرتے رہیں،اسلامی عقائد کے بخیے ادھیڑتے رہیں اور علماء ان کی تکفیر کی بجائے اصلاح کرتے رہیں؟ حدیث اور فقہ کی کتابوں میں بَابُ حُکمِ المُرتَدِّکیوں قائم کیوں کیا گیا ہے۔ اگر تکفیر کی بجائے اصلاح کی تجویز ہرصورت میں قابلِ عمل ہے تو پھر عمرعبداللہ، کشمالہ طارق،سلمان رشدی، حامد کرزئی وغیرہ کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟
    اصل میں تکفیر کی بجائے اصلاح صرف اس وقت ہے جب کوئی کفریہ بات لاعلمی میں ہو جیسا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین نے جہالت اور لا علمی کی بنا پر ایسی باتیں کر دی تھیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منع کرنے اور اصلاح فرمانے پر انھوں نے اپنی باتوں سے رجوع کر لیا اور اپنی اصلاح کر لی ۔ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منع کرنے کے باجود اپنی باتوں پر مصر نہیں ہوئے۔
    اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منع کرنے کے باوجود وہ ذات انواط بنا لیتے،یا ابراہیم کی وفات کے ساتھ سورج گرہن کو منسلک کرلیتے،یا زنا کی اجازت طلب کرنے والا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سمجھانے کے باوجود زنا کا مرتکب ہو جاتا تو پھر بتائیے رسول اللہ کس طرح اصلاح فرماتے؟
     
  11. نعیم یونس

    نعیم یونس -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2011
    پیغامات:
    7,922
    جزاک اللہ خیرا. آپ نے درست کہا.
     
  12. نعیم یونس

    نعیم یونس -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2011
    پیغامات:
    7,922
    جزاک اللہ خیرا.
    متفق.
     
  13. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    میری پوسٹ موجود ہے الحمد للہ ۔ سمجھنے والے سمجھ سکتے ہیں ۔ اور آپ کے فتوٰی کی ایک اور مثال ۔ کہ یہود و ںصارٰی کے سیاق میں نازل کی گئی آیت کو مجھ پرفٹ کردی ۔میں نے ایسی کوئی کوشش نہیں کی الحمد للہ ۔ آپ خود قرآن کی آیات اور احادیث کی من مانی تفسیر کر رہے ہیں اور الزام تراشی دوسروں پر۔ اور کیا صرف طاغوت سے کفر '' دعوت توحید'' ہے ؟ دلیل کی طور پر علماء حق کی رائے درکار ہے کہ صرف طاغوت سے کفر ہی '' دعوت توحید '' ہے ؟
     
  14. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    correction

    تکفیر معین کا دروازہ بند کردینا چاہیے

    کیونکہ شیخ عبداللہ ناصر رحمانی کے بقول "تکفیر معین اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حق ہے"
    اور بعض دوسرے علماء کی رائے میں "راسخون فی العلم کے ساتھ مخصؤص" اور "حجت" قائم کرنے کے بعد
     
  15. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    سیدنا عمرابن خطاب رضی اللہ عنہ سے طاغوت کا ایک معنی منقول ہے، آپ نے تفسیر کی
    اللہ تعالیٰ کے فرمان: يُؤْمِنُونَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ کی
    اس کی تشریح آپ نے کی ،اس کی تفسیر آپ نے کی
    کہ: جو مشرکین ہیں وہ جبت اور طاغوت پر ایمان لاتے ہیں
    فرماتے ہیں:
    --------
    الطاغوت :‌الشیطان
    حافظ ابن کثیر نے امام بغوی سے معنی نقل کیا ہے
    اور پھر تبصرہ کیا ہے: فرماتے ہیں کہ امیر عمر کا طاغوت کا معنی شیطان بیان کرنا بڑا صیح اور مکمل معنی ہے
    کیونکہ ہر برائی کا منبع اور مصدر شیطان ہے
    اللہ کے سوا دوسروں‌کی عبادت ہو رہی ہے، دوسروں کی اطاعت ہو رہی ہے
    اس کا بڑا جو محرک ہے اور جو داعی ہے وہ شیطان ہے
    ان برائیوں کا مصدر جو ہے وہ شیطان ہے
    اس لیے یہ بڑا جامع معنیٰ ہے
    جو حضرت عمررض نے بیان کیا
    اب میرے بھائیو! اگر کوئی طاغوت بنا یا کسی کو طاغوت کہا گیا
    تو اس کا معنی یہ ہے :
    اسے آپ نے شیطان کہا
    اس کا معنی یہ ہے کہ:
    اسے آپ نے کافر قرار دیا
    اس کا معنی یہ ہے کہ:
    اسے آپ نے مرتد قرار دیا

    ---------


    الحمدللہ، شیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کی یہ تقریر اتنی جامع ہے کہ اس تھریڈ میں چلنے والی تمام بحثوں کا تسلی بخش جواب اس میں موجود ہے۔
    تقریر کا لنک:Ahlulhadeeth - Downloads
    اقتباس از: 20 تا 21 منٹ
     
  16. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960

    طاغوت کے معنی کو ہم نے سمجھ لیا
    طاغوت کو ماننا
    طاغوت کی پیروی کرنا
    انتہائی بدترین جرائم ہیں
    اللہ پاک نے فرمایا: لَآ إِكۡرَاهَ فِى ٱلدِّينِ‌ۖ قَد تَّبَيَّنَ ٱلرُّشۡدُ مِنَ ٱلۡغَىِّ‌ۚ فَمَن يَكۡفُرۡ بِٱلطَّـٰغُوتِ وَيُؤۡمِنۢ بِٱللَّهِ فَقَدِ ٱسۡتَمۡسَكَ بِٱلۡعُرۡوَةِ ٱلۡوُثۡقَىٰ لَا ٱنفِصَامَ لَهَا‌ۗ وَٱللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ (البقرۃ)
    دین میں کوئی اکراہ نہیں
    دین میں کوئی جبر نہیں
    زبردستی نہیں
    کیوں نہین؟؟؟؟
    اس کی علت آگے آرہی ہے، اس کا سبب آگے آ رہا ہے
    کہ کسی کو جبر کر کے دین دار بنانا،زبردستی اسلام میں داخل کرنا ۔۔
    فرمایا کہ یہ دین کی فکر نہیں
    دین میں زبردستی نہیں، اکراہ نہیں،
    وجہ کیا ہے
    وجہ یہ ہے کہ : قَد تَّبَيَّنَ ٱلرُّشۡدُ مِنَ ٱلۡغَىِّ‌ۚ
    کہ ہدایت جو ہے وہ واضح ہے
    ہدایت جو ہے وہ بالکل واضح ہے
    اسے پیش کردو، سنا دو، مجبور نہ کرو
    لقد جاکم اللہ نور
    تمہارے پاس جو دین آیا اللہ کیف طرف سے وہ بالکل واضح ہے
    کتنا واضح؟
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:
    -- - ---
    تمہیں ایک چمکداراور روشن دین پر چھوڑے جا رہا ہوں
    اتنا روشن ہے کہ اس کی رات اور دن برابر ہیں
    اتنا واضح دین ہے، اتنا روشن دین ہے کہ اس برگشتہ وہی ہوگا
    جس کے مقدر میں بربادی اور تباہی ہو
    جس کے لیے اللہ نے فیصلہ کر لیا ہو کہ اس شخص کو برباد کرنا ہے
    دین میں اکراہ کیوں نہیں؟
    جبر کیوں نہیں؟
    کہ دین میں‌داخل ہونے کے لیے مجبور کیوں نہیں کر سکتے؟
    اس لیے کہ اللہ رب العزت نے دین میں‌ابہام نہیں رکھا اور دین کو واضح کر دیا ہے
    دلائل سے وہ روشن ہے اور یہ بالکل واضح ہے
    کہ اگر انسان دین کو پڑھے، خود سمجھے اور دین میں آئے تو اللہ اس کا آنا قبول کرے گا
    زبردستی آئے گا،دل کے بغیر اور نیت کے بغیر تو اللہ رب العزت اس کا آنا قبول نہیں کرے گا
    فرمایا: فَمَن يَكۡفُرۡ بِٱلطَّـٰغُوتِ وَيُؤۡمِنۢ بِٱللَّهِ
    جو طاغوت کا انکار کرے اور اللہ کو مانے
    اور اللہ پر ایمان لے آئے، اللہ کو مانے
    فَقَدِ ٱسۡتَمۡسَكَ بِٱلۡعُرۡوَةِ ٱلۡوُثۡقَىٰ
    اس نےتھام لیا بڑی مظبوطی کے ساتھ عروۃٰ الوثقی
    اس نے عروۃٰ الوثقی کو تھام لیا
    عروۃ الوثقی کیا ہے؟ یہ ہم بتائیں گے
    اس سے پہلے یہ سمجھ لیجئے کہ تھامنا لازمی نہیں
    عروہ وثقی کو تھامے بغیر میری اور آپ کی نجات کا کوئی تصور نہیں
    --------
    یہ تھامے گا کون : ایک جو طاغوت کا نکار کرے
    دوم جو اللہ پر ایمان لائے
    طاغوت کا انکار دو چیزوں‌پر ہوا
    ایک اللہ کے سوا جن جن کی عبادت ہو رہی ہے تو ان کا انکار کرنا
    اگر وہ نیک ہیں تو ان کی نیکی مسلم ہے، وہ قابل احترام ہیں
    لیکن وہ معبود نہیں ہو سکتے
    طاغوت کے انکار کا معنی یہ ہے کہ وہ معبود نہیں ہو سکتے
    اور ان سب کا انکار کرکے اللہ پر ایمان لانا ہے
    دوسرے الفاظ میں:
    اپنا یہ عقیدہ بنا لیں کہ اللہ کے علاوہ جس جس کو پوجا جا رہا ہے، جس جس کی عبادت ہو رہی ہے وہ سب کے سب معبودان باطل اور معبود حق صرف ایک اللہ
    تفصیلی یہ ہے کہ سب کا انکار کرنا
    یااللہ، جتنی سرکاریں ہیں
    لوگوں نے بنا دیں: قوم نوح سے لے کر آج تک
    میں سب کا انکار کرتا ہوں
    نہ کوئی اجمیر کی سرکار نہ کوئی لاہور کی سرکار
    نہ کوئی پاک پتن کی سرکار نہ بری امام کی سرکار

    میں سب کا انکار کرتا ہوں
    اجمالی بات یہ ہے کہ یااللہ: تیرے سوا جس جس کو پوجا جا رہا ہے میں سب کا انکارکرتا ہوں
    میرے بھائی یہ ہے توحید کا کمال


    الحمدللہ، شیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کی یہ تقریر اتنی جامع ہے کہ اس تھریڈ میں چلنے والی تمام بحثوں کا تسلی بخش جواب اس میں موجود ہے۔
    تقریر کا لنک:اوپر والی پوسٹ میں دیا گیا
    اقتباس از: 21 تا 26 منٹ
     
  17. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    ----- گزشتہ سے پیوستہ-----

    توحید کامل اس طرح سے کہ ایک شخص اگر پیدا ہوتے ہی مان لے کہ اکیلا اللہ ہی معبود ہے
    یہ کافی نہیں جب تک کہ پوری زندگی اللہ تعالیٰ کی عبادت نہ کرے
    اچھا اگر اللہ کو اکیلا مان لیا، اکیلا معبود اور پوری زندگی اللہ کی عبادت کرتے رہے، اب توحید پوری ہو گئی؟؟؟؟
    نہیں!!!
    جب تک ہر طاغوت کا انکار نہیں‌کردیتے
    اس نص قرآنی کا یہ فائدہ : کہ جب تک ہر طاغوت کا انکار نہیں‌کردیتے
    یكۡفُرۡ بِٱلطَّـٰغُوتِ وَيُؤۡمِنۢ بِٱللَّهِ
    جو طاغوت کا انکار کرے گا اور انکار کرکے اللہ پر ایمان لائے گا
    فَقَدِ ٱسۡتَمۡسَكَ بِٱلۡعُرۡوَةِ ٱلۡوُثۡقَىٰ
    اس نے عروہ وثقی کو تھام لیا
    یہی معنی ہے لاالہ الا اللہ کے
    اتنا چھوٹا سا کلمہ:: کلام اللہ کا، چھوٹا سا جملہ
    لیکن یہ چھوٹا سا جملہ دو چیزوں پر مشتمل ہے
    ایک نفی اور ایک اثبات

     
  18. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    پہلی بات! اسے احساسِ کمتری کہیے یا غلط فہمی کہ آپ ہر چیز کو خود ہی اپنے اوپر لے لیتے ہیں شاید یہ دوسروں کی نیت پر شک کے بھی مترادف ہو۔ ’’میرا فتویٰ‘‘ تو آپ پیش نہ کر سکے کہ میں نے آپ سمیت کسی کو بھی ’’کافر، مشرک، مرتد، طاغوتی وغیرہ وغیرہ‘‘ لکھا ہو۔ کسی اور تناظر میں پیش کی گئی آیت کو ’’گھسیٹ کر اپنے اوپر لے لینا انصاف تونہیں۔ اگر آپ کی یہی سوچ ہے تو میں آپ کی سوچ سے عنداللہ بری الذمہ ہوں۔
    پھر آپ سے مودبانہ پوچھ لیتے ہیں کہ اگر کوئی کلمہ پڑھنے کے بعد بھی یہود و نصاری اور دیگر کفار کی روش اختیار کرے تو کیا اللہ کے قوانین یہود و نصاری اور کل کفار کے لئے الگ ہیں اور مسلمانوں کے لئے الگ ہیں؟؟؟
    دوسری بات! بقول آپ کے ’’میں من مانی تفسیر کر رہا ہوں‘‘ ذرا وہ بھی بتا دیجیے کہ ’’آصف نے لکھا: اس آیت کی میں یہ تفسیر کر رہا ہوں‘‘۔
    تیسری بات! کیا آپ ’’طاغوت سے کفر‘‘ کرنا ’’دعوتِ توحید‘‘ میں شامل نہیںسمجھتے؟؟؟
     
  19. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    میں احساس کمتری میں مبتلا ہوں ۔ ابتسامہ ۔ بھائی اس تھریڈ میں گفتگو میں دو ہی لوگ شامل ہیں کوئی تیسرا نہیں ۔ دعوت دین اسلام میں قرآن وحدیث کے حوالوں کے ساتھ سلف اور علماء حق کے حوالے بھی دئے جاتے ہیں ۔جب تک آپ ایسا نہیں کریں گئے تو میرے نزدیک من مانی تفسیر ہے ۔
    جذباتی باتیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ '' کیا صرف طاغوت سے کفر ہی ''دعوتِ توحید ''ہے فہم سلف و صالحین اور علماء حق کے حوالوں کے ساتھ جواب دیجئے۔
     
  20. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    بہت بہت شکریہ!

    عکاشہ صاحب! آپ خود ہی غور فرما لیں اپنی اس تحریر پر۔ …………………

    علماء کے حوالوں کے ساتھ دوسرا تھریڈ (طاغوت کی تشریح مختصر ہدایة المستفید میں شرح کتاب التوحید) اردو مجلس پر ہی پڑھ لیں۔ ان شاء اللہ تسلی ہو جائے گی۔
     
    Last edited by a moderator: ‏جولائی 17, 2012
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں