غزل- وعدہ نہ سہی یونہی چلے آؤ کسی دن - احسان دانش وعدہ نہ سہی یونہی چلے آؤ کسی دن گیسو مرے دالان میں لہراؤ کسی دن سن سن کے حریفوں کے...
و علیکم السلام السلامُ علیکم
بہت خوب۔
غزل ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں ملاتے جائیے ہجر میں کرنا ہے کیا یہ تو بتاتے جائیے بن کے خوشبو کی اداسی رہیے دل کے باغ میں دور ہوتے جائیے...
غزل انداز ہو بہو تری آوازِ پا کا تھا دیکھا نکل کے گھر سے تو جھونکا ہوا کا تھا اس حسنِ اتفاق پہ لٹ کے بھی شاد ہوں تیری رضا جو تھی وہ تقاضا...
مجھے کیا خبر تھی اس کی کہ کسی کو دیکھتے ہی میرا ساتھ چھوڑ دے گا میرا بے وفا تبسم
لیں جی ہم آہی گئے ۔ اب خادمِ خلق بھائی شاید آئیں گے ۔
السلامُ علیکم
میں مجرم ہوں وہ شب ان گنت ڈھلتی راتوں کا روپ لے کر، مرے گھر کے آنگن سے رخصت ہوئی جا رہی تھی، خوشی کی شبنم مسلسل در و بام پر گر رہی تھی، مگر...
Separate names with a comma.