امّ المؤمنین حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا

mahajawad1 نے 'سیرتِ سلف الصالحین' میں ‏فروری 20, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. mahajawad1

    mahajawad1 محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2008
    پیغامات:
    473
    امّ المؤمنین حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا

    زینب نام، امّ المساکین لقب، خزیمہ بن حارث بن عبداللہ بن عمرو بن عبد مناف بن ہلال بن عامر بن صعصعہ کی بیٹی تھیں۔ شروع ہی سے نہایت دریادل اور کشادہ دست تھیں۔ فقیروں اور مسکینوں کی امداد کیلئے ہر وقت کمربستہ رہتی تھیں اور بھوکوں کو نہایت فیّاضی سے کھانا کھلایا کرتی تھیں۔ ان صفات کی وجہ سے لوگوں میں’’امّ المساکین‘‘ کے لقب سے مشہور ہو گئی تھیں۔

    ان کا پہلا نکاح حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پھوپھی زاد بھائی حضرت عبداللہ بن جحش سے ہوا جو جلیل القدر صحابی تھے۔ سنہ ۳ ہجری میں جنگ اُحد کے موقع پر حضرت عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ نے لڑائی سے پہلے دعا مانگی:
    ’’ اے خالق کون ومکاں مجھے ایسا مقابل عطا کر جو نہایت شجاع اور غضبناک ہو،میں تیری راہ میں لڑتا ہوا اسکے ہاتھ سے قتل ہوجاؤں اور وہ میرے ہونٹ، ناک ،کان کاٹ ڈالے تاکہ میں تجھ سے ملوں اور تو پوچھے کہ اے عبداللہ تیرے ہونٹ، ناک اور کان کیوں کاٹے گئے تو میں عرض کروں، الٰہی تیرے اور تیرے رسول کیلئے۔‘‘
    بارگاہ الٰہی میں ان کی دعا قبول ہوئی اور ملہم غیبی نے انہیں شہادت کی بشارت دی۔ چنانچہ فرمایا: ’’ خدا کی قسم میں دشمن سے لڑوں گاحتیٰ کہ وہ مجھے قتل کرکے میری لاش کا مثلہ کرے گا۔‘‘

    معرکہ زار گرم ہوا تو حضرت عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ اس جوش سے لڑے کہ تلوار ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کھجور کی ایک چھڑی عطا فرمائی جس سے انہوں نے تلوار کا کام لیا۔ اسی حالت میں لڑتے لڑتے رتبہ شہادت پر فائز ہوئے۔ مشرکین نے ان کے ہونٹ، ناک، کان کاٹ کر دھاگے میں پروئے اور یوں ان کی دعا قبول ہو گئی۔

    حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی سال حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کر لیا۔اس وقت حضرت زینب کی عمر تقریباً تیس سال کی تھی۔

    رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح میں آئے ہوئے انہیں دو تین مہینے ہی گزرے تھے کہ پیغام اجل آ گیا۔ خیر البشر صلی اللہ علیہ وسلم نے خود نماز جنازہ پڑھائی اور جنت البقیع میں تدفین ہوئی۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بعد حضرت زینب رضی اللہ عنہا ہی کو یہ شرف حاصل ہوا کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں میں رخصت ہوئیں، دوسری سب ازواج مطہّرات نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد وفات پائی۔

    رضی اللہ عنہا​
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں