موبائل میں قرآنی آیات اور احادیث

بنت واحد نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏مئی 13, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. بنت واحد

    بنت واحد محسن

    شمولیت:
    ‏نومبر 25, 2008
    پیغامات:
    11,962
    سوال: اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ موبائل میں قرآنی آیات اور احادیث نہیں رکھنی چاہیے کیونکہ موبائل گرنے سے بے ادبی کا اندیشہ ہوتا ہے
     
  2. بنت واحد

    بنت واحد محسن

    شمولیت:
    ‏نومبر 25, 2008
    پیغامات:
    11,962
    یہ بات کہاں تک درست ہے
     
  3. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    موبائل فون ہو یا کوئی بھی اسی قسم کی چیز مثلا کمپیوٹر , آئی پیڈ وغیرہ ان سب میں موجود ڈیٹا اپنی اصلی حالت میں کبھی بھی نہیں ہوتا ۔ بلکہ یہ مختلف کوڈز مثلا "۱۰۰۰۱۰۱۱۰۰۰۰۲۰۰۳۰۰۰۲۰۰۰۱" کے اندر محفوظ ہوتا ہے ۔ جب آپ اس ٹیکسٹ یا آڈیو یا ویڈیو کو سکرین پر لانا یا چلانا چاہتے ہیں تو آپ اس ڈیوائس کو آرڈر دیتے ہیں کہ یہ ٹیکسٹ یا آڈیو یا ویڈیو چلائی جائے ۔ تو وہ ڈیوائس فورا ان کوڈز کو جوڑ کر وہ ٹیکسٹ یا ویڈیو یا تصویر وغیرہ آپ کے سامنے ظاہر کرتی ہے ۔ یا کوئی پروگرام یا آڈیو ویڈیو کو چلاتی ہے ۔
    الغرض جب تک اسے پلے نہ کیا جائے توہ ڈیٹا خواہ کچھ بھی ہو اپنی اصلی حالت میں نہیں ہوتا ۔ بلکہ یوں سمجھ لیں کہ وہ ڈیٹا اس ڈیوائس کے نہاں خانہ دماغ میں ایک تصور یا خیال بن کر رہتا ہے اور جب آپ اسے چلاتے ہیں تو وہ خواب شرمندہ تعبیر ہونا شروع ہو جاتا ہے ۔
    بلکہ اسی طرح جیسا کہ ایک حافظ قرآن کے سینہ میں مکمل کتاب کریم محفوظ ہے لیکن جب تک وہ اسے اپنی زباں پر نہیں لاتا اس وقت تک وہ ایک تصور یا خیال یا خواب کی صورت ہوتی ہے ۔
    اس مقدمہ سے یہ بات واضح ہوئی کہ
    آئی ٹی کی دنیا میں جب تک کوئی چیز ڈسپلے پر نہ ہو اس وقت تک وہ چیز گویا کہ ہوتی ہی نہیں !
    بلکہ اس ڈیوائس کو آپ نے وہ چیز بنانے کا طریقہ سکھایا ہوتا ہے جو وہ یاد رکھتی ہے اور آپکے حکم پر وہ ڈیوائس آپکے سکھائے گئے طریقہ کے مطابق اس چیز کو بنا کر پیش کر دیتی ہے ۔
    لہذا
    ایسے موبائل یا آئی پیڈ یا لیپ ٹاپ جن میں کتاب وسنت یعنی قرآن وحدیث کا ڈیٹا موجود ہو جبتک وہ سکرین پر ظاہر نہ ہو اس وقت تک اس ڈیٹا کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔ یعنی گویا کہ اس میں قرآن یا حدیث موجود ہی نہیں ہے بلکہ اسے قرآن یا حدیث کو ظاہر کرنے یا پڑھنے کا فن آتا ہے بس !
    لہذا ایسے موبائل وغیرہ کے نیچے گر جانے سے یا انہیں باتھ روم وغیرہ میں لے جانے سے ان کی کوئی بے ادبی نہیں ہوتی ۔
    ہاں اگر قرآنی آیات موبائل وغیرہ کی سکرین پر شو ہو رہی ہوں تو ایسی صورت میں انکا ادب لازم ہے ۔

    اسی مقدمہ سے یہ بات بھی سمجھ آ جاتی ہے کہ موبائل یا آئی پیڈ یا کمپیوٹر وغیرہ میں جب کوئی بھی انسان کوئی تصویر دیکھنے کے لیے اسے اوپن کرتا ہے تو یہ دیکھنے والا بھی مصور بن جاتا ہے !
    کیونکہ اس کے حکم پر اس ڈیوائس نے یہ تصویر بنائی اور سکرین پر پیش کی ہے ۔
    اور ویڈیو کا معاملہ بھی اسی طرح سے ہی ہے ۔
     
  4. بنت واحد

    بنت واحد محسن

    شمولیت:
    ‏نومبر 25, 2008
    پیغامات:
    11,962
    موبائل پر احادیث ، آیات اور اس کا ترجمہ ایس ایم ایس کئے جاتے ہیں تو کیا اس ایس ایم ایس کو حذف کیا جا سکتا ہے؟
     
  5. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    جی ہاں کیا جاسکتا ہے
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں