ایک کام کے بارے میں سوال

03arslan نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏جولائی 14, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. 03arslan

    03arslan -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏اگست 11, 2009
    پیغامات:
    418
    السلام علیکم محترم شیخ صاحب
    قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیں کہ
    کچھ ویب سائٹس ہیں جن پر مختلف اشیاء کے اشتہارات آتے ہیں۔ اور وہ اشتہار دیکھنے والے کو اس کا معاوضہ دیتے ہیں۔ یعنی وہ ویب سائٹ اس کمپنی سے ایڈورٹائزمنٹ کے پیسے لیتی ہے اور ساتھ اشتہار دیکھنے والے کو بھی معاوضہ دیتی ہے۔ اشتہارپر جب کلک کیا جاتا ہے تو وہ ایک مخصوص وقت کے لیے سکرین پر چلتا ہے۔اور میرے خیال سے آپ
    Mozilla Firefox میں Image and Flash Blocker کی مدد سے وہ اشتہار غائب بھی کر سکتے ہیں۔
    ویب سائٹ آپ کو اس صورت میں معاوضہ دیتی ہے کہ آپ نے اشتہار پر کلک کیا ہے پھر اس کے بعد اشتہار مخصوص وقت کے لیے چلا ہے مثلا 20 سیکنڈ چلا ہے تو اس صورت میں آپ کو معاوضہ ملے گا چاہے آپ نے اشتہار دیکھا ہے یا نہیں۔
    وہ اشتہار حرام چیز کا بھی ہو سکتا ہے حلال کا بھی ہوسکتا ہے اور اس میں فحاشی والے اشتہار بھی آتے ہیں۔
    کیا اشتہار دیکھنے والے کی کمائی شرعی طور پر ٹھیک ہے؟
    وضاحت کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔
     
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    ایسی صورت میں یہ کمائی حلال وحرام کا مرکب ہو گی ۔ کیونکہ اللہ نے ظاہر وباطنی ہر قسم کی فحاشی کو حرام قرار دیا ہے ۔
     
  3. 03arslan

    03arslan -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏اگست 11, 2009
    پیغامات:
    418
    جزاک اللہ شیخ صاحب
    گزارش یہ ہے اگر صرف ان اشتہارات کو دیکھا جائے جن میں تصاویر نہیں ہیں تو کیا ان کی کمائی جائز ہو گی ؟
    مثلا اب اگر لہسن یا پیاز کا اشتہار ہے اور اس میں کسی جاندار کی تصویر نہیں ہے تو آیا کہ ایسے اشتہارات کو دیکھنے سے حاصل ہونے والی کمائی کیسی ہو گی؟؟
     
  4. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    اگر اشتہار میں کوئی حرام شامل نہیں ہے تو بھی اسکی کمائی مشکوک ہی ہے !
    کیونکہ ایک کمپنی اپنی مشہوری کے لیے اشتہار دیتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اسے دیکھیں اور اسکی مصنوعات کی شرح فروخت میں ا ضافہ ہو ۔ جبکہ اشتہار لگانے والی ویب صرف پیسہ کھانے کے چکر میں ایسے بندے خریدتی ہے جو زیادہ سے زیادہ اشتہار دیکھیں حالانکہ اشتہار دیکھنے والوں کا ان اشتہاروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا ۔ یعنی وہ کمپنی حرام کھانے کے لیے اپنے ساتھ دیگر لوگوں کو بھی شامل کر لیتی ہے اور جس کمپنی کا اشتہار ہے اسے دھوکہ دیا جاتا ہے کہ تمہارا اشتہار اتنے بندوں نے دیکھ لیا ہے ۔
     
  5. 03arslan

    03arslan -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏اگست 11, 2009
    پیغامات:
    418
    جزاک اللہ شیخ صاحب
    میں اس کام کو اس نظر سے دیکھ رہا ہوں جیسے سڑکوں کے ساتھ سائن بورڈز لگے ہوتے ہیں اب انہیں کوئی دیکھے نہ دیکھے لیکن وہ کمپنی سائن بورڈ والوں کو رقم دیتی ہے۔
    آپ کیا کہتے ہیں اس بارے میں ؟
     
  6. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    لیکن یہاں معاملہ اسکے برعکس ہے ۔ کیونکہ کمپنی ویب سائیٹ کو اس حساب سے رقم دیتی ہے جس حساب سے لوگوں نے اس اشتہار کو دیکھا ہو ۔
    اگر ایسا نہ ہو تو ان ایڈورٹائزر ویب سائیٹس کو اتنے پاپڑ بیلنے کی ضرورت ہی نہ پڑے ۔
     
  7. 03arslan

    03arslan -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏اگست 11, 2009
    پیغامات:
    418
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں