مسجد الاقصیٰ 1967ء کے بعد ایک بار پھر بند کر دی گئی۔محمود عباس نے اسرائیلی اقدام اعلانِ جنگ سے تعب

توریالی نے 'خبریں' میں ‏اکتوبر، 30, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
    [​IMG]
    مسجد الاقصیٰ 1967ء کے بعد ایک بار پھر بند کر دی گئی۔محمود عباس نے اسرائیلی اقدام اعلانِ جنگ سے تعبیر کردیا

    یروشلم میں مسجد الاقصیٰ 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایک بار پھر تمام مسلمانوں کے لیے بند کر دی گئی اور فلسطینی سربراہ محمود عباس نے اسرائیل کے اس ناجائز اقدام کو اعلانِ جنگ سے تعبیر کیا ہے۔
    [​IMG]
    [​IMG]
    اسرائیل کے شہری حفاظت کے وزیر نے کہا ہے کہ الاقصیٰ کا علاقہ یہودیوں اور مسلمانوں کے لیے یکساں طور پر غیر معینہ مدت تک بند کر دیا گیا ہے۔اسرائیلی وزیر کے بیان کے فوری بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یا ہو نے یروشلم میں پولیس کی نفری اور گشت میں نمایاں اضافے کا اعلان جاری کردیا۔

    فلسطینی حکام نے فوری عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی اقدام کو پہلے سے کشیدہ ماحول میں ایک خطرناک اور کھلی دھمکی کے مترادف قرار دیا ہے۔ فلسطینی سربراہ کے ترجمان نبیل ابو رُدینہ نے محمود عباس کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ ، اسرائیل کی جانب سے کشیدگی کو تیز کرنا فلسطینی عوام، ان کے مقدس مقامات، عرب اقوام اور تمام مسلمانوں کے خلاف ایک کھلا اعلانِ جنگ ہے۔محمود عباس کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی AFPکو بتایا کہ ، ہم اسرائیلی حکومت کو یروشلم میں کشیدگی کو بڑھانے اور اس میں تیزی لانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں جس کے تحت اس صبح مسجد الاقصیٰ کو بند کر دیا گیا ہے۔ فلسطینی ترجمان نے مزید کہا کہ فلسطینی ریاست اسرائیل کی جانب سے لگا تار حملوں کے لیے اسرائیل کو براہ راست ذمہ دار قرار دینے اور ان حملوں کو روکنے کے لیے ہر قانونی راستہ اپنائیں گے۔

    مسجد الاقصیٰ کے مہتمم عمر القصوانی نے روسی خبر رساں ادارے آرٹی RT کو بتایا کہ مسجد الاقصیٰ کی بندش کا فیصلہ خطرناک اور غیر معقول ہے جس کے باعث نہ صرف یروشلم بلکہ پورے خطے میں عدم استحکام اور انتشار میں اضافہ پیدا ہو گا۔القصوانی نے کہا کہ مسجد کی بندش کے بعد صورت حال انتہائی مخدوش ہے اور ہم مسجد کی بندش کے فیصلے پر اسرائیلی حکومت اور پولیس کو براہِ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

    اسلام کا تیسرا اہم ترین اور مقدس مقام مسجد الاقصیٰ کی بندش کا فیصلہ دائیں بازو کے ایک انتہا پسند رابعی یہودا گلک Yehuda Glickپر بدھ کے روز آتشیں اسلحہ سے حملہ کے بعد کیا گیا ہے ۔امریکی شہریت کے حامل راہب یہودا گلک نے یہودیوں کے لیے مقدس مقام ٹمپل ماؤنٹ پر یہودیوں کی بلا روک ٹوک رسائی کی تحریک چلا رکھی تھی جہاں مسلمانوں کے لیے مقدس ترین سمجھے جانے والے مقامات مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرۃ واقع ہیں۔

    امریکی پیدائش کے حامل انتہا پسند یہودی راہب پر موقعہ سے فرار ہو جانے والے موٹر سائیکل سوار حملہ آور نے تین گولیاں چلائیں۔

    جمعرات کے روز اسرائیلی پولیس نے یہودی راہب گلک پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری عائد کرتے ہوئے مشرقی یروشلم میں مرتضیٰ حجازی کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف افسران کا کہنا ہے کہ ابو طور کے رہائیشی علاقے میں ایک مکان کے محاصرے کے دوران مبینہ پولیس مقابے میں مرتضیٰ حجازی گولیوں کی زد میں آ کر ماراگیا ۔اسرائیلی سیکیوریٹی افسران کے مطابق حجازی 11سالہ قید سے 2012ء میں رہا کیا گیا تھا۔

    یروشلم کے مقامی مسلمان افراد کے مطابق آج صرف سات افراد کو مسجد الاقصیٰ میں ادائیگی صلاۃ کی اجازت دی گئی۔


    آر ٹی
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
    تازہ ترین اطلاعات اور الجزیرہ ٹی وی کے مطابق، اسرائیلی انتظامیہ نے، فلسطینی عوام کے مسلسل احتجاج اور فلسطینی قیادت کے شدید رد عمل پر مبنی بیانات کے بعد 50 سال کی عمر کے مردوں اور خواتین کو مسجد الاقصیٰ میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔ جب کہ 50 سال سے کم عمر افراد پر مسجد میں داخلے پر پابندی بدستور برقرار ہے اور فلسطینی احتجاج بھی بدستور برقرار ہے۔

    معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصیٰ کی بندش اور نوجوان فلسطینیوں کے مسجد میں داخلے پر پابندی عائد کر کے اسرائیل فلسطینیوں کو مشتعل کر کے شدید اقدام پر اکسا کر فلسطینیوں کے خلاف ایک نیا راؤنڈ کھیلنا چاہتا ہے اور ممکن ہے اس بار نشانہ مغربی پٹی ہو۔ ایسا اس لیے محسوس کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل کو معلوم ہے کہ مسلم ممالک، آنکھیں بند کر کے، کانوں میں انگلیاں داب کر، اپنا سر ریت میں چھپا لیں گے، جب کہ اقوامِ متحدہ دونوں فریقین کو ذمہ داری کا درس دے گی، اور امریکا اور برطانیا حسبِ معمول اسرائیل کو اپنی بقا اور دفاع کے حق کا اور فلسطینیوں کو تشدد سے پرہیز کا راگ الا پیں گے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    تو پھر کھل جائے گی ۔ پریشانی والی کوئی بات نہیں
     
  4. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
    خامہ انگشت بہ دنداں کہ اسے کیا لکھیے. . .

    پریشانی والی کوئی بات نہیں۔ جناب بالکل نہیں۔اسرائیلیوں اور ہم نواؤں کے لیے۔

    اور یہ ہے آج کی کاروائی . . .
     
  5. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    شکریہ اس عزت افزائی پر اور تبصرہ پر بھی : )

    وَقُلْنَا مِن بَعْدِهِ لِبَنِي إِسْرَائِيلَ اسْكُنُوا الْأَرْضَ فَإِذَا جَاءَ وَعْدُ الْآخِرَةِ جِئْنَا بِكُمْ لَفِيفًا ﴿١٠٤
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  6. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    بھائی اتنی جلدی آپ کیوں ایسی باتیں کرنے لگ جاتے ہیں۔
    یا پھر شاید آپ کی باتیں اتنی گہری ہوتی ہیں کہ ہم جیسے سیدھے سادھے نہیں سمجھ پاتے۔
     
    Last edited: ‏نومبر 4, 2014
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  7. عبدالرؤف

    عبدالرؤف رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 4, 2014
    پیغامات:
    55
    ان شاءاللہ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  8. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    میرا خیال ہے ـ واقعی ہم نہیں سمجھ پاتے ـ خیر ،،،
    اعجاز بھائی ـ آپ نے کبھی عبدالرزاق البدرحفظ اللہ کا کوئی درس '' وجوب طاعتہ اللہ ورسولہ ﷺ و ولاتہ الامور" پر سنا ہے ؟؟ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا ایک مختصر رسالہ ہے ـ ضرور سنیے گا ـ میں سوچ رہا ہوں اس رسالے میں سے کچھ فوائد نقل کروں ـ لیکن وقت ہی نہیں مل رہا ـ اللہ آسانی کرے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  9. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    نہیں بھائی
     
  10. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    السلام علیکم
    عبدالروف بھائی اردو مجلس پر بہت بہت خوش آمدید
    برائے مہربانی اپنا تعارف یہاں پر لکھیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  11. عبدالرؤف

    عبدالرؤف رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 4, 2014
    پیغامات:
    55
    وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ
     
  12. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    بھائی تعارف کرلیں تو اچھا ہوگا۔
    مطلب اردو مجلس کا کیسے پتہ چلا وغیرہ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  13. عبدالرؤف

    عبدالرؤف رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏نومبر 4, 2014
    پیغامات:
    55
    رفیق صاحب سے
     
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    یہ تحریکیوں + انقلابیوں کی نشانی ہوتی ہے باقی مسلمانوں سے ہر وقت بدگمان رہنا اور امت کے مامے بنے رہنا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  15. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
    محترم بھائی السلام علیکم
    بھائی نہ ہی میں نے کوئی جلد بازی کی ہے اور نہ ہی برادر عکاشۃ سے متعلق کوئی ذو معنی بات یا اشارہ کیا ہے۔ البتہ میں نے برادر عکاشۃ کے تبصرے کے دوسرے حصے کو انتہائی
    Complacent سمجھا ہے۔ اسرائیل کے ہمنوا سے مراد امریکا اور اس کے حلیف مغربی ممالک ہیں جب کہ بیت القدس اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ تمام امت مسلمہ کے لیے باعث پریشانی سے بڑھ کر ہونا چاہیئے۔ اور میری پریشانی یہ ہے کہ اب تک کسی بھی اہم مسلم سربراہ نے اسرائیلیوں کی مسجد الاقصیٰ کے خلاف کاروائی پر ایک بیان تک نہیں دیا۔

    آج کل کمزوروں پر زور چلتا ہے۔ جو بھی چاہے مجھے تختہ مشق بنا لے۔ سر و گردن حاضر ہے۔

    برادر عبد الرؤف نے جواب میں جو لکھا ہے وہ اگر برادر عکاشۃ کے بیان کے آغاز میں لگ جاتا تو تمام تر قضیہ ہی نہ اٹھتا۔
     
  16. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
    محترم بہن اللہ بہتر جانتا ہےکہ میں تحریکی ہوں یا انقلابی!

    ﴿سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ﴾
    ” پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے کو رات کے ایک حصے میں مسجد الحرام سے مسجد الاقصٰی لے گیا جس کے اردگرد ہم نے برکت رکھی ہے تاکہ ان کو اپنی نشانیاں دیکھا دیں، بے شک وہی سننے والا اور دیکھنے والا ہے”بنی اسرائیل:81


     
  17. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    خوش آمدید محترم عبدالرؤف بھائی ۔ آپ کی مراد شیخ رفیق طاھر صاحب ہیں؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  18. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
    یہودی فوجیوں کی مسجد اقصیٰ میں گُھس کر نمازیوں پر فائرنگ،20 زخمی
    اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، نواز شریف

    مسجد پھر مسلمانوں کے لیے بند۔اسرائیلی کی جانب سے مسجد اقصیٰ کو یہودیوں کی عبادت گاہ میں تبدیل کرنے کی ہرزہ سارئی پر فلسطینیوں میں شدید غم و غصہ، اردن نے اسرائیل سے سفیر واپس بلا لیا
    [​IMG]

    [​IMG]
    [​IMG]
    بیت المقدس(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) اسرائیلی فورسز مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں داخل ہو گئیں اور نمازیوں پر فائرنگ کر دی ،جس کے نتیجے میں 20فلسطینی مسلمان زخمی ہو گئے ہیں، جب کہ فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی سیکیوریٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔مسجد سے دیر تک فائرن کی آوازیں آتی رہیں جس کے بعد مسجد کو فلسطینی مسلمانوں کے لیے بند کر دیا گیا۔ اسرائیلی وزیر ، ہاؤسنگ منسٹر اوری یہودا ایرئیل Uri Yehuda Ariel کی جانب سے مسجد الاقصیٰ کو یہودیوں کی عبادت گاہ ہیکلِ سلیمانی میں تبدیل کرنے کی ہرزہ سرائی پر بیت المقدس کے فلسطینی شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔صیہونی ریاست کے وزیر اور ی یہودا کے علاوہ گزشتہ روز صیہونی ریاست کی وزیر برائے ٹرانسپورٹ زیپی ہوٹوولی Tzipi Hotovely نے بھی مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں اسرائیلی پولیس کے ہمراہ گشت کی۔ زیپی کا کہنا ہے کہ وہ اقصیٰ کے گنبد پر اسرائیلی پرچم لہراتا دیکھنا چاہتی ہے۔

    اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں 20 فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔ اسرائیلی سیکیوریٹی فورسز نہتے مسلمانوں سڑن گرینیڈ اور ربڑ کی گولیوں کا آزادانہ استعمال کر رہی ہے۔ صیہونی فورسز نے نے مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں داخل ہو کر فلسطینیوں کا داخلہ مسجد میں بند کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں داخلے پر بندش کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے دوران صیہونی فوج کی فائرنگ سے 20 فلسطینی شدید زخمی ہو گئے، کشیدگی میں شدت اس آ گئی جب اسرائیلی فوج نے مسجد کے کمپاؤنڈ میں داخل ہو کر نہتے فلسطینیوں آنسو گیس کے شیل ساتھ مشتعل فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے سٹن گرینیڈ فائر کئے جب کہ فلسطینی نوجوانوں نے اس موقع پر اسرائیلی فوج پر پتھراؤ کیا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج اور فلسطین کے درمیان حالیہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب گزشتہ ماہ


    صیہونی افواج نے مسجد الاقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کرد ی جو اسے بین الاقوامی برادری کے دباؤ پر دوبارہ اٹھانا پڑی۔ ادھر اردن نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں اور اسرائیلی سیکیوریٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد تل ابیب میں متعین سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اردن نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے حالیہ اقدامات سے متعلق اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں باضابطہ طور پر شکایت دائر کرنے کا کا بھی اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصیٰ میں صیہونی ریاست کی چیرہ دستیوں کے خلاف دھرنا دینے والے فلسطینیوں کو زبردستی اٹھانے کے لیے دھاوا بول دیا تھا۔ جب کہ انتہا پسند یہودی تنظیم جبل ہیکل سے تعلق رکھنے والے دسیوں کارکنوں کی جانب سے قبلۂ اول میں عبادت کی خاطر داخلے کی کوششوں کے بعد علاقے کی صورت حال کشیدگی کا شکار ہو گئی ۔

    مسجد اقصیٰ کے شعبۂ نگرانی کے سربراہ نے بتایاکہ قابض اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ پر مراکشی دروازے کی سمت حملہ کیا اور مسجد کے اندر موجود مسلمانوں کو منتشر کرنے کے لیے اندھا دھند آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔

    دریں اثناء وزیرا عظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ہمیشہ بین الاقوامی قوانین اور فلسطینیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔ پاکستان فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف ہے۔ وزیرِ اعظم نے قبلۂ اول مسجد الاقصیٰ پر اسرائیلی فوج کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجد الاقصٰ پر اسرائیلی فورسز کا حملہ دہشت گردانہ عمل ہے۔پاکستان کو توقع ہے کہ اقوامِ متحدہ اس کا نوٹس لے گی۔



    روزنامہ نئی بات، پاکستان

    گزشتہ جمہ مسجد ا الاقصیٰ پر اسرائیلی فوج کے حملے کی ویڈیو
     
  19. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    سبحان اللہ روزنامہ امت کے باقاعدہ قارئین میں بھی مبالغہ آرائی کے جراثیم سرایت کر جاتے ہیں۔ ۔۔ کل کی تاریخ تک دیے گئے بیانات کے چند روابط حاضر ہیں۔
    http://www.dawn.com/news/1142458/pakistan-condemns-israeli-act-of-terror-on-al-aqsa-mosque
    http://www.onislam.net/english/news/global/479305-world-muslims-mobilize-for-al-aqsa.html
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  20. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
    اسرائیل کے ہمنوا سے مراد امریکا اور اس کے حلیف مغربی ممالک ہیں جب کہ بیت القدس اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ تمام امت مسلمہ کے لیے باعث پریشانی سے بڑھ کر ہونا چاہیئے۔ اور میری پریشانی یہ ہے کہ اب تک کسی بھی اہم مسلم سربراہ نے اسرائیلیوں کی مسجد الاقصیٰ کے خلاف کاروائی پر ایک بیان تک نہیں دیا۔
    درج بالا وضاحت جس تاریخ کی صورت حال کے تناظر میں دی گئی: توریالی نے 'خبریں' میں ‏اکتوبر، 30, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا۔


    محترم بہن! تعین نہیں ہو پا رہا کہ آپ کے مراسلے کو مرقع اغلاط قرار دیا جائے یا مجموعۂ اغلاط؟ تاہم دونوں میں سے کسی بھی ایک ترکیب ، یا ہر دو کا انتخاب آپ کی صوابدید پر چھوڑا جاتا ہے۔

    روزنامہ امت کی باقاعدگی سے قرأت کوئی گناہ نہیں اور اسی قرأت کا نتیجہ تھا کہ ہم نے روزنامہ امت کو نمونۂ عبرت بنا دیا تھا جس کا ثبوت مجلس کے صفحات پر کہیں موجود ہے۔ رہی بات مبالغہ آرائی کے جراثیم کے سرایت کر جانے کی، تو یہ الفاظ بخوبی الٹائے جا سکتے ہیں لیکن ہم احترام کا مظاہرہ کریں گے اور ان شاء اللہ کرتے رہیں گے ۔

    کل کی تاریخ تک دیے گئے بیانات کے چند روابط کے ضمن میں یوں عرض ہے:

    پہلا ربط پاکستان کے انگریزی روزنامہ ڈان کا ہے۔جس میں پاکستانی وزیر اعظم کے حوالے سے مسجد الاقصیٰ پر اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کی گئی ہے۔ آپ نے یہ ربط فراہم کر کے احسان فرمایا ہے۔ لیکن بندۂ حقیر و پُر تقصیر اس بیان کو آپ کے زحمت اٹھانے سے پہلے ہی پیشِ خدمت کر چکا ہے۔ دوسرا نقص یہ ہے کہ میرے ابتدائی مراسلے جس کے چند الفاظ پر میری ناکام گرفت کی کوشش کی جا رہی ہے ، کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیں اور روزنامہ ڈان کی تاریخ اشاعت پر بھی دھیان دیں تو ثابت ہو گا کہ کوشش ناکام رہی۔ علاوہ ازیں ہم انگریزی روزنامہ ڈان کو سختی سے مسترد کرتے ہیں کیوں کہ روزنامہ، سیکیولر ازم اور لبرل ازم کا داعی ہے۔

    خود آپ اپنے دام میں . . .
    دوسرا ربط آپ نے آن اسلام ڈاٹ نیٹ سے مرحمت فرمایا ہے۔ ہر چند کہ اس ربط میں ہمارے بیان ، جسے جزوی خط کشیدہ کیا گیا ہے اور جس پر مسلسل گرفت کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے ، ہمارے مؤقف کی ان الفاظ میں توثیق کرتا ہے: Regretting the silence of Arab and Muslim world, the Union has called for a Muslim uprising to rescue Al-Aqsa. تاہم یہ وار بھی خالی اور رائیگاں جاتا ہے۔اس میں پہلا نقص بارِ مکرر، تاریخِ اشاعت کا ہے اور دوسرا بڑا عیب یوسف القرضاوی کی ذات ہے جو انٹرنیشنل یونین آف مسلم سکالرز ،نامی تنظیم کے روحِ رواں ہیں جن پر ہم چار حرف بھیجتے ہیں اور سعودی علمائے کرام نے بھی اس عالمِ سوء کی شدید تنقیص کی ہے۔ ہم یقین رکھتے ہیں کہ آپ قرضاوی کی تنقیص کے ضمن میں ہم سے زیادہ معلومات کی حامل ہوں گی۔ تاہم اُن ارکانِ مجلس جو شاید واقف نہ ہوں ،کے استفادہ کے لیے بطور مثال عرض ہے کہ، یوسف قرضاوی نے اسرائیل کے انتخابات میں موجودہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی کامیابی پر ایک مبارکباد کا پیغام جاری کیا تھا۔ جس میں قرضاوی نے کہا کہ ’’ہمارے ملک کے انتخابات میں کامیابی کی شرح نناوے اعشاریہ نناوے فیصد رہتی ہے۔ لیکن اگر (نقلِ کفر، کفر نباشد) اللہ بھی انتخابات میں حصہ لے تو اس شرح سے کامیابی حاصل نہیں کر پائے گا۔ اس لیے میں اسرئیل کے اقدام پر مبارکباد پیش کرتا ہوں‘‘۔ استغفر اللہ ۔جس پر قرضاوی کی تنقیص نہ صرف شیخ ابنِ عثیمین نے ایک فتویٰ میں ان الفاظ میں کی،’’قرضاوی ارتداد کا مرتکب ہوا ہے اور سزائے موت کا سزا وار ہے ، لہٰذا اسے اپنے بیان سے رجوع اور توبہ کر لینی چاہیئے‘‘، بلکہ شیخ مقبل الوادی نے قرضاوی کے ناقابلِ قبول بیانات پر ایک کتاب تصنیف فرمائی جس کا نام تعزیر الرد الکاوی فی اسکات الکلب العاوی یوسف بن عبد اللہ القرضاوی ہے۔ لہٰذا اس بنیاد پر آپ کا فراہم کردہ یہ ربط بھی قابلِ رد ہی نہیں قابلِ مذمت بھی ہے ۔
    A brotherly advice: Please stop shooting yourself in the foot
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں