غزلشاعر: حبیب الرحمن ناظرجوانوں کی جوانی زندگی کی جان ہوتی ہے زمانے میں جوانوں کی نرالی شان ہوتی ہے پرندے ہم کو وقت صبح یہ پیغام دیتے ہیں اٹھو بیدار ہوجاؤ کہ اب آذان ہوتی ہے کرو پابندیاں بھائی نمازِ پنجگانہ کی حقیقت میں مسلماں کی یہی پہچان ہوتی ہے سحر کے وقت جو سجدے میں گرکر گڑگڑاتا ہے خدا کے پاس ایسوں کی بڑی ہی مان ہوتی ہے بڑا ہی پاک جذبہ ہے محبت جس کو کہتے ہیں بغیر اس کے ہماری زندگی ویران ہوتی ہے یہ میدانِ ادب ہے دیکھ کر ناظرؔ قدم رکھنا یہاں اردو زباں کی اک الگ پہچان ہوتی ہے