عبادت کا اصل مفہوم

طارق اقبال نے 'اسلامی متفرقات' میں ‏نومبر 23, 2010 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. طارق اقبال

    طارق اقبال محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 3, 2009
    پیغامات:
    316
    عبادت کا اصل مفہوم
    “جو شخص اپنے اوقات میں سے تھوڑا سا وقت خدا کو پوجنے کے لیے الگ کرتا ہے اور اس تھوڑے سےوقت میں عبادت کے چند مخصوص مراسم ادا کردینے کے بعد یہ سمجھتا ہے کہ میں نے خدا کا حق ادا کر دیا ہے ،اب میں آزاد ہوں کہ اپنی زندگی کے معاملات کو جس طرح چاہوں انجام دوں ،اس کی مثال بالکل ایسی ہے جیسے کوئی ملازم جسے آپ نے رات دن کےلیے نوکر رکھا ہواور جسے پوری تنخواہ دے کر آپ پرورش کررہے ہوں ،وہ بس صبح وشام آکر آپ کو جھک جھک کر سلام کردیا کرے اور اس کے بعد آزادی کے ساتھ جہاں چاہے کھیلتا پھرے یا جس جس کی چاہے نوکری بجا لائے ۔
    اسی طرح جو شخص دنیا او راس کے معاملات سے الگ ہو کر ایک گوشے میں جا بیٹھتا ہے اور اپنا سارا وقت نماز پڑھنے ،روزے رکھنے ،قرآن پڑھنے اور تسبیح پھیرنے میں صرف کردیتا ہے ،اس کی مثال اس شخص کی سی ہے جسے آپ باغ کی رکھوالی کے لیے مقرر کریں مگر وہ باغ کو اور اس کے کام کاج کو چھوڑ کر آپ کے سامنے ہر وقت ہاتھ باندھے کھڑا رہے ،صبح سے شام تک اور شام سے صبح تک آقا آقا پکارتا رہے اور باغ بانی کے متعلق جو ہدایات آپ نے اسے دی ہیں ان کو خوش الحانی اور ترتیل کے ساتھ پڑھتا رہے لیکن باغ کی اصلاح وترقی کے لیے کام ذرا نہ کرکے دے۔ایسے ملازموں کے متعلق جو کچھ رائے آپ قائم کریں گے وہی رائے اسلام بھی ایسے عبادات گزاروں کے متعلق قائم کرتا ہے “۔
    سیدابوالاعلیٰ مودودی رح ﴿ اسلامی عبادات پر ایک تحقیقی نظر ۔ ص9-10 ﴾
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں