یہ کیسے رشتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ماہا نے 'مثالی معاشرہ' میں ‏ستمبر 8, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ماہا

    ماہا ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏نومبر 27, 2010
    پیغامات:
    352

    وہ دیکھنے میں ہی اتنی پیاری اور معصوم سی لگتی ہے کہ ہر بندہ اس بچی کو پیار کی نظروں سے دیکھتا
    میں اس پاس بٹھا کر باتیں کر رہی تھی ایویں ہی تنگ کرنے کو کہا کہ میں نے سنا ہے کہ تم گھر میں ماما
    کو بہت تنگ کرتی ہو فورا بولی نہیں جی مجھے پتہ آپ جھوٹ بول رہی ہو
    میں اس کے جواب پر چپ ہی رہ گئی کہ
    جھوٹ واقعی ایسی چیز کہ جس کا پول جلد یا بدیر آخر کھلتا لازمی ہے۔
    لیکن پتہ نہیں ہم باشعور ہونے کے باوجود دھوکا کیوں کھا رہے ہیں۔
    ہم نے ہر غلط چیز کو مصلحت کی آڑ میں بے دریغ استعمال کرنے کو عادت بنا لیا ہے۔
    اور اس عادت نے ہمارے اصلی روپ مسخ کر دئیے ہیں ۔دن میں سینکڑوں غلطیاں دیکھتے ہیں لیکن نظر انداز کر جاتے ہیں کہ بھئی اپنے ہی دوست ہیں کچھ کہیں تو مبادا وہ ناراض ہو جائیں
    وہ کیسی دوستی ہے کیسی رشتہ داری ہے جو ہمیں حق کہنے سے روک دیتی
    ہم سے اچھے تو پھر بچے ہی ہیں جو فورا ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں جی
    یہ جھوٹ ہے
    ہم نے تو ان رشتوں کو سہارا دیتے دیتے جانے کتنے گنا ہ کر لئے ہوں جانے کتنے ہی نیکی کے کام ہمارے منتظر ہوں
    ٓآئیں !
    ان رشتوں کو مضبوط بناتے ہیں جو کبھی سچ کہنے پر ہماری راہ کا کانٹا بننے کی بجائے راہ کے خار چن لیں گے
    اللہ ہمیں ایسے ہی لوگوں سے وابستہ رکھے
    آمین
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. راہگیر

    راہگیر -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2011
    پیغامات:
    158
    یہ آج کے دور کی ایک کڑوی حقیقت ہے مگر اسے اپنا کر آپ کیلئے جینا دوبھر ہوجائے گا ۔
     
  3. حجاب

    حجاب -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2010
    پیغامات:
    666
    زبردست
     
  4. محمد زاہد بن فیض

    محمد زاہد بن فیض نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    3,702
    [ar]لا تکتمون الحق و انتم تعلمون[/ar]
    بہت ہی عمدہ اور سبق آموز تحریر ماہابہنا جی
    جزاک اللہ خیرا
    اللہ ہمیں ہر حال میں حق کہنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
    اللہ آپ کے علم و عمل میں‌برکت عطا فرمائے۔
    اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے آمین
     
    Last edited by a moderator: ‏ستمبر 8, 2011
  5. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    ماشاءاللہ بہت ہی زبردست اور سبق آموز تحریر ہے۔
    جزاک اللہ خیرا
    اللہ ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
     
  6. irum

    irum -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 3, 2007
    پیغامات:
    31,578
    جزاک اللہ خیرا
     
  7. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    ماشاءاللہ بہت ہی زبردست اور سبق آموز تحریر ہے۔
    جزاک اللہ خیرا
     
  8. المدنی

    المدنی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 3, 2010
    پیغامات:
    315
    جزاک اللہ خیرا
     
  9. حرب

    حرب -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2009
    پیغامات:
    1,082
    یہ معصوم ذہنوں میں نہیں ہوتی اسی لئے شاید ہو جھوٹ نہیں بولتے۔۔۔ لیکن سوال یہ ہے کے آخر ہمارے معاملات میں یہ آئی کہاں سے؟؟؟۔۔۔ اور ہم کیوں اس کے محتاج بنتے جارہے ہیں؟؟؟۔۔۔
     
  10. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    درست !
     
  11. ابن قاسم

    ابن قاسم محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2011
    پیغامات:
    1,717
    لمحہ فکر!!!
     
  12. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    آسان سی مختصر تحریر حقائق سے پر ہے۔ جزاک اللہ خیرا۔

    ویسے اس جھوٹ اور مصلحت پسندکی آج کل کے دو رمیں‌اسمارٹ نیس اور پروفیشنل ازم سے تعبیر کیا گیا ہے، جس میں کم و بیش سارے ہی ملوث ہیں، جو اس سے بچنا چاہتا ہے، وہ نمبر ایک کا بے وقوف قرار دیا جاتا ہے، کمپنیز میں‌، خاندانوں‌میں تصنع کے ساتھ جھوٹ اور جھوتے بھیس میں‌رہکر جھوٹے انداز روا رکھ کر، ہم اپنے ان لوگوں‌کو خوش رکھنے کی کوشش کرتے ہیں‌جن سے ہمار اکچھ نہ کچھ مفاد وابستہ ہے، اور جن سے نہیں‌ان کو ہم "جھوتے منہ" بھی لگا لینا نہیں‌چاہتے۔

    بہرحال مصلحت، اخلاق، وغیرہ الگ چیزیں‌ہیں‌لیکن بظاہر کچھ نظر آکر اور بھی خاص جگہوں‌اور موقعوں‌پر ایک رویہ اور کہیں اور دوسرا رویہ ، رویوں‌کے ایسے رورخے پن کو ظاہر کرتا ہے، " ایک چہرے پہ کئی چہرے لگا لیتے ہیں‌ لوگ" کسی گانے کا مصرعہ ہے لیکن واقعی یہ حقیقت بن چکی ہے۔

    اور اگر نیت کی صفائی اور کھرے انداز کو روا رکھا جائے تب ایسا نہیں کہ لوگ دور ہوجائینگے ، لیکن آج کل کی دنیا اسکو بے وقوفی اور بھولے پن سے تعیبر کرتے ہیں، لیکن واقعی بچوں‌جیسے معصوم دل بن جائیں تب تعلقات میں کیا حلاوت پیدا ہوجائے۔
     
  13. marhaba

    marhaba ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏فروری 5, 2010
    پیغامات:
    1,667
    اسلوب تحریر اور معنی کلام دونوب بہت خوب۔۔۔۔۔۔
    جزاک اللہ خیرا
    آپ جیسی اور چند بہنیں اصلاح معاشرہ کے لئے اٹھیں۔۔۔۔۔۔۔ تو پھر۔آنے والی نسل کے لئے یہ خوشخبری کی بات ہے۔۔۔۔
    اللہ ہم سب کوبھی توفیق دے۔۔۔۔۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں