وہ سنتیں جن پر عمل کم ہو گیا ہے

عائشہ نے 'اتباعِ قرآن و سنت' میں ‏فروری 17, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بسم اللہ الرحمن الرحیم ​
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

    منتدی نصرۃ رسول اللہ ﷺ کے ایک سلسلے کو دیکھ کر خیال آیا کہ اسے اردو میں بھی ہونا چاہیے ۔ سو اس مبارک ویب سائٹ کے شکریے کے ساتھ نیا موضوع شروع کر رہی ہوں ۔
    اس موضوع میں ہم سب وہ سنتیں یاد کرنے کی کوشش کریں گے جن پر عمل کم ہوتا جا رہا ہے ۔ ہم ان کی نشان دہی کریں گے اور ان کی فضیلت بتائیں گے تا کہ اپنے ہادی و رہنما ﷺ کی ان پاکیزہ سنتوں کواپنی زندگی کا حصہ بنا سکیں .

    سب سے پہلی سنت سلام اور اس کا جواب ہے جو بہت کم ہوتا جا رہا ہے ۔ یا تو لوگ سلام کرتے نہیں یا اس کا جواب نہیں دیتے ۔ حالاں کہ یہ سنت مطہرہ ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمان کے ان حقوق میں سے بھی ہے جو دوسرے مسلمان پر ادا کرنے لازم ہیں ۔

    اس سنت کی مزید فضیلت کون ذکر کرے گا؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,469
    وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ
    [​IMG]
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. آزاد

    آزاد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 21, 2007
    پیغامات:
    4,558
    عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا، وَلَا تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا، أَفَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى أَمْرٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ أَفْشُوا السَّلَامَ بَيْنَكُمْ» (ابوداؤد: 5193)
    ترجمہ: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے تم جنت میں داخل نہیں ہو سکتے یہاں تک کہ ایمان لے آؤ اور تم صاحب ایمان نہیں بن سکتے یہاں تک کہ آپس میں ایک دوسرے سے محبت کرنے لگو کیا میں تمہیں ایسا کام نہ بتلاؤں کہ جب تم اسے کرو تو اس کے نتیجہ میں تم اپنے درمیان ایک دوسرے سے محبت کرنے لگو اپنے درمیان خوب سلام کیا کرو۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  4. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جزاک اللہ خیرا اور سلام کا جواب کہاں گیا ؟ : )
     
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
  6. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    ضیائے حدیث میں ایک مضمون چھپتا ہے اس حوالے سے۔ صحیح یا حسن مگر غیر معروف احادیث۔
    ویسے اس تھریڈ کی طرف اسد بھائی کی توجہ دلانی چاہیے۔ ان کے پاس ایسا کافی مواد ہے۔
    اسد بھائی پھر ہوجائے میٹھی میٹھی سنتوں کا ایک نیا مجموعہ
     
  7. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ!

    ما شاء اللہ بہت عمدہ موضوع ہے، یقیناً بہت سی بھولی ہوئی سنتوں کو جاننے کا موقع ملے گا۔

    جزاک اللہ خیرا
     
  8. ام احمد

    ام احمد محسن

    شمولیت:
    ‏جنوری 7, 2008
    پیغامات:
    1,333
    سیدنا ابوامامہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسواک کیا کرو اس لیے کہ مسواک منہ کو صاف کرنے والی اور پروردگار کو راضی کرنے والی ہے۔ جب بھی میرے پاس جبرائیل آئے مجھے مسواک کا کہا حتی کہ مجھے اندیشہ ہوا کہ مسواک مجھ پر اور میری امت پر فرض ہو جائے گی اور اگر مجھے اپنی امت پر مشقت کا خوف نہ ہوتا تو میں مسواک کو اپنی امت پر فرض کر دیتا اور میں اتنا مسواک کرتا ہوں کہ مجھے خطرہ ہونے لگتا ہے کہیں میرے مسوڑھے چھل نہ جائیں ۔
    سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 289



    سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تہجد کے لئے اٹھتے تو منہ مبارک کو مسواک سے صاف کرتے تھے۔

    صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 593


    سیدناشریح سے روایت ہے کہ میں نے سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سوال کیا جب نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآئے وسلم گھر میں داخل ہوتے تو کون سا کام سب سے پہلے کرتے تو انہوں نے فرمایا مسواک ۔
    صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 590
     
  9. آزاد

    آزاد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 21, 2007
    پیغامات:
    4,558
    منوی باشد!
     
  10. ام محمد

    ام محمد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 1, 2012
    پیغامات:
    3,120
    جزاک اللہ خیرا
    میں سوچ ہی رہی تھی کہ اس کا تھریڈ ہونا چاہیے تاکہ یاد دہانی ہو اس لیے انسانی فطرت بھولنے کی ہے-
     
  11. ابو ابراهيم

    ابو ابراهيم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 11, 2009
    پیغامات:
    3,871
    • مفید مفید x 1
  12. محمد اسد حبیب

    محمد اسد حبیب -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 3, 2011
    پیغامات:
    411
    حضرت عبد الرحمٰن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب وتر (کی نماز) سے سلام پھیرتے تو تین دفعہ سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ کہتے اور تیسری دفعہ اپنی آواز کو بلند کرتے۔
    (سنن نسائی:۱۷۳۳،وقال الشیخ زبیر علی زئی:اسنادہ صحیح)
    ایک اور روایت میں ہے کہ نبی ﷺ مذکورہ الفاظ تین بار پڑھنے کے بعد یہ الفاظ بھی ادا فرماتے رَبُّ الْمَلَائِكَةِ وَالرُّوحِ
    (سنن دارقطنی۲؍۳۱ح۱۶۴۴، وقال الشیخ زبیر علی زئی:اسنادہ صحیح)
     
  13. محمد اسد حبیب

    محمد اسد حبیب -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 3, 2011
    پیغامات:
    411
    حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُحِبُّ الْعَرَاجِينَ وَلَا يَزَالُ فِي يَدِهِ مِنْهَا۔ (سنن ابي داؤد:480)
    ’’جناب عیاض بن عبداللہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ کو کھجور کے خوشے کی شاخ پسند تھی اور ہمیشہ کوئی نہ کوئی شاخ آپ کے دستِ مبارک میں رہتی تھی۔‘‘
    (سنن ابی داؤد:۴۸۰،وقال الشیخ زبیر علی زئی :إسنادہ صحیح)
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جزاکم اللہ خیرا وبارک فیکم ۔ ماشاءاللہ ۔
     
  15. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    آپا جی ہم نے انہیں ایسے ہی نہیں یہاں بلایا تھا۔ ان کے پاس اس موضوع سے متعلق نوادرات ہیں
     
  16. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    جزاکم اللہ خیر
     
  17. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    مسجد میں باجماعت نماز پڑھنا ۔ کون ہے جو اس سنت سے محبت کرے گا؟
     
  18. محمد اسد حبیب

    محمد اسد حبیب -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 3, 2011
    پیغامات:
    411
    1-ابن عباس رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سےروایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ جو شخص اذان سن کر بلا عذر مسجد میں نہ آئے تو اس کی (مسجدکے علاوہ پڑھی ہوئی) نماز درست نہیں۔‘‘
    (دارقطنی :420/1ح 1542 ،مشکوٰۃ : 1077، وقال الشیخ زبیر علی زئی: إسنادہ صحیح)
    2۔عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم جانتےتھے کہ باجماعت نماز سے صرف وہی منافق پیچھے رہتا تھا جس کا منافق ہونا معلوم تھا، یا پھر کوئی مریض رہ جاتا تھا، اگر مریض دو آدمیوں کے سہارے چل سکتا تو وہ باجماعت نماز کے لیے حاضر ہوتا،اور انہوں نے بتایاکہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں ہدایت کی راہیں سکھائیں ،اور جس مسجد میں اذان دی جاتی ہو اس میں نماز پڑھنا ہدایت کی راہوں میں سے ہے۔
    (صحیح مسلم :654 ،مشکوۃ : 1072)
    3۔سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے دور میں ایک شخص گھر ہی میں نماز پڑھ لیتا اور مسجد میں آنا ضروری نہ سمجھتا تھا تو آپ سخت غصے ہوئے اور لوگوں سے فرمایا:’’جو چاہتا ہے کہ وہ مسلمان کی حیثیت سے اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرے تو اسے چاہیئے کہ وہ نمازوں کی پابندی کے لیے وہاں جائیں جہاں ان کے لیے اذان دی جاتی ہے ،بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے نبی کے لیے ہدایت کے راستوں کو دین بنایا ہے اور یہ بھی ہدایت کے راستوں میں سے ہے ،اگر اس آدمی کی طرح تم نے بھی گھروں میں نماز پڑھنا شروع کردی جس طرح یہ پیچھے رہنے والا کرتا ہے ،تو تم اپنے نبی (ﷺ) کی سنت کو چھوڑ بیٹھو گے اور اگر تم نے اپنے نبی (ﷺ) کی سنت کو چھوڑ دیا تو تم گمراہ ہوجاؤ گے۔‘‘
    (صحیح مسلم:۵۶۴)
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  19. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اگر اس آدمی کی طرح تم نے بھی گھروں میں نماز پڑھنا شروع کردی جس طرح یہ پیچھے رہنے والا کرتا ہے ،تو تم اپنے نبی (ﷺ) کی سنت کو چھوڑ بیٹھو گے اور اگر تم نے اپنے نبی (ﷺ) کی سنت کو چھوڑ دیا تو تم گمراہ ہوجاؤ گے۔‘‘
    اللہ اللہ ۔۔۔
     
  20. محمد اسد حبیب

    محمد اسد حبیب -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 3, 2011
    پیغامات:
    411
    ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:’’جب تم میں سے کوئی شخص جوتے پہنے تو پہلے دایاں پہنے اور جب جوتا اُتارے تو پہلے بایاں اُتارے،دایاں پہلے پہنا جائے اور آخر میں اُتارا جائے۔‘‘
    (صحیح بخاری:5856)
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں