نشے میں‌دھت دلہا، نکاح‌کے فوری بعد خلع۔۔۔ !

ابومصعب نے 'مثالی معاشرہ' میں ‏فروری 17, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    السلام علیکم

    جیسا کہ ہم مسلم معاشرہ میں‌مختلف مقامات پر مختلف بے حیائیوں‌اور برائیوں‌کا ارتکاب دیکھتے ہیں وہیں، انفرادی اور اجتماعی بعض اعمال رسوائیوں‌کا سبب بھی بن جاتے ہیں

    نشے میں دھت نوشہ کی پٹائی، لڑکی نے نکاح کے بعد، اسی محفل میں خلع لے لیا۔

    جیسا کہ یہ خبر مسلمانوں‌کے لئے جانے مانے جانے والے انڈین شہر ، حیدرآباد کی مسلم سوسائیٹی پر ایک بد نما داغ خبر ہے وہیں، بہت سے لوگوں‌کے لئے سوالیہ نشان بھی کہ معاشرہ کدھر جارہا ہے۔

    نشہ میں‌دھت دلہے کے بارےمیں‌معلوم ہوتے ہیں، نکاح‌کی محفل میں‌ہی دلہے کی پٹائی کرکے پولیس اسٹیشن بھی پہنچادیا گیا، اور پھر لڑکی نے ، سنا ہے کہ اسی محفل میں‌خلع بھی لے لیا۔۔۔۔!!! لڑکی والوں‌نے اللہ کے شکر ادا کیا کہ وہ ایک شرابی سے بچ گئے وہیں‌افسوس بھی کیا کہ وہ تحقیقات نہ کرانے کی سز ابھی بھگتے ہیں۔

    بہرحال اللہ ہم سبکو ایسی بلائیات سے محفوظ رکھے، مسلم معاشرہ کو گھناوونی برائیوں‌سے محفوظ رکھے۔۔

    آمین ثم آمین
     
    Last edited by a moderator: ‏فروری 17, 2013
  2. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    آمین ثم آمین
     
  3. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,469
    وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ
    اللہ ہم سب کو خوشی میں ہوش میں رہنا نصیب کریں یہ برائی معاشرے میں عام ہوتی جا رہی ہے اللہ سب کو بچائے آمین
     
  4. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    بالکل درست:
    اصل میں‌یہ خبر شئیر کرنے کے پیچھے میرا یہی کنسرن تھا۔

    ہم عام طور پر لڑکے کے لئے لڑکی تلاش کرتے ہوئے، لڑکی کی خوبصورتی اور ایجوکیشن اور دولت پر نظر رکھتے ہیں‌جبکہ سیرت کوئی نہیں‌دیکھتا۔
    ہم عام طور لڑکی کے لئے لڑکا تلاش کرتے ہوئے، لڑکے کے فائنانشیلز، ذاتی گھر وغیرہ ہی عام طور پر زیر بحث لاتے ہیں۔جبکہ لڑکے کی اخلاقی اور اسلامی بنیادیں‌کسی کا سوچنے کا پوائینٹ ہی نہیں‌ہوتا۔


    مذکورہ دونوں‌شکلیں‌ہی اسلام سے دور کا تعلق نہیں‌رکھتیں‌یا پھر بنیادی چیزوں میں‌نہیں‌آتی ہیں، اگر ہم شریف اور بااخلاق لوگ ہیں، اور ہمارا خاندان اسلامی بنیادوں‌پر آراستہ و پیراستہ ہے، تب لڑکا اور لڑکی دونوں‌میں سب سے پہلے نیک سیرت اور اچھی اخلاقی اور اسلامی بنیادوں کا ہونا ضروری ہے، جو کہ آجکل سرے سے بہت کم لوگوں‌کی ترجیح‌ ہی میں‌نہیں‌ہے، اور نتیجہ کے طور پر ایسے عبرتناک انجام وقوع پذیر ہوتے ہیں۔

    اللہ سے دعا ہے سوسائیٹی یہ بات کو محسوس کرے، اسلامی اقدار اور بنیادوں‌پر زندگیوں‌کو آراستہ کیا جائے، دیندار طبقہ کو چاہئے کہ وہ کم ازکم دنیوں‌بنیادوں‌پر تحقیقات کم کرےاور دینی بنیادوں‌پر زیادہ رجحان رکھے تاکہ نہ وہ لڑکا جو کہ اسلامی بنیادوں‌کا حامل ہے، متاثر ہو، اور نہ وہ لڑکی جو کہ اسلامی بنیادوں‌کی حامل ہے ، ایسے واقعات سے دوچار ہو۔

    ان شااللہ۔۔۔آمین ثم آمین
     
    Last edited by a moderator: ‏فروری 17, 2013
  5. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    شیرنگ کا شکریہ.
     
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
    خدا کا شکر ہے کہ لڑکی کو اپنے ’’نصیب‘‘ پر شاکر ہونے کی تلقین نہیں کی گئی ۔ بہت سے لوگ ایسے رشتوں کو ’’خدائی فیصلہ‘‘ قرار دے کر لڑکی کو صبر سے زندگی گزارنے کا مشورہ دیتے ہیں ، دلیل یہ ہوتی ہے کہ جوڑے آسمانوں پر بنتے ہیں ۔ (یہ آیت ہے ،حدیث یا نانی دادی کا مقولہ اتنی کھوج کون کرے؟ ) اس لڑکی کے والدین یا ولی مبارک باد کے مستحق ہیں کہ وہ دین کو سمجھتے ہیں اور انہوں نے اپنی بیٹی کے جائز حقوق حاصل کرنے میں نام نہاد ناک کو سامنے نہیں آنے دیا۔
     
  7. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    شیئرنگ کا شکریہ!

    میں تو اسے بد نما داغ ہرگز نہیں‌ سمجھتا بلکہ ایک مثال قائم کی گئی ہے، ضروری نہیں کہ انسان کا کیا گیا ہر فیصلہ صحیح ہو، اگر بروقت اپنے فیصلے کی غلطی کا ادراک ہو جائے اور پھر بھی اس پر قائم رہا جائے وہ ایک سنگین غلطی ہوگی۔
     
  8. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    ساھیوال ھمارے جاننے والے ھی تھے لڑکی کی بارات آئ لڑکی کو پتہ چلا دولہا بڑی عمر کا ھے عین نکاح کے ٹائم لڑکی نے جواب دے دیا اور لڑکے والے بھی کوی اچھے لوگ تھے دلہا کے ساتھ اس کا بھتیجا لڑکی کا ھم عمر تھا اس سے نکاح کرکے واپس دلہن کو ساتھ لے گئیے
     
  9. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    خوشی کے موقع پر ھی تو ساری اللہ کی نافرمانیاں ھوتی ھیں شراب اور فائیرنگ تو ایک معمولی چیز سمجھتے ھیں اسکی وجہ سے کتنے گھر برباد ھوتے ھیں کوی اندازہ نہیں کر سکتا میرا بیٹا ثوبان دوسال کا تھا جب کسی کی بارات جارھی تھی فائیرنگ کر رھے تھے گولی ثوبان کو لگی اللہ تعالی کا احسان یہ ھوا کہ کسی ایسی جگہ پر نہیں لگی ٹانگ کے اوپر والے جوڑ میں لگی اور وھیں جوڑ میں پھنس گئی ڈاکٹروں نے پانچ گھنٹے کا آپریشن کرکے نکالی اللہ کا جتنا شکر ادا کریں کم ھے کتنے لوگ ان کی گولیوں کا شکار ھو جاتے ھیں یہ تو ان کی خوشیاں ھیں
     
  10. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    جزاک اللہ۔درست
    بدنما داغ حقیقت میں‌یہ خبر نہیں‌بلکہ وہ حرکت ہے جس میں‌ دولہا ، مسلمان ہونے کے باوجود ایک سنت پوری کرنے جب اسٹیج پر پہنچتا ہے تب پتہ چلتا ہے کہ یہ شرابی ہے۔۔۔۔! بہرحال۔
    اور مسلم سوسائیٹی کدھر جارہی ہے اسکا بھی ایک عکس کسی نہ کسی شکل میں‌نظرآتا ہے، جہاں‌کلمہ توحید کے ماننے والے، کسی بھی معاشرہ کے زیر اثر رہکر، شیطان کے بہکاوے میں‌آکر، اپنے سارے حدود پھلانگ بیٹھتے ہیں۔۔۔!!!
     
  11. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    ویسے اس کنسرن میں‌، عمر کے حوالے سے جھوت کا سہارا لیا جاتا ہے جو کہ قطعا غلط بات ہے۔۔۔البتہ پہلے سے لڑکی یا لڑکے کی عمروں‌کا تفاوت بخوشی مانا گیا، اور بنیاد شریعت ہی بنی تو شائد بڑی عمر کی لڑکی یا لڑکا قباحت نہیں، لیکن اصل مسئلہ جھوٹ پر مبنی معاملات ہیں۔۔۔!
     
  12. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    جزاک اللہ خیرا۔
    حقیقت میں‌دیکھا جائے تب، یہ سب واقعات ظہورپذیر ہونا بھی اللہ کی آزمائش ہی ہے کہ وہ امتحان کرتا ہے ، یہی تو اصل صبر ہے۔۔کہ اللہ نے آزمائش میں‌ڈالا ہو اسکو محسوس کرے، شعور کا مظاہرہ ہو، اور پھر بھی اللہ کا شکر ہی رہے۔۔۔!
     
  13. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    اف۔
    استغفراللہ ربی
    اصل مسئلہ اور کنسرن یہی ہے کہ مسلم معاشرہ اللہ کی سب سے بڑی نعمت اسلام سے بہرہ ور ہونے کے باوجود بھی کیسی کیسی خرافات میں مبتلا ہے، تعجب ہوتا ہے۔
    شادی کے حوالے سے دیکھا جائے بے قاعدگیا ہی بے قاعدگیاں‌ ہیں۔
    صرف ایک جملہ میں‌جھلک نظر آجائے " لڑکی کے گھر پر رشتہ کے لئے کاونٹ کرنے پر 100-200 تک لوگ آچکے ہیں‌، کیونکہ انہیں‌شارپ فیچرز، سلم اینڈٹرم نس، ماڈرن ایجوکیشن، اسلامیات، کلر ، کمسنی یہ سب ایک جگہ نظر نہیں‌آتے۔
    لڑکی کی شادی کے وقت ، لڑکے میں جو خوبیاں‌دیکھی جارہی ہیں، اس میں‌، سب سے پہلے چیز، ذاتی گھر، دولت، اسٹیٹس، خاندانی بیک گراونڈ، وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔!!! دونوں‌جگہوں‌پر ترجیح شریعت کی روشنی میں‌کہیں‌بھی نظر نہیں‌آتی تب ایسے میں‌۔۔۔۔!!! مسلم معاشرہ کا ڈائرکش صاف نظر آجاتا ہے۔۔کچھ فی صد لوگ ہر جگہ اچھے ہوتے ہیں ، لغویات سے پرہیز کر کے اپنے اور اہل و عیال کے لئے خیر کے راستے کا تقویٰ‌کی بنیاد پر اختیار کرنے سے پھر بھی سوسائیٹی میں‌ قال قال ہی صحیح‌۔۔۔صفائی ستھری باقی ہے۔ الحمدللہ (کنڈیشنل)
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں