حضرت تماضر بنتِ الاصبغ رضی اللہ تعالیٰ عنہا

mahajawad1 نے 'سیرتِ سلف الصالحین' میں ‏مارچ 9, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. mahajawad1

    mahajawad1 محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2008
    پیغامات:
    473
    حضرت تماضر بنتِ الاصبغ رضی اللہ تعالیٰ عنہا

    قبیلہ کلب کے سردار اصبغ بن عمروالکلبی کی بیٹی تھیں جو دین مسیحی کے پیروکار تھے۔ شعبان سنہ 6 ہجری میں سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہا کو دومۃ الجندل کی مہم پر مامور فرمایا اور جب وہ چلنے لگے تو انکو ہدایت فرمائی کہ دومۃ الجندل پہنچ کر قبیلہ کلب کو اسلام کی دعوت دینا اگر وہ قبول کریں تو انکے سردار کی بیٹی سے نکاح کر لینا۔ حضرت عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ نے حضور کے ارشاد کی تعمیل کی۔ رئیس قبیلہ اصبغ اور انکی قوم کے بہت سے لوگوں نے برضا ورغبت اسلام قبول کرلیا۔ حضرت عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ حسب ارشاد اصبغ رضی اللہ عنہ کی بیٹی تماضر رضی اللہ عنہا سے نکاح کر لیا اور ان کو اپنے ساتھ لے کر مدینہ آئے۔ تماضر رضی اللہ عنہا ان کے عقد نکاح میں آخر وقت تک رہیں۔ لیکن ایک روایت ہے کہ حضرت عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ نے مرض الموت میں ان کو اپنے حبالہ عقد سے آزاد کردیا اور ان کی وفات کے بعد انہوں نے حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سے شادی کرلی لیکن تھوڑے ہی عرصے بعد ان سے جدائی ہو گئی۔ بعض روایتوں میں ہے کہ حضرت عثمان ذوالنورین(خلیفہ سوم) رضی اللہ عنہ نے ان کو حضرت عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ کے ترکہ سے حصہ دیا تھا۔ ان کے بطن سے حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے فرزند ابوسلمہ رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔ اربابِ سیئر نے ان کے سال وفات کی تصریح نہیں کی البتہ مختلف روایتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے عہد حکومت تک زندہ رہیں۔ بعض اہل سیئر نے حضرت تماضر رضی اللہ عنہا کو تابعات میں شمار کیا ہے لیکن یہ بات بعید از قیاس ہے کہ ایک مسلم خاتون جنہوں نے عہد رسالت کے کئی سال مدینہ منورہ میں گزارے ہوں اور پھر ایک جلیل القدر صاحب رسول کی اہلیہ بھی ہوں وہ شرفِ صحابیت سے محروم رہیں۔

    رضی اللہ تعالیٰ عنہا
     
  2. ابو عبیدہ

    ابو عبیدہ محسن

    شمولیت:
    ‏فروری 22, 2013
    پیغامات:
    1,001
    رضی اللہ تعالی عنہا
    اللہ تعالی ان کی قبر کو منور فرمائے اور ہماری عورتوں کو بھی ان کی سیرت سے سبق حاصل کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

    عبدالرحمن بھائی بہت بہت شکریہ
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں