بدگمانیوں سے بچو

mahs نے 'اتباعِ قرآن و سنت' میں ‏مئی 19, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. mahs

    mahs --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏ستمبر 6, 2012
    پیغامات:
    332
    [FONT="4 UTHMAN TAHA NASKH 2.01 (www.m"]بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

    يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْم

    ۖسورة الحجرات
    [/FONT]

    اے ایمان والو! بہت بدگمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بدگمانیاں گناه ہیں

    سوئے ظن سے پرہیز:۔

    اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ گمان کرنے سے بچو بلکہ یوں فرمایا کہ زیادہ گمان کرنے سے بچو۔ کیونکہ گمان تو ہر انسان کو کسی نہ کسی وقت کرنا ہی پڑتا ہے۔ اور اگر ظن و گمان کو عادت بنا لیا جائے تو یہ بہت بری بات ہے کیونکہ اکثر ظن بدظنی پر مشتمل ہوتے ہیں

    اور کسی سے سوئے ظن رکھنا بذات خود گناہ کبیرہ ہے۔
    اس کے برعکس اسلام کی تعلیم یہ ہے کہ ہر شخص سے حسن ظنی رکھی جائے تاآنکہ اس سے کوئی ایسا فعل سرزد نہ ہوجائے جو حسن ظن کو بدظنی میں تبدیل کر دے۔

    دوسری اہم بات یہ ہے کہ اگر کسی شخص کے متعلق کوئی برا خیال پیدا ہوجائے تو جب تک زبان سے اس کا اظہار نہ کرے وہ قابل مواخذہ نہیں ہے۔ اس آیت میں دراصل اس بات سے منع کیا گیا ہے کہ بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ جس شخص سے ان کا کوئی اختلاف یا جھگڑا ہو اس کی اچھی باتوں میں سے بھی کوئی برا پہلو نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    مثلاً اگر کسی معاملہ میں چار پہلو حسن ظنی کے ہوں اور ایک پہلو بدظنی پر محمول کیا جاسکتا ہو تو ان کی نظر ہمیشہ بدظنی کے پہلو کی طرف اٹھے گی۔ ایسے لوگ عموماً عام لوگوں کے متعلق حسن ظن کے بجائے کوئی بری بات ہی سوچنے کے عادی ہوتے ہیں۔

    : مومنِ صالح کے ساتھ برا گمان ممنوع ہے

    ، اسی طرح اس کا کوئی کلام سن کر فاسد معنی مراد لینا باوجود یہ کہ اس کے دcوسرے صحیح معنی موجود ہوں اور مسلمان کا حال ان کے موافق ہو ، یہ بھی گمانِ بد میں داخل ہے

    ۔ سفیان ثوری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا گمان دو طرح کا ہے
    --------------------------------------------------------------------
    ، ایک وہ کہ دل میں آئے اور زبان سے بھی کہہ دیا جائے ، یہ اگر مسلمان پر بدی کے ساتھ ہے گناہ ہے ،
    دوسرا یہ کہ دل میں آئے اور زبان سے نہ کہا جائے ، یہ اگرچہ گناہ نہیں مگر اس سے بھی دل خالی کرنا ضرور ہے

    بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1022

    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم بد گمانی سے بچو اس لئے کہ بد گمانی سب سے زیادہ جھوٹی بات ہے اور نہ کسی کے عیوب کی جستجو کرو اور نہ ایک دوسرے پر حسد کرو اور نہ غیبت کرو اور نہ بغض رکھو اور اللہ کے بندے بھائی بن کر رہو

    حاتم رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دوزخ کا ذکر کیا تو اس سے پناہ مانگی اور اپنا منہ بنالیا، پھر دوزخ کا تذکرہ کیا اور اپنا منہ بنا لیا، شعبہ نے کہا کہ دو مرتبہ آپ کے ایسا کرنے میں مجھے شک نہیں ہے، پھر فرمایا کہ آگ سے بچو اگرچہ ایک ٹکڑا چھوہارے ہی کے عوض کیوں نہ ہو تو اچھی بات کہہ دے (کہ یہ بھی صدقہ ہے) ۔

    بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1001

    حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مقام منی میں فرمایا کہ تم جانتے ہو کہ یہ کون سا دن ہے؟ لوگوں نے کہا اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ حرام دن ہے (پھر فرمایا) تم جانتے ہو یہ کونسا شہر ہے؟ لوگوں نے کہا اللہ اور اس کے رسول زیاد جانتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ حرمت کا شہر ہے، (پھر فرمایا) تم جانتے ہو یہ کون سا مہینہ ہے۔ لوگوں نے کہا اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حرام مہینہ ہے، پھر فرمایا کہ اللہ نے تم پر تمہارے خون (جان) مال اور عزت وآبرو (ایک دوسرے پر) اسی طرح حرام کردیئے ہیں، جس طرح تمہارے لئے آج کا دن تمہارے اس شہر میں اس مہینہ میں حرمت کا ہے۔

    دعاہےالله ہم سب کو اس کبیرہ گناہ سے محفو ظ رکھےآمین۔
     
  2. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    ماشاء اللہ بہت خوب بھائی۔
     
  3. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    جزاک اللہ خیرا

    دعاہےالله ہم سب کو اس کبیرہ گناہ سے اور صغیرہ گناہ سے محفو ظ رکھےآمین یارب العالمین
     
  4. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    السلام علیکم !‌جزاک اللہ خیرا،
    امید ہے کہ آپ نے اس پر عمل کیا ہوگا ، کیونکہ علم عمل کے ساتھ ہے ۔ اللہ ہم سب کو عمل کی توفیق دے ، آمین ۔
    بدگمانی کبیرہ گناہ ہے ؟ اس کی کوئی دلیل صحیح حدیث سے دیں ؟
     
  5. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    آمین یا رب العالمین
     
  6. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    جزاک اللہ برادر ، مصنف سے مس ٹیک ہوئ ھے یا اس نے تحقیق نہیں کی ۔ بدگمانی کبیرہ گناہ نہں ، کبیرہ گناہ وہ ہوتے ہیں جو توبہ کے بغیر معاف نہیں ہوتے ،بدگمانی عام گناہوں میں شامل ہے ۔ مصدر کبائر از ابن ذھبی
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں