اسلامی شرعی کونسل کا244واں ماہانہ اجلاس،طلاق وخلع کے فیصلے

منہج سلف نے 'حالاتِ حاضرہ' میں ‏مارچ 12, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    اسلامی شرعی کونسل کا244واں ماہانہ اجلاس،طلاق وخلع کے فیصلے

    لندن : مسلمانوں کے خاندانی تنازعات حل کرنے والی برطانیہ اور یورپ کی سب سے قدیمی اسلامی شرعی کونسل کا244واں ماہانہ اجلاس ریجنٹ پارک اسلامک سنٹر میں ہوا۔ جس میں الشیخ ڈاکٹر صہیب حسن سیکرٹری جنرل و صدر قرآن سوسائٹی لندن، مولانا ابوسعید صدر شرعی کونسل ، الشیخ حاتم الحداد سعودی ، حافظ شفیق الرحمن ، مفتی برکت اللہ اوریارکشائر سے حافظ محمد عبدالاعلےٰ نے شرکت کی۔ اجلاس میں متعدد کیسوں پر بحث کی گئی اور خلع اور بعض پر طلاق کے فیصلے کیے گئے۔ بعض کیسوں کے فیصلے مزید تفتیش کیلئے موخر کردیے گئے۔ الشیخ ڈاکٹر صہیب حسن نے 3 فروری کو چینل 4پر پیش کی جانے والی ڈاکومنٹری Divorce sharia style (طلاق کاشرعی طریقہ) کے ردعمل کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے ہم نے برطانوی عوام اور حکمرانوں کو پیشکش کی کہ وہ اسلامی شریعت کے چند پہلو آزما کر دیکھ لیں۔ یہ مطالبہ اپنے سالانہ اجلاسوں میں بھی ہم تسلسل کے ساتھ کرتے آرہے ہیں جس میں تمام مذاہب کے نمائندے شریک ہوتے رہے ۔ جس کے رد عمل میں پوپ کابیان آیا کہ اسلامی شرعی قوانین کو برطانیہ میں لاگو کیا جاسکتاہے ۔ اس بیان سے دنیا بھر سے مخالفت و موافقت کارد عمل سامنے آیا۔جس سے پوری دنیا کا میڈیا اسلامی شرعی کونسل سے رابطہ کررہا ہے ۔ اجلاس میں فرانسیسی چینل2 ، لاس اینجلس ٹائم اور واشنگٹن یونیورسٹی کے نمائندوں نے بطور مبصر شرکت کی ۔ بعد میں انہوں نے اپنے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ پہلی دفعہ ہمیں اسلام کے طریقہ طلاق و خلع کو سننے کا موقعہ ملا ہے، ہم نے محسوس کیا ہے کہ حق اورعدل و انصاف کی اسلام نے جتنی پاسداری کی ہے وہ بے مثال ہے ۔ ڈینش اخبار پولینڈ ٹائمز نے بھی شرعی کونسل کے اجلاس کی کارروئی دیکھنے کیلئے رابطہ کیا تھا لیکن جب کونسل کو پتہ چلا کہ یہ وہی اخبار ہے جس نے خاتم النبین حضرت محمد کے خاکے شائع کرنے کی ناپاک جسارت کی ہے تو انہیں بطور مبصرشریک ہونے سے روک دیاگیا۔

    اسلامی شرعیہ کونسل کی ویب سائيٹ:
    http://www.islamic-sharia.org/
     
  2. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    السلام علیکم!
    میں آج اس ٹاپک پر کچھ روشنی ڈالنا چاہتا ہوں کہ آپ بھائی اور بہن جو یو کے سے باہر رہتے ہیں ان کے لیے یہ معلومات بہت مفید ہوسکتی ہے۔ ان شاءاللہ
    دراصل ایک دو سالوں سے یہاں کی میڈیا نے اسلام کے خلاف ایک مہم نکالی ہے کہ اس طرح لوگوں کو اسلام سے دور کریں اور اس کے بارے میں ان کے ذہنوں میں منفی سوچ پیدا کریں مگر اللہ کا کرنا یہ ہوتا ہے کہ یہ لوگ جتنا اسلام کو میڈیا میں بد نام کرنے کی کوشش کرتے ہین لوگ اتنا اس مذھب کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں اور پھر اس مذھب کے ہی ہوجاتے ہین۔ الحمد اللہ
    یوکے میں سیکڑوں چینلز ہیں ان میں ایک چینل اسلام کے خلاف سب سے آگے اور نمایاں ہوتا ہے اور ہر وقت اسلام کے مذہبی معاملات کے خلاف آئے دن کوئی نہ کوئی ڈاکیومینٹری فلم بنا کے دکھاتا رہتا ہے۔
    اس چینل کا نام ہے: چینل 4
    http://www.channel4.com
    اس ملک کی میڈیا کو صرف ایک ہی اسلامی طبقہ ملتا ہے اپنی مہم کو اس کے خلاف چلانے کے لیے اور وہ ہے "اہل حدیث" طبقہ۔
    آئے دن اہل حدیث کی مسجدوں پر نقطہ چینی کرنا کہ یہ دہشت گردوں کو تقویت دیتے ہیں اور ان کے خلاف فلمیں بنانا اور ان کے خلاف پروپیگنڈا کرنا ان کا روز کا معمول ہے۔
    ابھی ایک سال پہلے اس چینل نے ایک غلط وڈیو بنائی ہماری مسجد کے خلاف اور انہوں نے علماء کی تقاریر کی ایڈیٹنگ کرکے دکھائی تھی کہ شیخ صہیب الحسن دہشتگردوں کو اُکساتا ہے اور دوسرے نوجوان مقرر بھی گوروں کو مارنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
    اس فلم کے بعد ہماری مسجدوں پر حملے ہونے شروع ہوگئے اور ہماری بڑی مسجد ریجنٹ پارک لنڈن کے امام کو صبح کے وقت ایک گورے لڑکے نے آنکھوں پہ تیزاب پھینک کر ان کی بینائی ضایع کردی۔
    اور بھی بہت سے واقعات ہوئے۔
    اور پھر شیخ صہیب الحسن نے پولیس کو اس فلم کے بارے میں تحقیقات کرنے کا درخواست کی جو منظور ہوگئی۔
    اور پھر اسکاٹ لینڈ یارڈ نے اس کی تحقیقات شروع کردی اور ہماری مسجد اور لائبریری سے ہر علماء کی تقاریر کی آڈیو اور وڈیو ریکارڈنگ لے گئے اور آخر 8 ماہ کی تحقیقات کے بعد انہوں نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اہل حدیث مسجد پر مبنی بنائی گئی چینل 4 کی فلم جھوٹ پر مبنی ہے اور یہ غلط ایڈیٹنگ کرکے بنائی گئی تھی۔
    ہم نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ اللہ نے ہمیں اس معاشرے میں سرخرو کیا اور گئی ہوئی عزت بحال ہوئی۔ الحمد اللہ
    اس کے بعد بھی چینل 4 نے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا بلکہ اس نے صوفی ازم کو اصل اسلام ظاہر کرنے کے لیے ان کے بارے میں ڈاکیومنٹری فلمیں بنانی شروع کردیں کہ یہ ہی اصل اسلام ہے اور یہ ہر مذھب کے بندے کو اپنا بھائی تسلیم کرتا ہے اور امن کا درس دیتا ہے۔
    اوپر بیان کے گئی مسجد توحید کے باری میں غلط فلم میں بریلویوں نے بہت سا کام کیا اور اپنے انٹرویو میں انہوں نے الزام لگایا کہ ہاں اہل حدیث دہشت گردی کو تقویت دیتے ہیں اور ان مووی میکر نے ان سب بریلوی مسلمانوں کی انٹریو کیے اور دکھایا کہ دیکھو ان کے اپنے مسلمان ان کے خلاف گواہی دے رہے ہیں۔
    اللہ نے ہمیں ان سب کے سامنے سرخرو کیا۔
    اب اس چینل نے اسلامی شرعیہ قانون کے بارے میں فلم بنائی اور اس بارے میں انہوں نے اسلام شرعیہ کونسل کے اور شیخ صہیب حسن کے اوپر ایک اور فلم بنا کے اسلامک طلاق اور خلع کے قانون کو دنیا میں بدنام کیا۔
    اللہ نے یہ کیا کہ اس کا رد عمل یہ نکلا کہ اس فلم کے بعد اس ملک میں اسلامی قوانین کی ایک نا رکنے والی بحث شروع ہوگئی اور یہ بحث یو کے کی پارلیامنٹ میں پہنچ گئی اور وزیر اعظم گورڈن براؤن کو اس قانون کے بارے میں اپنے تاثرات دینے پڑے اور اس سلسہ میں ایک عیسائی بشپ نے بیان دیا اور مشورہ دیا کہ اسلامی قوانین کو اس ملک میں کس حد تک رائج ہونا چاہیے۔
    اس کے بعد بس پوری دنیا سے ناکاری شکایات کا سلسلہ شروع ہوگيا اور بس بشپ پہ لعن و طعن شروع ہوگيا ۔مگر اب یہ بحث بہت اگے جاچکی ہے اور اس پہ کا کیا رزلٹ نکل سکتا ہے وہ تو اللہ ہی کو معلوم ہے۔
    میں چاہتا ہوں کہ آپ سب کے سامنے وہ فلم رکھ لوں جس کے بنیاد پر اسلامی قوانین کی بحث شروع ہوچکی ہے۔
    بہت جلد اس فلم کو میں آپ کے سامنے رکھوں گا۔ کہ آپ خود چینل 4 کا اچھالا ہوا گند دیکھ سکیں۔ ان شاءاللہ
    والسلام علیکم
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں