انٹرنیٹ اور بچے ----- والدین کیلے

اسامہ طفیل نے 'اركان مجلس كے مضامين' میں ‏ستمبر 21, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. اسامہ طفیل

    اسامہ طفیل نوآموز

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2013
    پیغامات:
    198
    [​IMG]


    کیا آپ کو معلوم ہے آپ کا بچہ انٹرنیٹ پر کیا بات کرتا ہے؟اس سے بات کرنے والا کون ہے؟کیا وہ انٹرنیٹ کی وجہ سے اپنی پڑھائی تو متاثر نہیں کر رہا؟آپ کے لاکھ بلانے پر نظر انداز تو نہیں کرتا؟کھانا کمپیوٹر کے ساتھ تو نہیں کھاتا؟مزید وقت کے لے ضد تو نہیں کرتا؟انٹرنیٹ خراب ہونے کی صورت میں بے چین اور چڑ چڑا تو نہیں ہوتا؟اگر ان تمام صورتوں میں سے ایک بھی اثر اس میں پایا جاتا ہے اس کا مطلب ہے آپ کو اس پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے...چونکہ انٹرنیٹ پر بات کرنے والا نظر نہیں آتا،بہت سے لوگ بچہ بن کر بچوں سے باتیں کرتے ہیں،اور ان کا سب سے آسان ہدف بچے ہوتے ہیں بڑے جب بچہ بن کے چھوٹی بچی سے بات کریں تو یہ بہت خترناک شکل ہے اس کی تازہ مثال پاکستان میں رونما ہونے والے واقعے کی ہے جس میں فیس بک پر ایڈ کے بعد تیرہ سالہ بچی باون سالہ شخص کے ساتھ فرار ہوگئی،ہر ہدف کے پیچھے ایک مقصد ہوتا ہے کچھ لوگ بچوں سے گھریلو حالات،معلومات حاصل کرکے ہاتھ صاف کر جاتے ہیں یا اغوا کرلیا جاتا ہے کچھ تسکین محسوس کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ پاکستان میں جیسے جیسے انٹرنیٹ کا استعمال بڑھ رہا ہے ان چیزوں میں اضافہ ایک فطری بات ہے جب کہ برطانیہ،امریکا میں یہ شرح بہت ذیادہ ہے بچوں سے معلومات لینا،مجبور کرنا وہ اپنے آپ کو نقصان پہچائے ان کی تصاویر،ویڈیوز اپلوڈ اور فروخت کرنا،بہلا پھسلا کر فرار کروانا،گھریلو معلومات کی بنا پر واردات کرنا
    شامل ہے...اور ایک انٹرنیٹ پر جو بچوں میں عام بات ہے
    احتیاطی تدابیر
    بچہ کے ساتھ ایسا رویہ رکھیں وہ خود آپ سے ہر بات شئیر کرے بے جا ڈرانا دباکر رکھنا آپ کو یہ تو محسوس کر وا سکتا ہے بچہ آپ کی عزت کرتا ہے اور محبت رکھتا ہے پر ڈر اور محبت دو الگ چیزے ہیں...
    بچہ خود اپنی کوئی غلطی بتا دے تو الٹا اس کو نا ڈانٹیں اس کی حوصلہ فزائی کریں اور پیار سے سمجھائیں شاباش بھی دے دیں کے اس نے بتا دیا بصورت دیگر اگر کوئی بچے کو ہرساں یا بلیک میل کرتا ہے وہ بتانے سے ڈرے گا جس کے سبب بات مزید بگڑ سکتی ہے
    نظر رکھیں بچہ صرف بچوں سے بات کرے اور ‏Random‏ لوگ نا ایڈ کرے اور اگر ایڈ کرنا ہے تو ان کو ایڈ کرے جن کو جانتا ہوں کسی صورت اپنے گھر کے حالات،نام،فون نمبر اور دوسری معلومات شیئر ناکریں بچے کے دوستوں کی معلومات رکھیں دیکھیں وہ کن سائٹس پر وقت گزارتا ہے کیا دیکھنا پسند کرتا ہے کہی انٹرنیٹ کی وجہ سے اپنی زندگی تو متاثر نہیں کر رہا کہی آپ سے ذیادہ انٹرنیٹ کے دوستوں کے ساتھ وقت تو نہیں گزارتا...دیکھیں آپ کے آتے ہی اپنی چیٹ تو چھوپانے کی کوشیش کرتا،استعمال کی حد اور وقت مقرر کریں
    کوشیش کریں بچہ انٹرنیٹ پر فضولیات کی بجائے معلوماتی سائٹس میں دلچسپی لے اس کو انٹرنیٹ پر محفوظ رہنے اور صحیح استعمال کا طریقہ بتائے اور بچے کے ساتھ ایسے پیش آئیں جو اس کو باور کروائے جو بھی ہو آپ اس کے ساتھ ہے تاکہ وہ انٹرنیٹ پر ہمدردیاں نا ڈھونڈے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  2. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    عمده شیرنگ.
    جزاک الله خیرا
     
  3. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    شاباش بھائی
    بہت ہی کام کی شئیرنگ
     
  4. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    بہترین شیئرنگ
    جزاک اللہ خیرا
     
  5. ابن حسیم

    ابن حسیم ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 1, 2010
    پیغامات:
    891
    جزاکم اللہ خیرا۔ پوائنٹس۔۔۔

    بچوں کی نفسیات کو سمجھنا انکے ساتھ چلنا ایک بہت ہی مشکل کام ہے۔ لیکن اگرہم خود کو انکے لیے فری کرلیں تو پھر یہ کام آسان ہو جاتا ہے۔ بچہ صرف ہم سے ٹائیم مانگتا ہے جو ہم اسے دے نہیں پاتے۔ اسی وجہ سے وہ ہم سے چڑچڑے پن کا اظہار کرتا ہے۔ ہماری باتوں کو اگنور کرتا ہے اور ہم اسکی خواہش کو سمجھنے کی بجائے غصہ میں آ جاتے ہیں اور اسکی پٹائ شروع کردیتے ہیں۔ جبکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ بچے کی تربیت ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ لیکن ان سب باتوں کے ساتھ ساتھ اللہ رب العزت سے انکی نیک سیرت زندگی کی دعا بھی کرتے رہنا چاہیے۔ نماز پڑھنے جائیں تو بچے کو ساتھ لے کر جائیں۔ گھر پہ نفل وغیرہ پڑھیں تو بچوں کو ساتھ ملانا مت بھولیں۔ وغیرہ وغیرہ

    رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي ۚ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ ۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں