مسجد عائشہ سے احرام باندهنا

ام ثوبان نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏اکتوبر، 10, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    السلام عليكم ورحمة وبركاته
    همارے جاننے والے جن کی ڈیوٹی حج پر لگی هے وہ فون کرکے پوچه رهے هیں کہ مسجد عائشہ سے احرام بانده کر عمرہ کر سکتے هیں جبکہ وہ مدینہ کی طرف کسی شہر میں رهتے هیں ...
    اور ایک جاننے والے جو کہ حج کرنے گیئے هیئں انہوں نے یکم زوالحج کے بعد ناخن کاٹ لیئے کیا جو حج کرنے جاے وہ بهی وہ بهی یکم زوالحج سے قربانی تک ناخن اور بال نہیں کاٹ سکتا؟یا اس کی پابندیاں احرام کے ساته شروع هوں گی اور اگر بهول کر کاٹ لے تو اس کے کیا حکم هے ؟
     
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    مدینہ سے مکہ جاتے ہوئے میقات "ذو الحلیفہ " ہے ۔ لہذا اہل مدینہ ذو الحلیفہ سے احرام باندھیں گے ۔
    اور جب مکہ پہنچ جائیں تو کسی بھی علاقہ کے رہنے والے تمام تر لوگ مکہ سے ہی دوبارہ عمرہ کے لیے احرام باندھ سکتے ہیں ۔

    احرام باندھنے کے بعد ناخن بال وغیرہ نہیں کاٹیں گے حتى کہ وہ قربانی ذبح کر لیں ۔
    اگر حج تمتع ہے یعنی قربانی ساتھ نہیں لے گئے تو عمرہ کرکے احرام کھول دیں گے اور بال ناخن کاٹ سکتے ہیں ۔
    حج افراد کرنے والے پر بھی چونکہ قربانی فرض نہیں ہے ‘ تو اگر وہ قربانی نہیں کرنا چاہتا تو احرام کھولنے کے بعد بال وناخن کاٹ سکتا ہے ۔
    حالت احرام میں ان پر یہ پابندی ہے ‘ اسکے بعد نہیں ۔
    اور اگر بھول کر کوئی شخص احرام کی حالت میں بال کٹوا لے تو اس پر کوئی حرج نہیں ۔ البتہ اگر کوئی شخص قصدا یہ کام کرے خواہ کسی بیماری وغیرہ کی بناء پر ہی ‘ تو اسے ایک دم دینا پڑے گا ‘ یا روزے رکھنا ہوں گے ‘ یا صدقہ کرنا ہوگا ۔ اللہ تعالى کا فرمان ہے :
    وَلَا تَحْلِقُوا رُءُوسَكُمْ حَتَّى يَبْلُغَ الْهَدْيُ مَحِلَّهُ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِنْ رَأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُكٍ
    البقرۃ : ۱۹۶
     
  3. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    اللہ تعالی دنیا اور آخرت میں بہترین جزا دے آمین
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں