حضورﷺ کے بیٹوں اور بیٹیوں کی توہین

ابوعکاشہ نے 'ماہِ محرم الحرام' میں ‏نومبر 6, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    حضورﷺ کے بیٹے کی توہین

    ان لوگوں نے ایک جھوٹی کہانی بیان کی ہے جس میں حضورﷺ کے بیٹے کی شان میں، فاطمہ کے بیٹے اور آپ کے پوتے کے مقابلے میں توہین کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حضورﷺ کے بیٹے کی شان فاطمہ کے بیٹے سے کمتر تھی، خلاصہ اس کہانی کا یہ ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہﷺ تشریف فرما تھے، آپ کی بائیں ران پر آپ کے بیٹے ابراہیم اور دائیں ران پر آپ کے پوتے حسین تھے۔ آپ کبھی ایک کو چومتے کبھی دوسرے کو، جبرئیل نے یہ دیکھا تو کہا: آپ کے رب نے مجھے بھیجا ہے اور سلام کہا ہے، اور کہا ہے کہ ایک ہی وقت میں یہ دونوں نہیں رہ سکتے، آپ ایک کو منتخب کرلیجیے اور دوسرے کو اس پر قربان کردیجیے، رسول اللہﷺ نے ابراہیم کی طرف دیکھا اور روئے، پھر سید الشہداء کی طرف دیکھا … دیکھیے کتنے بُرے پیرایہ بیان میں علی اور نبیﷺ کے بیٹے کا موازنہ کر رہے ہیں… آپ روئے، پھر کہنے لگے: ابراہیم کی والدہ ماریہ ہیں، اگر یہ فوت ہو جائیں تو میرے سوا کوئی غمگین نہیں ہوگا، حسن کی والدہ فاطمہ اور والد علی ہیں جو میرے چچا زاد بھائی اور میری روح کی طرح ہیں، جو میرے گوشت اور خون کی طرح ہیں، اگر ان کا بیٹا فوت ہوگیا تو وہ بھی غمناک ہوں گے اور فاطمہ بھی، آپ نے جبرئیل سے کہا: اے جبرئیل! میں ابراہیم کو حسین پر قربان کرتا ہوں، حسین کی زندگی و بقا کے لیے مجھے اس کی موت قبول ہے۔‘‘ (حیات القلوب‘‘ از مجلسی ص ۵۹۳ ’’المناقب‘‘ لابنِ شہر آشوب۔)

    بیٹیوں کی توہین
    نبی ﷺ کی بیٹیوں کی توہین یوں کرتے ہیں کہ آپﷺ کی تینوں بیٹیوں کا آپﷺ کی اولاد ہونا ہی تسلیم نہیں کرتے، کہتے ہیں کہ نبیﷺ، اُن (آپ کی بیٹیوں) کے والد نہیں تھے، بلکہ وہ ربیبہ (بیوی کے پہلے شوہر سے اولاد) تھیں، شیعہ مصنف حسن امین لکھتا ہے:
    ’’مورخین بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ کی چار بیٹیاں تھیں، تاریخی شواہد کے ساتھ میری تحقیق ہے کہ سوائے زہراء کے اور کوئی بیٹی آپ کی اولاد نہیں تھی، ظاہر ہے کہ دوسری بیٹیاں محمد سے پہلے، خدیجہ کے دوسرے شوہر کی بیٹیاں تھیں۔‘‘ (’دائرۃ المعارف الاسلامیہ الشیعیہ‘‘ ج ۱ ص ۲۷‘ دارالمعارف للمطبوعات، بیروت۔)

     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں