غارثور میں مکڑی اورکبوتر کا قصہ

ابوعکاشہ نے 'اسلامی متفرقات' میں ‏مئی 11, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    غارثور میں مکڑی اورکبوتر کا قصہ

    ابومصعب المکی کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا زید بن ارقم وسیدنا انس بن مالک اور سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہم کو پایا وہ بیان کر رہے تھے ، نبی کریمﷺکی غاروالی رات کو حکم دیا تو غارکے دہانے پرایک درخت اگا اور اس نے اسے چھپادیا ،اوراللہ تعالی نے مکڑی کو حکم دیاتو اس نے غارکے دہانے پرایک جال بن دیااور اس کو چھپا دیا ـ اور دوکبوتریوں کو حکم دیاتو وہ غار کے منہ پرکھڑی ہو گئیں اورقریش کے جوان اپنی لاٹھیوں ،سامان جنگ اور تلواروں کے ساتھ وہاں آگئے حتی کہ جب وہ نبی کریمﷺ سے چالیس ہاتھ دور تھے تو ان میں کوئی غارکی طرف دیکھنے لگااور کہا:میں نے غار کے دہانے پردو کبوتروں کو دیکھا تو میں سمجھ گیا اس میں کوئی نہیں رسول اللہ ﷺ نے اس کی یہ بات سن لی اور جان لیا کہ اللہ تعالی نے کبوتروں کی مدد سے ان لوگوں کو ہم سےدور کردیا ـ تو آپ ﷺ نے ان سے ـ ـ ـ
    تخریج :: ابن سعد نے الطبقات الکبری (ج1ص228،و ص229)ـابن سیدالناس نے ''عیون الاثر"(ص220) ـ عقیلی نے الضعفاء الکبیر(ج3ص422)ـاسماعیل الاصبہانی نے دلائل النبوہ(ص76)ـ ابونعیم نے دلائل النبوتہ(ج2ص325)بیہقی نے دلائل النبوتہ(ج2ص481وص482)اورخیثمہ نے "فضائل ابی بکرالصدیق رضی اللہ عنہ "(ص 136)میں ـ مسلم بن ابراھیم :ثناعون بن عمرو القیسی "کی سند سے روایت بیان کی ہے ـ
    جرح :: اس کی سند ساقط گری ہوئی ہے ـ اس میں دو علتیں ہیں :
    پہلی علت :: ثناعون بن عمرو القیسی ہے ـ ابن معین نے اس کے متعلق فرمایا :"لاشی"یہ کچھ بھی نہیں (اس کی کوئی حثیت نہیں)اور بخاری نے فرمایا ''منکرالحدیث و مجہول ہے"
    دوسری علت :: ابومصعب المکی ہے ـ عقیلی نے اس کے متعلق فرمایا :"یہ مجہول ہے " اور ذہبی نے فرمایا ؛" لایعرف"(یہ پہچانا نہیں جاتا)
    حوالے :: دیکھئے میزان الاعتدال(ج4ص226) لسان المیزان(ج7ص 106)اور عقیلی کی الضعفاء الکبیر(3 ص 423)علامہ ہیثمی نے مجمع الزوائد(ج6 ص 52)میں یہ روایت بیان کی پھر فرمایا "رواہ البزار وفیہ جماعتہ لم اعرفھم ـاسے بزار نے روایت کیا ہے اور اسکی سند میں راویوں کی ایک جماعت ہے جنہیں میں نہیں جانتا " اور ابن کثیرنے البدایہ والنہایہ (ج3ص181) میں اسے بیان کیا اور پھر فرمایا'' اسکی سند کے ساتھ یہ روایت نہایت ہی غریب ہے (مطلب : انجانی اورغیرمشہور ہے)

    روایت کی دوسری سند

    امام احمد نے اسے مسند(ج 1ص 348) طبرانی نے المعجم الکبیر(ج11ص407)عبدالرزاق نے المصنف (ج5ص389)اپنی تفسیر (ق ص 92/ط) اور طبری نے تفسیر(6ص 228) میں ـ "عثمان الجزری ان مقسما مولی ابن عباس اخبرہ عن ابن عباس " کی سند سے بیان کیاکہ اللہ تعالی کے اس فرمان "واذ یمکربک الذین کفرو لیثبتوک : اور جب کافر لوگ آپ کے بارے میں یہ چال سوچ رہے تھے کہ آپ کو قید کرلیں یاقتل کردیں ــ"(الانفال3) ـ ابن عباس نے اس کے متعلق فرمایا :قریش نے ایک رات مکہ کے اندرمشاورت کی ـــــ تو وہ پہاڑوں پر چڑھ دوڑے اورغارکے قریب سے گزرے توغارکے دروازے پرمکڑی کا جال دیکھااورکہا کہ آپ ﷺ اس میں داخل ہوئے تھے تو دروازے پرمکڑی کا یہ جال نہ ہوتا ـ پس آپﷺ تین رات اس میں ٹھہرے رہے ـ
    جرح::اس کی سند میں ضعیف ہے اس میں عثمان بن عمرو بن ساج الجزری ہے اس کے متعلق ابوحاتم نے فرمایا "لایحتج بہ ـ اس سے حجت نہ پکڑی جائے "عقیلی نے فرمایا ''اس کی حدیث میں متابعت نہیں کی جاتی " اور ابن حجر نے فرمایا ''اس میں ضعف ہے "
    حوالے::دیکھئے تہذیب التہذیب (ج7ص 131)ـ تقریب التہذیب(ص 376)امام ذہبی کی الکاشف (ج2ص223) اور ہیثمی نے مجمع الزائد(ج 7 ص27) میں اسے ذکر کیا ہے پھر فرمایا :: اسے طبرانی نے روایت کیا اس کی سند میں ۔۔۔ عثمان بن عمرو بن ساج الجزری ہے ـ ابن حبان نے اس کی توثیق کی اور دیگر نے اس کوضعیف قرار دیا اس کے بقیہ راوی صحیح بخاری کے راوی ہین َ اور ابن کثیر نے البدایہ والنہایہ (ج3ص 181) میں اس حدیث کا ذکرکرنے کے بعد فرمایا : اس کی سند حسن ہے اور ابن حجر نے بھی اس کی پیروی کی ـ(فتح الباری ج 7ص 188) ـ اس تحسین پرغور کی ضرورت ہے اس لئے کہ عثمان بن عمرو بن ساج الجزری ضعیف الحدیث ہے (نہ کہ حسن الحدیث) جیساکہ پہلے گزرچکا ہے ـ الشیخ البانی رحمہ اللہ نے بھی ''فقہ السیرہ " کی تخریج میں اسے ضعیف قراردیا ہے ـ

    روایت کی تیسری سند
    ابوبکر المروزی نے ''مسند ابی بکرالصدیق میں (ح 73) اسے بشارالخاف قال: حدثنا جعفربن سلیمان قال: حدثنا ابوعمران الجونی قال حدثنا المعلی بن زیاد عن الحسن " کی سند سے بیان کیا ہے کہ " نبی کریم ﷺ اورسیدنا ابوبکررضی اللہ عنہ کے ساتھ ہجرت کےسفر پر نکلے اور غارمیں داخل ہوئے ایک مکڑی آئی اور اس کے منہ پرایک جال بنایا ـ ـ ـ ـ ــ ـ الحدیث
    جرح :: اس کی سند بھی ضعیف ہے اس میں دو علتیں ہیں ۔ پہلی علت : بشار بن الخفاف ابن موسی ہے اور یہ ضعیف اور کثیر الغلط ہے ـ جیساکہ تقریب التہذیب (ص122) میں لکھا ہے ـ دوسری علت:ارسال ہے ـــــ اس کو علامہ البانی رحمہ اللہ نے بھی تخریج فقہ السیرہ میں ضعیف کہا ہے(ص163)

    تخریج کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ حدیث تین سندوں سے مذکور ہے ـ تینوں میں سے ہر ایک میں ضعف ہے جس کا ذکر کردیا گیا ہے ـ باقی آپ ﷺ سیدنا ابوبکررضی اللہ عنہ کے ساتھ ہجرت کا واقعہ قرآن وحدیث صحیحہ کثیرہ سے ثابت ہے ـ نیز غار میں تین رات قیام فرمانا اورکفار کا آپ ﷺ کے تعاقب میں غار کے دہانے تک پہنچ جانا بھی احادیث صحیحہ میں مذکور ہے اس کی تفصیل ـ سورتہ توبہ 40، صحیح البخاری ـ کتاب الفضائل ـ البتہ غار کےدہانے پردرخت کا اگنا ـ مکڑی کا جال بننا ـ دوکبوتروں کاکھڑا ہونا کہیں ثابت نہیں ـ لہذا اس کو بیان نہیں کرنا چاہے ـ واللہ اعلم ـ

    مشہور واقعات کی حقیقت /
    تالیف،تحقیق و تخریج: ابوعبدالرحمن الفوزی /
     
  2. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    بارک اللہ فیک شیخ
     
  3. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جزاک اللہ خیرا وبارک فیک۔
     
  4. بنت امجد

    بنت امجد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 6, 2013
    پیغامات:
    1,568
    جزاک اللہ خیرا
     
  5. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    جزاک اللہ خیرا
    لیکن اس کے باوجود مدنی ٹی وی کے ایک بدعتی نے ان کبوتروں کی نسل کا بھی پتہ چلا دیا ہے کہ آج مکہ میں جو کبوتروں کی نسل ہے یہ وہی ہے۔ روایت کا تو اس کو پتہ نہیں لیکن کبوتروں کا پتہ چل گیا ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  6. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    جزاک اللہ خیرا
     
  7. عبدالرحیم

    عبدالرحیم -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 22, 2012
    پیغامات:
    950
    جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزا
     
  8. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    جزاکم اللہ خیرا
     
  9. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    : ) مکہ میں صدیوں سے رہنے والوں کو معلوم نہ ہو سکا کہ یہ کبوتر وہی ہیں‌ـ
     
  10. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    :00032: اس سے یہ بات تو پکی ہو گئی کہ یہ صاحب علم لوگ نہیں‌ ہیں‌بلکہ کبوتروں کے شوقین جانوروں کے شکاریوں کا چینل ہے۔
    رہی بات روایت سے متعلق کی تو روایت کا پتہ وہ چلائیں جنہوں نے اس بارہ میں جاننا ہوان کو تو بس اشارہ ملنا چاہئے۔
    ویسے ایک صاحب کے پاس تسبیح دیکھی تو انہوں‌نے کہا کہ یہ تسبیح اس لکڑی کی ہے جس سے نوح علیہ السلام نے کشتی بنائی تھی اور میں‌ نےاس تسبیح کو خاص طور پر آنے جانے کےلئے رکھا ہے۔جیسے خاص جوتی خاص کپڑے ویسے ہی سفر باہر آنے جانے کےلئے خاص تسبیح۔
    کیا بات ہے سبحان اللہ سبحان اللہ۔
    مسلکا وہ صاحب سیفی ہیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  11. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    عکاشہ بھائی کیا وجہ ہے کہ ہمارے اہلحدیث‌کے اسٹیج سے اس طرح کی باتیں کو بڑی ڈٹھائی سے پیش کیا جاتا ہے۔۔ کیا یہ کم علمی ہے یا مجمع کا ذوق میں اس بات کو نہیں‌سمجھ سکا۔ جیسے ہندہ کے حمزہ رضی اللہ عنہ کا کلیجہ چبانے کا مسئلہ ہے۔ میں‌نے یہ روایت جمعہ کے دوران صاحب علم آدمی حفظہ اللہ کے منہ سے سنی ہے۔اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے۔۔۔!!
     
  12. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    میں نے سنا تھا کہ یہ واقعہ ٹھیک نہیں‌!!
     
  13. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    بھائی ۔ اللہ بہتر جانتا ہے ۔ لیکن کئی وجوہات ہو سکتی ہیں‌۔ ہو سکتا ہے کہ مذکورہ صاحب علم شخصیت کا میدان حدیث نہ ہو ۔ اس کے علاوہ بھی کئی اہل حدیث علماء نے اس واقعہ کی صحت جاننے کی کوشش نہیں‌کی اور کتابوں وغیرہ میں‌ نقل ہوتا آیا ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ کسی شخص کو معلوم بھی ہو کہ یہ واقعہ درست نہیں پھر بھی ذکر کرے تو نامناسب ہے ۔ ہند بنت عتبہ کا حمزہ بن عبدالمطلب کے کلیجہ چبانے کا جھوٹا قصہ - URDU MAJLIS FORUM
     
  14. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    عکاشہ بھائی اگر حفظ ما تقدم نہ ہو تو شخصیت کا نام بھی لے دوں تو آپ کہیں‌گے کہ یہ بات اس شخصیت کے ساتھ کس طرح سے منسلک ہو سکتی ہے۔
    میں پھر یہ کہہ کر دل کو بہلا لیتا ہوں کہ ہوسکتا ہے کہ اس میں‌ان کے خیال سے کوئی حکمت ہو۔
     
  15. ام محمد

    ام محمد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 1, 2012
    پیغامات:
    3,120
    جزاک اللہ خیرا
     
  16. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    پتہ نہیں ان کے محققین نے اس مکڑی کی نسل پر تحقیق کیوں نہیں کی جس نے غار کے منہ پر مبینہ طور پر جالا بن دیا تھا۔ شائد مسجد نبوی میں پائ جانے والی مکڑیاں بھی اسی نسل سے تعلق رکھتی ہوں۔
     
  17. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    سگ بننے کے بعد اب مدنی کبوتر اور مدنی مکڑی بننے کا بھی شاید راستہ نکل آئے
     
  18. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    نام لینا تو نامناسب ہی ہے ۔ غلطی کسی سے بھی ہو سکتی ہے ۔ ان تک صحیح بات پہنچا دی جائے کافی ہے ۔ رہی بات حکمت کی تو اس کے لیے صحیح واقعات اس کثرت سے ہیں‌ کہ من گھڑت قصوں کی ضرورت ہی نہیں‌رہتی ۔
     
  19. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بعض اوقات انسان کو گہرائی سے مطالعے کا موقع نہیں ملتا تو وہ مشہور باتوں کو درست سمجھ لیتا ہے ۔ سیرت نبوی ایک مکمل میدان ہے ۔ ہو سکتا ہے ان کا مطالعہ کم ہو ۔ اسی طرح علم والے بھول بھی سکتے ہیں ۔ اگر کوئی واقعے کے کذب سے واقف ہو پھر بھی سنائے تب بری بات ہے لیکن بھول چوک انسان سے ممکن ہے ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں