امام عبد اللہ بن مبارک کا فضیل بن عیاض (کو میدان جہاد سے خط لکھنے) کا قصہ

عفراء نے 'تاریخ اسلام / اسلامی واقعات' میں ‏نومبر 21, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    امام عبد اللہ بن مبارک کا فضیل بن عیاض (کو میدان جہاد سے خط لکھنے) کا قصہ​

    کہا جاتا ہے کہ امام عبد اللہ بن مبارک نے فضیل بن عیاض کو میدان جہاد سے ایک خط لکھا جس میں چند اشعار تھے:
    اے حرمین میں بیٹھ کر عبادت کرنے والے اگر تو ہمارا حال دیکھ لیتا۔ تو تو جان لیتا کہ تیری عبادت تو کھیل ہے، وہ جو اپنی گردنوں کو (رو رو کر) اپنے آنسوؤں سے رنگ (کر تر کر) دیتا ہے، اور ہماری گردنیں ہمارے ہی خون سے رنگ جاتے ہیں۔
    یا اپنے گھوڑوں کو باطل کاموں میں تھکا دیتا ہے اور ہمارے گھوڑے تو گھمسان کی جنگ میں تھک جاتے ہیں، مرکب خوشبوئیں تمہارے لیے ہیں اور ہمارے لیے (گھوڑوں کی ) ٹاپوں سے اٹھنے والی گرد اور پاکیزہ غبار ہی مرکب خوشبوئیں ہیں۔
    اور ہمارے پاس ہمارے نبی کی بات آئی، جو صحیح اور سچی بات ہے نہ جھٹلائی جاتی ہے۔ کسی بندے کے ناک میں اللہ کے لشکر کی گرد و غبار اور (جہنم کی) بھڑکتی ہوئی آگ کا دھواں جمع نہیں ہوں گے۔
    اور یہ اللہ کی کتاب ہے جو ہمارے درمیان بول رہی ہے۔ شہید مردہ نہیں ہوتا۔
    (یہ من گھڑت کہانی ہے)
    تخریج: سبکی نے طبقات الشافعیۃ (ج ا ص۲۸۶) میں لکھا: ابو المفضل محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب الشیبانی نے کہا: ہمیں ابو محمد عبد اللہ بن سعید بن یحییٰ الجزری القاضی نے سن ۳۱۷ھ میں زبانی املا کروادیا۔ اس نے کہا کہ مجھے محمد بن ابراہیم بن ابی سکینہ البہرانی نے حلب شہر میں اپنی کتاب سے ۲۳۶ھ میں املا کرایا۔ اس نے کہا کہ مجھے یہ اشعار عبد اللہ بن المبارک نے طرطوس میں املا کروائے اور میں حج کے لیے ان سے رخصت ہوا تو میرے ساتھ یہ خط فضیل بن عیاض کی طرف بھیجا اور یہ ۱۲۶ھ کی بات ے پھر یہ اشعار سنائے۔
    جرح: اس کی سند تاریک ہے اس میں ابو المفضل حدیث گھڑنے کے ساتھ متہم ہے۔
    حوالے: دیکھیے میزان الاعتدال (ج ۵ ص ۵۴) اور حلبی کی الکشف الحثیث عمن رمی بوضع الحدیث" (ص۲۳۶) اور اسی سند سے ذہبی نے سیر اعلام النبلاء (ج ۸ ص ۳۶۴) میں اور الداری نے طبقات السنیۃ (ج۴ص۱۸۷) میں
    عرض مترجم:
    ہمارے استاذ محترم زبیر علی زئی صاحب فرماتے ہیں:
    سیر اعلام النبلاء میں یہ واقعہ بے سند مذکور ہے۔ اگر کوئی واقعہ بغیر سند کے آثار البلاد، النجوم الزاہرہ اور سیر اعلام النبلاء وغیرہ ہزاروں کتابوں میں مذکور ہو تو علمی دنیا میں بے فائدہ ہے۔
    تاریخ دمشق الابن عساکر (ج۳۴ص ۳۰۷) وطبقات شافعیہ (نسختنا ج ۱ص۱۵۰، ۱۵۱) مین یہ قصہ ابوالمفضل محمد بن عبد اللہ الشیبانی عن محمد عبد اللہ بن محمد بن سعید بن یحییٰ القاضی عن محمد بن ابراہیم بن ابی سکینہ (الحلبی) کی سند سے لکھا ہوا ہے۔ ابو المفضل الشیبانی کے حالات لسان المیزان (ج ۵ ص ۲۳۱، ۲۳۲) ومیزان الاعتدال (ج۳ص۶۰۷) وغیرہما میں مذکور ہیں۔ اس کے شاگرد امام ابو القاسم الازہری فرماتے ہیں: (کان ابو المفضل دجالا کذابا) ابو المفضل دجال کذاب تھا۔ (تاریخ بغداد ج ص ۴۶۷ت ۳۰۱۰ وسندہ صحیح)
    ابو محمد عبد اللہ بن محمد بن سعید بن یحییٰ القاضی "مفقود الخبر" ہے اس کی تلاش جاری ہے، جس شخص کو اس کے حالات مل جائیں وہ "الحدیث" حضرو کے پتہ پر اطلاع بھیج دے۔ شکریہ
    خلاصہ التحقیق:
    یہ سند موضوع و بے اصل ہے لہذا اس قصے کا بیان کرنا جائز نہیں ۱۸ رجب ۱۴۲۶ھ"
    (ماہنامہ الحدیث ومارہ نمبر ۱۸ ج ۲نومبر ۲۰۰۵)
    بلا شبہ جہاد کے فضائل قران و سنت میں بکثرت مقامات پر جہاد کی اہمیت، فضیلت اور مقام و عظمت کو بیان کیا گیا ہے ار جہاد سے مسلمانوں کی عزت و عظمت کے تحفظ سے انکار کی بھی گنجائش نہیں۔۔۔۔ لیکن "جہاد" کے علاوہ عبادات کو کھیل تماشا قرار دینا قطعا درست نہیں۔ چونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

    لَّا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ غَيْرُ‌ أُولِي الضَّرَ‌رِ‌ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ ۚ فَضَّلَ اللَّـهُ الْمُجَاهِدِينَ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ عَلَى الْقَاعِدِينَ دَرَ‌جَةً ۚ وَكُلًّا وَعَدَ اللَّـهُ الْحُسْنَىٰ ۚ وَفَضَّلَ اللَّـهُ الْمُجَاهِدِينَ عَلَى الْقَاعِدِينَ أَجْرً‌ا عَظِيمًا ﴿٩٥﴾
    "ایمان والوں مین سے وہ لوگ جو معذور نہیں اور (اپنے گھروں میں) بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ جو اپنے مالوں اور جانوں کے ساتھ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے ہیں یہ دونوں (اللہ کے ہاں) برابر نہیں ہوسکتے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے مالوں اور جانوں کے ساتھ جہاد کرنے والوں کو بیٹھے رہنے والوں پر درجہ میں فضیلت دی ہے اور ہر ایک کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے بھلائی کا وعدہ کیا ہے اور مجاہدین کو بیٹھے رہنے والوں پر اللہ نے اجر عظیم کی فضیلت دی ہے۔"
    اس آیت مبارکہ مین مجاہدین اور بیٹھے رہنے والوں میں مقام، مرتبہ، درجات اور فضیلت میں زمین و اسمان کو فرق واضح ہے لیکن یہ بھی ہے کہ (وکلاً وعداللہ الحسنی) ہر ایک کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے "بھلائی" کا وعدہ فرمایا: سو عبادت کو وہ بھی حرمین شریفین میں عبادت کو "کھیل تماشا" سمجھنا باطل ہے۔ ابن المبارک جیسے "عظیم محدث" سے نہ تو یہ من گھڑت اشعار ثابت ہیں اور نہ ہی وہ ایسا کہہ سکتے تھے۔
    ہاں البتہ اس شعر میں "میدان جہاد جہاد کے گرد و غبار اور جہنم کے دھوئیں سے متعلق جو بات کہی گئی وہ صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ سیدنا ابو عبس عبدالرحمن بن جبرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: (ما اغبرت قدما عبد في سبيل الله فتمسه النار)
    یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی بندے کے قدم اللہ کے راستہ (جہاد) مین غبار آلود ہوں پھر انہین جہنم کی آگ بھی چھوئے۔ (صحیح البخاری: ۲۸۱۱)
    سید المحدثین ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
    (لا يجتمع غبار في سبيل الله ودخان جهنم)
    "اور کسی بندے پر اللہ کی راہ (جہاد)کا گرد و غبار اور جہنم کا دھواں اکھٹا نہیں ہوگا۔" (سنن الترمذی: ۱۶۳۳)
    امام ترمزی نے اس حدیث کو حسن صحیح قرار دیا، علامہ البانی نے بھی صحیح قرار دیا۔ استاذ محترم حافظ زبیر علی زئی صاحب نے تخریج ریاض الصالحین (مطبوعہ دارالسلام ح ۱۳۰۴) میں اسے صحیح قرار دیا۔ جب جہاد پر اس قدر آیات و بے شمار احادیث موجود ہیں تو پھر ان من گھڑت اشعار جو حق و باطل کا ملغوبہ ہیں انہیں بیان کرنے کی کیا ضرورت ہے؟


    مشہور واقعات کی حقیقت
    تالیف: ابو عبد الرحمن الفوزی
    مترجم محمد صدیق رضا

    کمپوزنگ برائے اردو مجلس : عفراء
     
    Last edited: ‏نومبر 21, 2014
    • پسندیدہ پسندیدہ x 6
  2. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    جزاكِ الله خيرا
     
  3. بنت امجد

    بنت امجد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 6, 2013
    پیغامات:
    1,568
    جزاكِ الله خيرا
     
  4. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    جزاک الله خیرا
     
  5. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    ماشاء اللہ
    اللہ تعالی آپ کی کاوش قبول فرمائے
     
Loading...
Similar Threads
  1. اہل الحدیث
    جوابات:
    0
    مشاہدات:
    503
  2. عتیق الرحمن سلفی
    جوابات:
    2
    مشاہدات:
    1,988
  3. ابوعکاشہ
    جوابات:
    1
    مشاہدات:
    845
  4. شفقت الرحمن
    جوابات:
    4
    مشاہدات:
    2,494
  5. بابر تنویر
    جوابات:
    0
    مشاہدات:
    851

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں