یمنی صدر کی درخواست پر سعودیہ سمیت کئی مسلم ممالک کی حوثیوں کے خلاف فوجی کارروائی عاصفۃ الحزم

ابوعکاشہ نے 'خبریں' میں ‏مارچ 26, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,966
    سعودی عرب کے امریکہ میں سفیر کے مطابق ان کی فوج نے یمن میں صدر ہادی کی درخواست پر شیعہ حوثی قبائلیوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے۔
    امریکہ میں سعودی کے سفیر عادل الجبير کے مطابق یمن کے صدر عبدالربوہ منصور ہادی کی قانونی حکومت کو بچانے کے لیے ان کے ملک نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
    انھوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمسایہ ملک یمن کے لوگوں کی حفاظت اور اس کی قانونی حکومت کو بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔واشنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس میں سعودی سفیر عادل الجبير نے کہا کہ فوجی کارروائی گرینج کے معیاری وقت 23:00 پر شروع کی گئی۔
    انھوں نے کہا کہ فوجی کارروائی میں فضائی طاقت استعمال کی جا رہی ہے اور اس دیگر خیلجی ریاستوں کی حمایت بھی شامل ہے۔
    یمن کے صدر عبدالربوہ منصور ہادی نے عدن چھوڑنے سے پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا تھا کہ وہ حوثی قبائلیوں کے خلاف کارروائی کی خواہش مند ریاستوں کی حمایت کرے۔
    اس کے علاوہ انھوں نے گلف تعاون کونسل جی سی سی اور عرب لیگ سے بھی مداخلت کی اپیل کی تھی۔
    اس سے پہلے برطانوی خبررساں ادارے روائٹرز نے اطلاع دی ہے کہ سعودی حکام نے یمن کے ساتھ اپنی سرحد پر فوج کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔
    پیر کو سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے کہا تھا کہ یمن میں عدم استحکام کا پرامن حل نہ نکالا گیا تو خلیجی ممالک یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف ’ناگزیر اقدامات‘ کر سکتے ہیں۔
    بی بی سی ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 5
  2. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    جی اور یہ آپریشن غیر متوقع نہیں ہے۔ سعودی وزیر خارجہ کے بیان سے یہی ظاہر ہو رہا تھا۔ یمن کے حالات میں یہی سب سے اچھا آپشن تھا۔
     
  3. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    پورا عرب حالت جنگ میں ؟ مجھے تو کوئی سمجھ نہی آ رھی۔ کس کا ایجنڈا پورا ھو رھا ھے؟
    اس حالت زار میں امت مسلمہ کا فائدہ تو ھوتا نظر نہی آ رھا۔
     
  4. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    باغیوں کی جانب سے یمن کے انٹرنیشنل ائر پورٹ پر قبضے اور اب عدن کی طرف پیش قدمی پر یمنی صدر نے خلیج تعاون کونسل اور عرب لیگ سے بھی مدد درخواست کی تھی جس کے جواب میں سعودیہ، قطر، کویت، بحرین، اردن، مصر ، پاکستان اور سوڈان سمیت متعدد مسلم ممالک مل کر حوثی دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
    حوثی دہشت گردوں نے یمنی بندرگاہوں ہو پر قبضے کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔جس کی وجہ سے کئی ممالک کو نقصان پہنچے گا۔
    http://www.alarabiya.net/ar/saudi-today/2015/03/26/-القوات-الجوية-السعودية-تقصف-مواقع-الحوثيين.html
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  5. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,966
    کوشش کی جاری ہے کہ عرب کو ایران کے ایجنڈے سے بچایا جائے ـ اگر یہ کاروائی نا کی جاتی ـ تو عدن پرقبضہ کے بعدعرب کے تمام ساحلی علاقے غیر محفوظ ہو جاتے ـ ایران ابھی تک کسی بھی قسم کی مداخلت سے انکار ہی کرتا آیا ہے ـ لیکن اب بلکل واضح ہوچکا ہے کہ یہ جنگ دراصل عرب اور ایران کی ہے ـ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  6. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    یہ بہت ہی اچھا رہے گا کہ سب سنی مل کر ان رافضیوں کو کچل ڈالیں۔ قاتلھم اللہ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 5
  7. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    ایران ملعون کو تکلیف شروع ہوگئی اور حوثیوں پر حملہ کی مخالف کردی۔
    اس منافق سے کوئی پوچھے کہ پھر تم اپنا خبث باطن شام، عراق، لبنان اور بحرین میں کوئی ظاہر کررہے ہو، وہاں پر شیعوں کو کون سپورٹ کررہا ہے۔
    ابھی تک حوثیوں کو سپورٹ کرتے رہے اور جب ان پر حملہ ہوگیا تو تمہیں تکلیف شروع ہوگئی۔
    اگر تمہیں شیعہ بچانے کا حق ہے تو پھر سنی ممالک کو بدرجہ اولی !
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  8. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,966
    ایران پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ کا کہا کہنا ہے کہ یمن پر فضائی حملوں سے اٹھنے والا دھواں سعودی عرب کی آنکھں میں بھی جائےے گا ــــ

    اللہ خیرکرے گا ـــ دھواں جب اٹھتا ہے تو سب کی آنکھوں میں جاتا ہے ـ
    http://www.thenewstribe.com/urdu/?p=470689
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  9. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,966
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  10. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,966
    سعودی عرب نے کہا ہے کہ یمن میں حوثی قبائل کے خلاف کارروائیوں میں اسے پاکستان کی حمایت حاصل ہے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ اس جنگ میں حصہ لینے کو بھی تیار ہے۔
    سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کے علاوہ سعودی عرب کو یمن کے حوثی قبائل کے خلاف مراکش، مصر اور سوڈان کی حمایت بھی حاصل ہے اور یہ ممالک ضرورت پڑنے پر جنگ میں عملی طور پر بھی شریک ہو سکتے ہیں۔
    http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2015/03/150326_saudi_demand_yemen_intervention_sr

    [GLOW]ویسے بی بی سی تو دعوی کہ رہا ہے ـ غیرسرکاری ذرائع سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ پاکستان ، مصر کے ساتھ بحیرہ عرب کی طرف سے اپنے بحری جہازوں اور آبدوزوں کے ساتھ موجود ہے ـتاکہ ایران کے ممکنہ بحری حملے یا مداخلت کو روکا جا سکے ـ [/GLOW]
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  11. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,966
    سعودی سالمیت کو خطرے پر بھرپور ساتھ دینے کا فیصلہ
    حکومتِ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کو خطرے لاحق ہونے کی صورت میں اس کا بھرپور ساتھ دے گا۔
    یاد رہے کہ جمعرات کو سعودی فوج نے یمن میں صدر ہادی کی درخواست پر شیعہ حوثی قبائلیوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا۔ اور اس کا دعویٰ ہے کہ اسے پاکستان کی حمایت حاصل ہے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ اس جنگ میں حصہ لینے کو بھی تیار ہے۔
    پاکستان میں وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ میاں نواز شریف کی سربراہی میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں مشرقِ وسطیٰ میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
    اجلاس میں آرمی چیف، فضائیہ کے سربراہ اور وفاقی وزیرِ دفاع نے بھی شرکت کی۔
    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جمعے کو وزیرِدفاع خواجہ آصف، وزیراعظم کے مشیر برائے خاجہ امور سرتاج عزیز سمیت سینئیر فوجی نمائنیدوں پر مشتمل وفد سعوی عرب روانہ ہوگا اور صورتحال کا جائزہ لےگا۔

    اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سعودی عرب اور دیگر خلیجی تعاون تنظیم میں شامل ممالک کے ساتھ برادرانہ مراسم ہیں اور ان کی سلامتی کو اہمیت دیتا ہے۔
    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کو خطرے پر پاکستان بھرپور ردِعمل دے گا۔

     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  12. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,966
    اور بی بی سی کے ۔۔۔فراز ہاشمی۔۔لکھتے ہیں ــ
    [GLOW]’پاکستان کی شمولیت تباہ کن ہو گی [/GLOW]

    پاکستان میں نواز شریف کی حکومت نے سعودی عرب کی یمن کے خلاف کارروائیوں کی حمایت کی ہے اور سعودی عرب کو کسی قسم کے خطرے کی صورت میں بھرپھور عملی امداد مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
    جبکہ ملک کی سیاسی جماعتوں اور سیاسی اور دفاعی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس لڑائی میں شامل ہونا پاکستان کے لیے غیر دانشمندانہ اور تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
    یمن کے اندرونی سیاسی اختلافات جو حوثی قبائل اور صدر عبدالربوہ منصور حادی کے حامیوں کے درمیان مسلح جدوجہد کی صورت اختیار کر گئے ہیں، ایران اور سعودی عرب کی مداخلت اور خطے کی مجموعی صورت حال کی وجہ سے واضح طور پر مسلمانوں کے دو مختلف مسالک کے درمیان جنگ کی صورت میں پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔
    اس انتہائی تباہ کن صورت حال میں سعودی عرب کی مرہون منت پاکستان کی موجود سیاسی قیادت نے سعودی عرب کا بھرپور ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے حالانکہ پاکستان کی دیگر سیاسی جماعتیں، حتیٰ کہ نظریاتی طور پر ایک دوسرے سے انتہائی دور جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی نے بھی ایسے کسی اقدام کی مخالفت کی ہے۔
    پاکستان کے مستقبل اور خارجہ پالیسی کے اس اہم معاملے پر کل جماعتی کانفرنس یا پارلیمان کے اندر موجود سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیے بغیر وزیر اعظم نواز شریف نے فوج کے سربراہ کے ساتھ مختصر مشاورت کے بعد سعودی عرب کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا جو ان کے فیصلہ سازی کے انداز سے بالکل مختلف اور ان کے ناقدین کے لیے حیران کن ہے۔
    ی بی سی اردو سروس کو انٹرویو دیتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر محمد سعد نے کہا کہ ماضی میں پاکستان کو ’پراکسی وار‘ میں، چاہے وہ کشمیر میں اس کی اپنی ہو یا افغانستان میں امریکہ اور سعودی عرب کی، اسے بھاری قیمت ادا کرنی پڑی ہے۔
    بریگیڈیئر سعد کے مطابق فوج کے اندر بھی سعودی عرب کے لیے نرم گوشہ پایا جاتا ہے جبکہ ایران کو افغانستان کے معامالات کی وجہ سے علاقائی حریف کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
    امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کا کہنا ہے کہ اس جنگ میں ملوث ہونے کی وجہ سے پاکستان پر نظریاتی اثرات بھی مرتب ہو سکتے ہیں جو کہ ملک اور قوم کے لیے انتہائی حطرناک ثابت ہوں گے۔
    اس جنگ میں ملوث ہونے کی صورت میں ملک کے اندر دور رس فرقہ وارانہ اور مذہبی اثرات کے علاوہ یہاں اور بھی کئی اہم سوالات جنم لیتے ہیں۔ کیا ایک ایسے وقت میں جب پاکستان کی فوج ملک کے اندر کارروائیوں میں بری طرح پھنسی ہوئی ہے سعودی عرب کی جنگ میں اپنے فوجی بھیج سکتی ہے اور اگر بھیج سکتی ہے تو کتنی؟
    اس سوال کے جواب میں حسین حقانی کا کہنا تھا کہ سعودی ذرائع ایک ہزار سے تین ہزار زمینی دستوں کی بات کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان (اس مقصد کے لیے) ایک یا دو بریگیڈ فارغ کر سکتا ہے۔
    بریگیڈیر سعد نے کہا کہ پاکستان کو زمینی فوج کو بالکل نہیں بھیجنا چاہیے۔ انھوں نے کہا اس تعاون کو فضائی اور بحری فوج تک محدود رکھنا دانشمندی ہو گی۔
    پاکستان میں جاری فوجی کارروائیوں کی وجہ سے ان کے خیال میں پاکستان فوج کو پہلے ہی انفنٹری یا پیادا فوجی دستوں کی زبردستی کمی کا سامنا ہے۔
    بریگیڈیر سعد کا کہنا ہے کہ یمن کا بحران جلد ختم ہونے والا نہیں اور جنگ میں کسی ’ایگزٹ اسٹریٹیجی‘ یا نکلنے کے راستے کا تعین کیے بغیر داخل ہونا انتہائی غیر دانشمندی ہو گا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  13. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    یہی سبق بی بی سی ایران کو بھی سنائے !
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  14. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,966
    پاکستان میں موجود ایران ، روافض نواز جماعتیں بھی ہیں ـ ان کے تبصرے بھی سن لیں ـ یہ وہ لوگ ہیں آج تک اپنے ملک میں امن قائم نہیں کرسکے ـ فوج اور آئی ایس آئی کو بدنام کرنے میں یہی پیش پیش ہوتے ہیں ـ اور اب انہیں فوج کی فکر ہے ـ پاکستان اور پاک افواج کی سالمیت کا غم کھائے جارہا ہے ـ دراصل یہ ان کی منافقت ہے ـ سعودیہ سے بغض اور حسد ہے جو انہیں اپنا قبلہ درست کرنے نہیں دیتا ـ

    بی بی سی کی ہی زبانی ـ
    یمن تنازعہ: ممکنہ پاکستانی حمایت پر سیاسی جماعتوں کی ’تشویش‘
    پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے یمن میں سعودی عرب کی فوجی مداخلت میں پاکستان کی ممکنہ شمولیت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔یاد رہے کہ حکومتِ پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کو خطرہ لاحق ہونے کی صورت میں اس کا بھرپور ساتھ دے گا۔ اس سے قبل سعودی خبر رساں ایجنسی نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے علاوہ سعودی عرب کو یمن کے حوثی قبائل کے خلاف مراکش، مصر اور سوڈان کی حمایت حاصل ہے۔
    یمن میں ’پراکسی وار‘ کا آغاز ہو رہا ہے اور اس کے اثرث خلیجی ممالک خصوصاً بحرین میں ہی نہیں بلکہ ہمسائے میں موجود پاکستان اور افغان پر بھی پڑیں گے۔
    یمن میں پاکستان کی جانب سے سعودی حکومت کو فوجی امداد فراہم کرنے کے معاملے پر خیبرپختونخوا کی حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کا ردعمل سب سے پہلے سامنے آیا۔

    پاکستان تحریکِ انصاف نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب اور ایران کے ساتھ اپنے تعلقات اور ملک کی اندرونی فرقہ ورانہ دہشت گردی کو دیکھتے ہوئے خلیجی ممالک یا مشرقِ وسطیٰ میں شیعہ سنّی تصادم کا حصہ بننے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
    پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ یمن میں ’پراکسی وار‘ کا آغاز ہو رہا ہے اور اس کے اثرث خلیجی ممالک خصوصاً بحرین میں ہی نہیں بلکہ خطے میں موجود پاکستان اور افغان پر بھی پڑیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ فرقہ وارانہ دہشت گردی پاکستان کا پیچیدہ مسئلہ ہے۔
    شیریں مزاری نے کہا کہ اطلاعات آرہی ہیں کہ پاکستان کی حکومت سعودیہ کو شاید تعاون دے یا دے رہی ہے اورپی ٹی آئی کو مستقبل میں یمن کے معاملے پر امریکہ اور سعودی عرب کے اشتراک پر تشویش ہے۔پی ٹی آئی نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن کے معاملے پر واضح موقف سے آگاہ کرے۔
    اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کی جانب سے باضابطہ طور پر اس خبر کے بعد کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم پیپلز پارٹی کے قریبی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وفاقی حکومت کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔
    دوسری جانب اے این پی کے سابق سینیٹر حاجی عدیل نے جو کہ سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں یمن پر پاکستان کی ممکنہ پالیسی کو پاکستان کے اندرونی معاملات کے لیے بھی خطرناک قرار دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب دوست ممالک ہیں ایک دوسرے کے موقف کو سپورٹ کرتے ہیں تاہم اگر پاکستان نے یمن میں سعودی عرب کو تعاون فراہم کیا تو اس سے پاکستان کے اندر بھی مسائل پھیلیں گےنھوں نے گذشتہ سال پاکستان کو سعودی حکومت کی جانب سے ڈیڑھ ارب ڈالر کا قرض فراہم کیے جانے کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ سینیٹ کی کمیٹی نے پہلے ہی اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے اس خطیر رقم کو دوست ملک کی جانب سے تحفہ قرار دیا۔
    اُدھر پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعتیں بھی سعودی عرب کی اس خواہش پر خوش دکھائی نہیں دیتیں۔
    جماعت کے رہنما فرید پراچہ نے کہا کہ ان کی جماعت عالم اسلام کے اتحاد کی حامی ہے اور فوج کا بھیجنا معاملات اور مسائل کا حل نہیں ہے۔وہ سمجھتے ہیں کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کو اس معاملے کو دیکھنا چاہیے اور مسلمان ممالک کا کردار طاقت کے استعمال کے علاوہ بھی ہو سکتا ہے جس کی طرف توجہ کرنے کی ضرورت ہے۔’ہم نہیں چاہتے کہ معاملات اس طرح آگے بڑھیں کہ ملکوں کو دوسروں کے معاملات میں مداخلت کرنی پڑے۔ او آئی سی کو اور مسلم امّہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔‘فرید پراچہ نے ماضی کے نقصانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مغرب میں ایران عراق اور عراق کویت کے درمیان تصادم سے مسلم دنیا کو نقصان ہوا اور یہ مغرب کی اسلحہ ساز فیکٹریوں کا کام چلتا رہا ہے۔
    اس سے قبل امریکہ میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نے کہا تھا کہ ان کی فوج نے یمن کے صدر منصور ہادی کی درخواست پر فوجی آپریشن شروع کیا ہے اور یہ آپریشن دارالحکومت صنعا پر قبصہ کرنے والے شیعہ حوثی قبائلیوں کے خلاف ہو رہا ہے۔


    یہ ہیں عالم اسلام کے نام نہاد اتحاد کے حامی ۔۔۔اللہ ہدایت دے ـ اللہ نے ہمیں اتحاد کا نہیں ، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے کا حکم دیا ـ یہ تمہارے" اتحاد عالم اسلام" دراصل شیطان کے راستے ہیں ـ گمراہی کے علاوہ کچھ نہیں ـ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  15. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,471
    مسلم ممالك شايد رافضيو كو مار كر غيرت جگا رہے ہے شاید اس کے بعد اسرائیل کا نمبر اجائے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  16. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    یہ ایک طے شدہ بات ہے کہ جب آپ سعودی عرب کو اپنی فوج بھیج رہے ہو چاہے وہ ٹریننگ کیلئے ہو یا کسی اور مقصد کیلئے۔
    پاکستانی فوجی یہاں پر بڑی بڑی تنخواہیں لیتے ہیں اگر مشکل حالت میں وہ کام نہ آئے تو پھر پاکستان کے ساتھ فوجی تعاون کیا فائدہ کیا؟
    اس کے علاوہ یہی جماعتیں یہ بات کیوں نہیں سمجھتی کہ ایران سعودی عرب کے ہمسائے ملک میں اپنی قوت بڑھا کر سعودی عرب میں فتنہ و فساد پھیلانا چاہتا ہے ۔
    اب یہ سیاسی جماعتیں ایران کو بھی سمجھائیں کہ ایران یمن میں کیا کرنے گیا ہے۔
    ان کو یہ فکر نہیں کہ یہاں پر مکہ و مدینہ ہیں بد امنی کی صورت میں حج و عمرہ کرنا بھی مسلمانوں کیلئے مشکل ہوجائے گا۔
    کم از کم جماعت اسلامی سے توقع نہیں تھی !
     
    Last edited: ‏مارچ 26, 2015
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  17. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,471
    جماعت اسلامى نام هى اسلامى ره گیا ہے کام تو ان کے پہلےسے ہی خراب هے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  18. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    ایک صاحب لند ن میں بیٹھے ہیں فیس بک پر میری اس سے متعلق پوسٹس پر فورا جوش میں آگئے۔
    ویسے جوش کیلئے تو وہ پہلے ہی مشہور ہیں۔
    میں نے کہا کہ جب ایران ہر جگہ شیعہ کو سپورٹ کررہا تھا اس وقت آپ کیوں نہیں لکھتے ۔ لندن میں بیٹھ کر آپ کو ہر چیز کا زیادہ پتہ ہے۔ خیر وہ وہاں کا نمک کھا رہےہیں اب وہ اس کے علاوہ کرہی کیا سکتے ہیں ؟
     
  19. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    ان سب سے اچھے تو حافظ طاہر اشرفی نکلیں جنہوں نے بہت ہی اچھا بیان دیا !
     
  20. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    تمام احباب کو چاہیے کہ اپنی نمازوں میں قنوت کو لازم کر لیں.
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں