مسلمانوں کے تہواروں پر اوور چارجنگ ؟؟؟

طالب علم نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏جولائی 17, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    السلام علیکم محترم شیخ صاحب!
    میں سوال کرنے سے پہلے آج ایک روزنامہ میں شائع ہونے والی 2 خبریں پیش کرنا چاہوں گا۔
    خبر نمبر 1:
    http://e.dunya.com.pk/news/2015/Jul...036_19166269.jpg.pagespeed.ic.Zn0p2ZdLZ9.webp
    خبر نمبر2:
    http://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2015-07-17&edition=ISL&id=1798045_60976049

    سوال یہ ہے کہ رمضان، حج یا عیدین کے موقع پر اوور چارجنگ کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
    مثلا
    • کسی معذ ور کووہیل چئیر پر 'سعی' کروانے کے 100 ریال چارج کرنا
    • کسی ایسے مقام کا کرایہ جس کا کرایہ دس-بیس ریال ہو وہ 2 سو یا 3 سو ریال چارج کرنا
    • رمضان میں گراں فروشی کرنا
    • حج و رمضان 'سیزن' کے موقع پر رہائش گاہوں کا کرایہ کئی گنا بڑھا دینا۔
    • حج کے دنوں میں موٹر سائیکل پر لفٹ کا کرایہ ہی کئی سو ریال لینا
    دوسرے الفاظ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا شرعیت ان مواقع پر 'خدمات' یا 'اشیاء' کی فراہمی پر کوئی حد بندی کرتی ہے؟؟؟؟
    جزاک اللہ!
     
    Last edited: ‏جولائی 17, 2015
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    بائع ومشتری دونوں کو شریعت ظلم کرنے اور مجبوری سے ناجائز فائدہ اٹھانے سے منع کرتی ہے ۔
    شے کی کمی اور مانگ زیادہ ہونے کی وجہ سے قیمتوں کا بڑھ جانا ایک فطری چیز ہے ۔ اس پر شریعت کنٹرول ریٹ مقرر نہیں کرتی ۔ اگر گرانفروشی محض ظلم اور ملی بھگت سے ہو تو حکومت کو کنٹرول ریٹ مقرر کرنے کا اختیار دیتی ہے ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...
Similar Threads
  1. کنعان
    جوابات:
    4
    مشاہدات:
    1,062
  2. حافظ عبد الکریم
    جوابات:
    0
    مشاہدات:
    1,128
  3. ام عائشة السلفیہ
    جوابات:
    0
    مشاہدات:
    1,030
  4. ڈاکٹر عبدالمنان محمد شفیق
    جوابات:
    0
    مشاہدات:
    704
  5. مقبول احمد سلفی
    جوابات:
    8
    مشاہدات:
    1,590

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں