روک لے اے ضبط جو آنسو کہ چشم تر میں ہے

عائشہ نے 'اہلِ مجلس : دکھ سکھ کے سانجھی' میں ‏ستمبر 23, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

Tags:
  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    یہ شوال کے ابتدائی ایام کی بات ہے۔ میں نے ایک پریشان کن خواب دیکھا جس میں دو ملتی جلتی باتیں ذرا سے وقفے سے ہوئیں، آنکھ کھلتے ہی جو تعبیر ذہن میں آئی وہ بھی اچھی نہیں تھی، سنت کے مطابق برے خواب کی دعا پڑھی۔بہت ذہن جھٹکنے کی کوشش کی لیکن کئی دن تک اس خواب کا خیال ستاتا رہا۔ جاننے والوں میں جتنے لوگ بیمار تھے سب کے لیے بار بار خیریت کی دعائیں کیں۔ سچ تو یہ ہے کہ فون کی گھنٹی سنتے ہی دل لرز جاتا تھا۔ اس کے چند دن بعد میں نے حرم مکی کے متعلق ایک برا خواب دیکھا (جو کرین حادثے کی صورت پورا ہو چکا ہے ) تو سوچا کہ شاید آج کل میرے دماغ پر منفی سوچیں سوار ہیں اس لیے اس خواب کو بھول جانا چاہیے۔ رفتہ رفتہ نئے سمسٹر کی ابتدا کی وجہ سے مصروفیت بڑھ گئی تو ذہن سے یہ خیال جاتا رہا۔ اس کے کچھ دن بعد ماہا بہن سے بہت عرصے بعد بات ہوئی، تو میں نے ام ثوبان اور ام محمد کے نمبرز پر بھی باری باری کال کی لیکن ریسیو نہیں ہو سکی۔ اگلے روز شام میں اپنے آفس کے کام نمٹا کر لاگ آف کرنے والی تھی کہ ایک کولیگ کی ای میل دیکھی کہ فلاں دعا بھیج دیں۔ سخت تھکن اور غنودگی کے عالم میں سوچا کہ پتہ نہیں انہیں کتنی ضرورت ہو یہ کام رہ نہ جائے اس لیے اردو مجلس کا ربط تلاش کر کے ان کو فارورڈ کر دیا، مجلس کے لوگو کو دیکھ کر سوچا کتنے دن سے ام محمد سسٹر سے بات نہیں ہوئی، ان سے ام ثوبان کی خیریت معلوم کرنی چاہیے۔ یہ سوچ کر مجلس پر تازہ پیغامات کے ربط پر کلک کیا۔ پہلے عنوان پر نظر پڑتے ہی دماغ ماؤف ہو گیا "ام ثوبان فوت ہو گئیں" کتنی دیر تک مجھے سمجھ نہیں آئی کہ آنکھ نے کیا دیکھا ہے اور اس عبارت کا مطلب کیا ہے۔کافی دیر بعد موضوع کو کھولنے کی ہمت کی تو ہر امید دم توڑ گئی۔ مجھے رہ رہ کر ام ثوبان سے ہونے والی آخری گفتگو یاد آتی رہی۔ ان کی آواز کی نقاہت کو محسوس کر کے میں ان سے کہتی اب آپ آرام کیجیے پھر بات کریں گے اور وہ پھر کوئی بات شروع کر لیتیں، اگر مجھے علم ہوتا کہ میں ان کی آواز آخری مرتبہ سن رہی ہوں تو شاید کبھی ان سے ایسا نہ کہتی۔ وہ اپنی زندگی کے آخری دنوں میں بھی اتنی زندہ دل اورپرامید تھیں کہ مجھے ان کے لیے دعائیہ کلمات لکھ دینے کے بعد بھی یقین نہیں آ رہا تھا کہ اب وہ اس دنیا میں نہیں۔خبر پڑھ کر میں نماز پڑھنے چلی گئی اور ان کے لیے دعا کی۔اسی لمحے مجھے اپنا خواب یاد آیا ، سوچا کیا پہلی بات پوری ہو گئی؟ اس کے ساتھ ہی میں نے اللہ سے دعا کی کہ یا اللہ دوسری ایسی کوئی بات نہ ہو۔ لیکن تقدیر کے فیصلے اٹل ہیں۔
    اگلے روز شام میں مجھے ماہا بہن کا پیغام ملا کہ جواد بھائی کو میسو اٹیک ہوا ہے، وہ دماغ کی سرجری کے بعد کوما میں چلے گئے ہیں، ان کے لیے دعا کریں۔ میں نے مجلس پر یہ تکلیف دہ خبر لکھنے کے بعد ان کے لیے دعا کی درخواست کر دی۔ پورے یقین سے دعائیں کیں لیکن کاتب تقدیر نے کچھ اور رقم کر رکھا تھا۔ اگلے ہی روز ماہا بہن کا پیغام ملا جس میں جواد بھائی کی وفات کی خبر تھی۔جب جواد بھائی مجلس پر رجسٹر ہوئے تھے تو میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک دن ان کی وفات کی اندوہ ناک خبر مجھے دینی ہو گی۔ 26 اگست سے 29 اگست کے ان چند دنوں میں اردو مجلس سے وابستہ صرف دو خاندانوں پر ہی مصیبت نہیں آئی، یہ دن بہت سے ارکان کے لیے ذاتی غم واندوہ کے دن تھے۔ مجھے اس وقت میں مارچ ، اپریل 2013 کا وہ ہفتہ یاد آتا رہا جب ایک بہن کا پیغام ملا کہ ان پر دیار غیر میں بہت بڑی آزمائش آ گئی ہے ااور اسی کے اگلے روز بانئ مجلس عبدالرحمن بھیا کو برین ہیمبرج ہو گیا۔ جس کے بعد وہ کوما میں رہ کر وفات پا گئے۔
    ماہا جواد بہن اردو مجلس کے ابتدائی سالوں سے اس سے وابستہ ہیں، مکتبہ اسلامیہ کے لیے خاموش خدمت سے لے کر انتظامی امور تک دیکھ چکی ہیں۔ جب کہ ام ثوبان بہن چند سال قبل رکن بنیں، شدید بیمار رہیں لیکن اپنی متحرک اور ملنسار طبیعت کی وجہ سے بہت جلد سبھی ارکان کے لیے شناسا ہو گئی تھیں، اسی لیے ان دونوں کا ہر غم ہمارا غم ہے، ان دونوں کی تکلیف اپنی تکلیف لگتی ہے۔
    ماہا جواد بہن سے میری دوستی کئی سال پرانی ہے۔ ہماری دوستی سالوں میں رفتہ رفتہ بڑھی اور قدرتی انداز میں مضبوط ہوئی۔ ام ثوبان بہن یکایک میری زندگی میں آئیں اور کس محبت سے آگے بڑھتی چلی آئیں۔ اگر کہا جائے کہ عقیدے اور دین کی محبت کی مشترک قدر کے علاوہ ہم دو الگ الگ دنیاؤں کے لوگ تھے تو غلط نہیں ہو گا۔ ام ثوبان بہن انسانوں سے ملنے ملانے کی شوقین تھیں جب کہ میں کتابی کیڑا جسے اپنے سٹوڈنٹس اور ٹیچرز کے علاوہ شاید ہی کسی انسان کے متعلق پتا ہو، لیکن اللہ تعالی ہمیں بے مقصد کسی سے نہیں ملواتا۔ اللہ سبحانہ و تعالی نے مجھے ماہا بہن سے ملایا اور مجھے ان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ میں ان کےخلوص، صبر، ہمت اور دینی جذبے کو دیکھ کر جس طرح پہلے دن متاثر ہوئی تھی آج بھی میرا دل ان کے لیے احترام اور محبت سے بھرا ہے۔اللہ نے ہی مجھے ام ثوبان بہن سے ملوایا، اور ان سے بھی میں نے بہت کچھ سیکھا۔ کینسر جیسے تکلیف دہ مرض اور کیمو جیسے اذیت ناک علاج سے بار بار گزرنے کے باوجود ان کے لبوں سے الحمدللہ کا ورد رکا نہ ہی ان کی زندہ دلی میں کوئی کمی آئی۔ جب تک وہ ہوش میں تھیں میں نے انہیں دعوت دین میں متحرک اور اپنے رب سے پرامید ہی دیکھا۔میں نے اپنے خواب کی یہ تعبیر سمجھی تھی کہ مجھے دو ذاتی غم ملنے والے ہیں۔ میرا ان دنوں بہنوں سے دین کی خاطر گہرا رشتہ ہے اور رہے گا لیکن یہ رشتہ اتنا مضبوط ہو چکا ہے کہ ان کا غم میرا ذاتی غم بن چکا ہے یہ مجھے اب معلوم ہوا۔ یہ صرف اللہ کے دین کا کمال ہے کہ کوئی دنیاوی رشتہ نہ ہونے کے باوجود ہم ایک مضبوط تعلق میں جڑ چکے ہیں۔ اللہ کی خاطر محبت کا یہ تعلق ان شاءاللہ ہمیشہ رہے گا۔
    جواد بھائی اور ام ثوبان بہن اپنا امتحان مکمل کر کے جا چکے، اصل امتحان پیچھے رہ جانے والوں پر آن پڑا ہے۔ میں جب ام ثوبان اور ماہا بہن کے بچوں کے بارے میں سوچتی ہوں تو ان کی آئندہ زندگی کی مشکلات کا تصور کر کے دل لرز جاتا ہے۔ پھر ایک امید بندھتی ہے کہ ان کے لیے ان کے والدین کی تربیت اور مثالیں زادِ حیات ہیں۔ بچے اپنے ماں باپ سے ضرور سیکھتے ہیں۔ ماہا بہن کی عقیدہ توحید پر استقامت، مستقل مزاجی، مشکلات میں بھی صبر کا دامن مضبوطی سے تھامے رکھنے کی عادت ان کے بچوں کے لیے بھی مشعل راہ ثابت ہو گی۔ جواد بھائی کی دل کی تکلیف کا تذکرہ کبھی کبھار یوں کرتیں جیسے ایک معمول کی بات ہو۔ ایک مرتبہ میں نے ان کی آواز سے پریشانی کا اندازہ لگا کر پوچھا تو بتایا کہ کل جواد بھائی ہسپتال میں تھے۔ یہ ہے ان کی خاموشی سے ہر مشکل خود پر جھیلتے رہنے کی عادت، وہ کسی کو بتاتی ہی نہیں کہ ان پر کیا گزر رہی ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ انہیں ہمیشہ خود نوازے، انسانوں سے بے نیاز رکھے۔
    ام ثوبان بہن نے بھی اپنے بچوں کو صبر،امید اور توحید پر استقامت کی زندہ مثال بن کر دکھایا، اور ابوثوبان بھائی نے ان کے سامنے وفا اور خلوص کی مثال رقم کی ہے۔ میری ام ثوبان بہن سے جب بھی بات ہوئی انہوں نے ابوثوبان بھائی کے لیے بہت اچھے الفاظ استعمال کیے۔اور اس میں کیا شک ہے کہ "تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہترین ہے"۔ ایک ایسی دنیا جہاں سگے ماں باپ اپنی بیمار اولاد کو ڈسپوز آف کردیں، سگے بہن بھائی طویل بیماری کا علم ہوتے ہی کترانے لگیں، وہاں ابوثوبان بھائی جیسے لوگ منفرد مثال ہیں۔
    اردو مجلس سے جدا ہوجانے والے یہ دونوں رکن بہت جواں عمری میں اس دنیا کی رونق چھوڑ کر اپنے مالک کے پاس پہنچے ہیں۔ یہ ہم سب کے لیے اللہ کی جانب سے یاددہانی بھی ہے کہ ہمیں اپنا زاد سفر جلد جمع کر لینا چاہیے۔ موت سے بڑا کوئی واعظ نہیں۔ آج کل ذوالحجہ کے مبارک دن تیزی سے گزر رہے ہیں۔ انہی دنوں میں وہ دن بھی ہے جس کے ایک روزے سے اگلے اور پچھلے سال کے گناہ معاف ہو سکتے ہیں۔ کون جانے اگلے برس یہ موقع ملے گا یا نہیں؟ آئیے اپنے رب کو منا لیں اس سے پہلے کہ زندگی روٹھ جائے۔ عیدالاضحی قریب ہے، جانے والوں کا غم ہمارے دلوں پر جوگہرے داغ چھوڑ گیا ہے وہ زندگی بھر مٹنے والے نہیں، لیکن ہم مسلم ہیں جو اپنے رب کے حکم کے آگے اپنے ذاتی جذبات قربان کر دیتا ہے۔ ہمیں تین دن سے زیادہ سوگ منانے کی اجازت نہیں، ہمارے پیاروں کو ہمارا سوگ پہنچتا بھی نہیں، ان کو ہماری پر خلوص دعائیں پہنچتی ہیں، یہ جدائی عارضی ہے، اللہ ہمیں دین پر ثابت قدم رکھے کہ ہم سب اس دنیا میں ایک جگہ جمع ہوں۔آئیے عیدالاضحی کی رونقوں میں، اپنے رب کی عبادت کے دوران، بچھڑ جانے والوں کے لیے دل سے دعائیں کرتے رہیں۔ زندگی خوشی اور غم کے اسی امتزاج کا نام ہے۔ غم پر صبر اور خوشیوں پر شکر ادا کرنا ہی ایمان ہے۔
    اے اللہ ہمارے زندہ، وفات پانے والے، اس وقت موجود، غائب، چھوٹے ، بڑے، مردوں، عورتوں، سب کو معاف فرما۔ اے اللہ تو ہم میں سے جن کو زندگی دے، ایمان کی زندگی دینا، اور جس کو وفات دے، اسلام پر فوت کرنا۔ اے اللہ ہمیں بچھڑ جانے والوں کے غم پر صبر کے اجر سے محروم نہ فرمانا، اور ان کے بعد کسی فتنہ میں مبتلا نہ فرمانا۔ آمین یا رب العالمین۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 14
  2. ام مطیع الرحمن

    ام مطیع الرحمن محسن

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2013
    پیغامات:
    1,548
    جزیت خیرا
    اللھم ارحم موتانا وموتی المسلمین۰
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
  3. اخت طیب

    اخت طیب -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2013
    پیغامات:
    769
    آمین یا رب العالمین
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وایاک، آمین۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  5. ام احمد

    ام احمد محسن

    شمولیت:
    ‏جنوری 7, 2008
    پیغامات:
    1,333
    اللہ تعالی ام ثوبان اور جواد اخی کی قبر کو جنت کا باغ بنائے اگلی پچھلی تمام خطائیں معاف فرمائے آمین یا رب العالمین
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں