پیسہ لے کر دوپٹہ پہن لیا، پیسہ ملا اتار دیا ذرائع ابلاغ پر چمکتی عورت کی مجبوریاں

عائشہ نے 'ذرائع ابلاغ' میں ‏دسمبر 9, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ہمارے معاشرے میں عورت کتنی "مجبور "ہے یہ ان آزاد تتلیوں سے سنیے جن کا شباب ہماری مملکت اسلامیہ کے غیور مردوں کو اتنا لبھاتا ہے کہ ہر مہینے ان کی خون پسینے کی کمائی سے کیبل فیس کا حرام بل بآسانی نکل آتا ہے!
    یقینا بے غیرت مرد اور بے غیرت عورتیں ایک دوسرے کے ساتھی اور حمایتی ہیں۔ یہ برائی کا حکم دیتے ہیں، اچھائی سے روکتے ہیں اور برے راستوں پر خرچ کرتے ہیں۔
    ان سب سے وہ ضیاءالحق اچھا تھا جس کی وجہ سے کچھ ننگے سر تو ڈھک گئے تھے!
     
    Last edited: ‏دسمبر 9, 2015
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
  2. ممتاز قريشی

    ممتاز قريشی نوآموز

    شمولیت:
    ‏دسمبر 3, 2015
    پیغامات:
    29
    بات ایمان کی ہے اور ایمان دل میں ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے۔

    عورت کی عزت پردے سے ہے ، لیکن جو عورت ذریعہ معاش کے لیئے گھر سے نکلنے پر مجبور ہوجائے ، اس کے لیئے بھی اسلام نے گنجائش رکھی ہے ، شرط یہ ہے کہ وہ گناھہ کی دعوت دیتی نظر نہ آئے۔

    باھر کام کرنے والی عورتوں کی بھی عزت ھوتی ہے ، بیشک اللہ پاک ان کی نیتوں کو بھتر جانتا ہے۔
    ان عورتوں کو نفرت کی نگاہ سے نھین دیکھنا چاہیئے۔

    یہ پوسٹ دیکھہ کے مجھے ایک شعر یاد آگیا ہے۔

    تم حیا-و-شریعت کے تقاضوں کی بات کرتے ہو
    ہم نے ننگے جسموں کو ملبوس حیا دیکھا ہے
    دیکھے ہیں ہم نے احرام میں لپٹے کئی ابلیس
    ہم نے کئی بار مے خانے میں خدا دیکھا ہے
     
    • غیر متفق غیر متفق x 1
  3. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    درست فرمایا بھائ۔ اور اسے پردے میں رکھنا اور اس کی تمام ضروریات کا خیال رکھنا مرد کی ذمہ داری ہے۔ اس عورت کا بھی کوئ باپ، کوئ بھائ کوشوہر ہوتا ہے۔ جب وہ اپنی ذمہ داری ادا نہیں کرسکتا تو پھر یہ اس کی غلطی ہے۔ میں پہلا الزام مرد کو دیتا ہوں۔
    اور اگر اسے مجبورا باہر نکلنا ہی پڑ جاۓ تو پھر اس کا یہ مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اس طرح کا پیشہ اپناۓ جو اس کی نسوانیت، اس کی ظاہر چمک دمک کو کیش کراۓ۔ بلکہ ایسے بہت سے کام ہیں جو کہ پردہ کی حدود میں رہ کر کیے جاسکتے ہیں۔
    ابھی کل ہی کی بات ہے۔ افغانستان کے صدر کو ایک خاتون گلدستہ پیش کر رہی ہے اور تمام مرد حضرات اس کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ کیا ہمارے پاس صدر کو گلدستہ پیش کرنے کے لیے کوئ مرد نہیں تھا یا پھر وہی بات کہ عورت کی نسوانیت، اس کے حسن کو کیش کرایا جا رہا ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  4. ممتاز قريشی

    ممتاز قريشی نوآموز

    شمولیت:
    ‏دسمبر 3, 2015
    پیغامات:
    29
    بلکل بھائی بابر تنویر ۔۔ آپ کی بات سے مکمل اتفاق ہے۔ آج کے معاشرے میں عورت کی مجبوری کا فائدہ لیا جاتا ہے۔ کسی بھی پبلک ڈیلنگ کی آفیس میں جائیں تو ہمیں ۹۰ فیصد سے زیادہ آفیسز میں سجی سجائی عورت رسیپشن پے بیٹھی ہوئی ملیگی۔۔!!

    کیا عورت صرف یہی کام کر سکتی ہے۔۔؟؟؟ قدرت نے عورتوں کو بھی وہی صلاحیتیں دی ہیں جو مردوں کے پاس ہیں۔

    لیکن عورت مجبور ہے ۔۔۔ اس کا کیا قصور۔۔ اصل قصور ہمارا ہے۔

    ھم نے ہی عورت کو وہ مقام نہیں دیا جو کہ اس کا بنیادی حق ہے۔

    بیشک آج بھی عورت اسی طرح مظلوم ہے ، جیسے صدیوں پہلے تھی۔ یہی سچائی ہے، جسے نہ صرف قبول کرنا پڑیگا بلکہ اسلامی تعلیمات کو ھمیں اپنی حقیقی زندگی میں بھی شامل کرنا پڑیگا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    حصول رزق کے لیے ایک یہی پیشہ نہیں رہ گیا دنیا میں۔ مسلمان عورت میں اتنی غیرت ہونی چاہیے کہ وہ اپنے دین اور رزق حلال کی خاطر قربانیاں دے سکے۔ بہت سی عورتیں کام کر رہی ہیں لیکن ان کو چھ ہندسوں والی تنخواہ 6 digit salaryکی ہوس نہیں۔اس لیے وہ ایسی نوکری پر قناعت کر لیتی ہیں جس میں ان کا دین محفوظ ہو۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
    • متفق متفق x 1
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ویسے شوبز کا پیشہ اور اس کی کمائی مکمل حرام ہے۔ ہم یہ بات کہنے سے ڈرنے لگے ہیں۔
     
    • متفق متفق x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں