شام میں دہشت گردی میں مصروف ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے متعلق ایران کی خاموشی

زبیراحمد نے 'خبریں' میں ‏دسمبر 20, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. زبیراحمد

    زبیراحمد -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 29, 2009
    پیغامات:
    3,446
    قاسم سلیمانی سے متعلق ایران کی معنی خیز خاموشی؟
    ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم ایلیٹ فورس ’’القدس بریگیڈ‘‘ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے 14 نومبر کو شام کے شمالی شہر حلب میں باغیوں کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد روپوشی نے کئی نئے سوالات پیدا کیے ہیں۔

    جنرل سلیمانی کی صحت کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ ایران کے بعض ذرائع ان کے زخمی ہونے سے انکاری ہیں۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل سلیمانی ٹھیک ٹھاک ہیں اور شام ہی میں ہیں۔ جب کہ دوسرے ذرائع ان کے شدید زخمی ہونے کی بھی خبریں دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب حال ہی میں خبریں آئی تھیں کہ شام اورعراق میں ایرانی ملیشیا کی قیادت کرنے والے جنرل سلیمانی روس کے خصوصی دورے پر ماسکو پہنچے ہیں اور انہوں نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور اہم عسکری رہ نماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں شام اور عراق کے محاذوں بارے تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم ماسکو حکومت نے ان تمام اطلاعات کی سختی سے تردید کی ہے۔
    ایران کی جلا وطن اپوزیشن قیادت اس بات پر مصر ہے کہ جنرل سلیمانی وسط نومبر کو شام کے شمالی شہر حلب میں باغیوں کے ساتھ لڑائی میں شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ انہیں زخمی ہونے کے بعد دمشق منتقل کیا گیا جہاں سے تہران لایا گیا ہے۔ وہ تہران کے ’’بقیۃ اللہ‘‘ نامی اسپتال میں زیرعلاج ہیں جہاں ان سے ملاقات پر پابندی ہے۔

    اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیمانی کے سر میں ایک گولے کے چھرے لگنے سے گہرے زخم آئے ہیں، جس کی دو بار سرجری ہو چکی ہے مگر ان کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔




    http://urdu.alarabiya.net/ur/middle-east/2015/12/18/سلیمانی-کے-انجام-بارے-ایران-بدستور-خاموش.html
     
    Last edited by a moderator: ‏دسمبر 20, 2015
    • معلوماتی معلوماتی x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں