ایتھکس اور مورلز میں کیا فرق ہے؟

انا نے 'مثالی معاشرہ' میں ‏جنوری 10, 2016 کو نیا موضوع شروع کیا

Tags:
  1. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    آئی ٹی میں پروفیشنل ایتھکس کی ایک مثال ہیکنگ یا کریکنگ کی لے لیں۔
    ہیکنگ کرنا تو غلط ہے کیونکہ کسی کے سسٹم تک آپ اس کی اجازت کے بغیر رسائی حاصل کر رہے ہیں۔ اب ایتھکس کیا ہوں۔ کیا آپ ہیکنگ کو جرم سمجھ کر چھوڑ دیں؟ اسے سیکھنے سکھانے کا عمل ترک کر دیں؟
    یہ تو کمپیوٹر سائنس اور ایلگورتھم وغیرہ میں بڑی ضروری چیز ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو اپنے ملک اور امت کے دفاع کے لیے اس کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ تو اس کے لیے اصول بنائے جائیں گے قرآن و سنت کی روشنی میں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • معلوماتی معلوماتی x 1
  2. انا

    انا -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 4, 2014
    پیغامات:
    1,400
    صحیح ۔ میں سمجھ گئی آپ کا اشارہ کس طرف ہے ۔ بلکل متفق ۔ ہر فیلڈ کے حوالے سے مختلف لوگوں سے اور مختلف حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ اس کی تیاری واقعی ضروری ہے ۔
     
  3. arifkarim

    arifkarim محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 17, 2007
    پیغامات:
    256
    متفق! کسی کا ملحد ہونا اسکے اخلاقیات و اقدار کے برے ہونے کی ضمانت نہیں۔
     
  4. arifkarim

    arifkarim محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 17, 2007
    پیغامات:
    256
    جی یہ اصول ہیں۔ البتہ ہر دور میں انکی تشریح درکار ہوتی ہے۔
     
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ہیکنگ کوئی نئی چیز نہیں، جاسوسی کی قسم ہے اور جاسوسی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بھی تھی اور آپ نے حضرت حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہما کو بطور جاسوس دوسرے لشکر میں بھیجا تھا۔
     
    • ظریفانہ ظریفانہ x 1
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    عجیب بات ہے۔ کس موضوع پر؟ اسلامی اخلاق و اقدار پر یاآئی ٹی پروفیشلز کے لیے پیشہ ورنہ اخلاقیات پر؟
    عمومی اسلامی اخلاق و اقدار پر کتابیں موجود ہیں، یہ کیا جا سکتا ہے کہ ہر میدان کے ماہر لوگ ان کو اپنےمیدان کے سیاق میں مرتب کر لیں۔ مثلاطب کے ماہرین مل کر جو ضابطہ اخلاق بنا چکے ہیں اس پر اسلامی اقدار کے حساب سے نظرثانی کر لیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  7. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بالکل اسلام میں چوں کہ ہر شعبہ دین کا تابع ہے تو پروفیشنل ایتھکس بھی اسی کے تابع ہوں گے۔ البتہ سیکیولر ریاستیں پروفیشنل ایتھکس اور ریلیجس ایتھکس کو الگ الگ دیکھتی ہیں۔
    اسے مرسی کلنگ یا ڈیتھ ود ڈگنٹی کہتے ہیں۔ لیکن درست دماغ والے لوگ اسے خود کشی میں مدد ہی کہیں گے۔ یہ والی بات ہر مغربی ملک میں جائز نہیں کہ مزمن مریض کو مرنے کا حق دیا جائے اور جہاں قانون بن چکے ہیں وہاں بھی مذہبی ادارے اس کی مخالفت ہی کرتے ہیں لیکن ریاست سیکیولر ہونے کی وجہ سے نئی قانون سازی کر چکی ہے۔
     
  8. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    اس طرح تو چوری بھی کوئی نئی چیز نہیں ہر دور میں چور چلے آرہے ہیں : )
    ہیکنگ میں صرف جاسوسی نہیں آتی۔ ڈیٹا چوری کسی بھی مقصد کے لیے ہوسکتا ہے۔ اور ہیکنگ کی ٹیکنیکس کو اپنے سسٹمز کی ٹیسٹنگ کے لیے بھی سیکھا اور آزمایا جاتا ہے۔ اس کی کثیر اقسام ہیں اور ہر ایک کی الگ ٹیکنیکل ٹرمز ہیں۔
    کہنے کا مقصد یہ تھا کہ جب نئی فیلڈز ایولو ہوتی ہیں تو ہر ایک کی ٹرمز اینڈ ٹیکنیکس بھی مختلف ہوتی ہیں۔ ان کے مسائل کو سمجھنے کے لیے انہیں کی زبان میں بات کرنا ہوتی ہے۔
    اور ہیکنگ کی یہ ایک مثال دی تھی ۔ کئی اور چیزیں ہوتی ہیں جو پروفیشنل ایتھکس کے کورس میں پڑھائی جاتی ہیں۔ ورنہ عام الفاظ میں سب جانتے ہیں جاسوسی اچھی چیز نہیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  9. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اسلام میں جاسوسی دشمن یا مجرم کی ہو تو بہت اچھی چیز ہےالبتہ لیگل اور ال لیگل ہیکنگ کے ضوابط مقرر کرنا ممکن ہے تا کہ چوری اور جاسوسی کو الگ الگ کیا جا سکے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  10. انا

    انا -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 4, 2014
    پیغامات:
    1,400
    پروفیشنل ایتھکس کی چند اور مثالیں مختلف فیلڈ کے حوالے سے:
    میڈیکل میں سب سے اہم چیز صفائی ہے ۔مورلز کے مطابق ہر انسان کو صفائی کا خیال رکھنا چاہئے ۔لیکن میڈیکل ایتھکس خاص میڈیکل آلات کی صفائی کے متعلق معلومات فراہم کریں گے۔
    آئی ٹی کے حوالے سے ہیکنگ اور کریکنگ پر عفرا نے بھی مثالیں دیں۔ اور ایک اہم چیز لائیسنس ہے ۔ جو کہ یہ طے کرتا ہے کہ آپ اپنے سافٹ ویر کو کیسے استعمال اور آگے فروخت کر سکتے ہیں۔ مورلز ہمیں بتاتے ہیں کہ کاروباری معاملات میں دھوکا نہیں دینا ،سود نہیں لینا اور حلال طریقے اپنانے ہیں۔ سافٹ وئر لائسنس کی معلومات کے لیے آئی ٹی ایتھکس کی طرف دیکھنا پڑے گا۔
    ایتھکس اور مورلز کا جائزہ لیں تو پھر یہ کہنا درست ہو گا کہ مورلز خاص ایک فرد کے لیے اسکی اپنی ذات تک محدود ہوتے ہیں ۔ ایتھکس ہر اس جگہ آ جاتے ہیں جہاں ایک سے زیادہ افراد ہوں۔ اسی لیے ہمیں اگے ایتھکس کی اقسام بھی دیکھنے کو ملتی ہیں ۔ جیسے سوشل ایتھکس ، پروفیشنل ایتھکس ، فیملی ایتھکس ۔
    مورلز کبھی نہیں بدلتے(کچھ مخصوص حالات کے علاوہ) ۔جیسے آپ کبھی یہ نہیں کہیں گے کہ جھوٹ جائز ہو گیا ہے۔یا اپنے خاندان کے ساتھ جھوٹ نہیں بول سکتے اور باہر کے لوگوں سے جھوٹ جائز ہے۔ اس کے برعکس ایتھکس خاندان کے ساتھ کچھ اور ہوں گے اور باہر کے لوگوں کے ساتھ کچھ اور۔ ہاں البتہ جھوٹ دونوں جگہ پھر بھی غلط ہی کہلائے گا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  11. arifkarim

    arifkarim محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 17, 2007
    پیغامات:
    256
    جاسوسی اور ہیکنگ میں بہت فرق ہے۔ ہیکنگ سائبر حملوں میں استعمال ہوتی ہے جسے سائبر جنگ کہا جاتا ہے۔
     
  12. انا

    انا -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 4, 2014
    پیغامات:
    1,400
    پتہ نہین لیکن آپ کی بات سے ایک اور حضرت سے سے کی ہوئی گفتگو یاد آ گئی ۔
    میں : کیا ایتھکس اور مورلز میں کوئی فرق ہے ؟
    ع : جی بلکل
    میں : کیا؟
    ع : ہجوں کا فرق ہے۔

    ہیکنگ کسی اور کے سسٹم کے اندر یا نیٹورک کے اندر جائز یا نا جائز طریقہ کو اختیار کرتے ہوئے گھسنے کو کہتے ہیں۔ کسی اور کے سسٹم کے اندر گھسنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ہو سکتا ہے آپ تعلیمی غرض سے ہیکنگ سیکھ رہے ہوں ۔ کہ کسی اور کے سسٹم میں بغیر اس کی اجازت کے صرف داخل ہو گئے اور بغیر کوئی معلومات چرائے یا نقصان پہنچائے کام ختم۔ دوسری وجہ ہو سکتی ہے کہ آپ کوئی خاص معلومات حاصل کرنا چاہتے تھے ۔آپ نے وہ معلومات چرا لیں اور بعد میں بلیک میلنگ کے لیے یا کسی بھی غرض کے لیے ان معلومات کو استعمال کرتے رہے ۔ تیسری وہ جو آپ نے بیان کی کہ ہیکنگ سائبر حملوں میں استعمال ہوتی ہے۔
    بہرحال کہنے کا مقصد یہ کہ ہیکنگ ایک ٹیکنیک ہے ۔ اور یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ کمپیوٹر کی دنیا میں اس سے بہتر جاسوسی کی ٹیکنیک نہیں مل سکتی۔ ویسے تو آپ اس سسٹم کو بذات خود یعنی جسمانی طور پر بھی چوری کر کے لا سکتے ہیں ۔ لیکن یہ اتنا کار آمد طریقہ نہیں ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
    • متفق متفق x 2
  13. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اسے آپ فلسفہ اخلاق کہہ لیں۔ لاطینی الفاظ ہیں اور کچھ نہیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جی بالکل خود غرضی ہے کیوں کہ اس کے پیچھےمادیت پرستی اور الحاد ہے۔ہماری اخلاقیات دراصل ہماری تھیولوجی کی بنیاد پر بنتی ہی۔ جو الہام پر یقین رکھتا ہے اس کی اخلاقیات میں خدا کا عدل جھلکے گا، اور جو پیسے کی پوجا کرتا ہے اس کی اخلاقیات بھی غرض کے بندے کی ہوں گی۔
    اس نظریے کے باکل الٹ نظریات بھی موجود ہیں۔ ان کے دلائل کا تجزیہ کر کرے ان کو بودا بھی ثابت کیا جا چکا ہے۔ لیکن کمرشلزم اور مادیت پرستی کے اس دور میں اکثریت کو یہ نظریہ پسند ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  15. arifkarim

    arifkarim محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 17, 2007
    پیغامات:
    256
    بالکل ایسا ہی ہے۔ مغرب میں مادیت پرستی تو الحاد سے بھی آگے ہے۔
     
  16. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ہو سکتا ہے لیکن اس کے انتہائی رذیل ہونے کا خطرہ بھی ہے کیوں کہ
    If you dont stand for something you can fall for anything
     
    • متفق متفق x 2
  17. arifkarim

    arifkarim محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 17, 2007
    پیغامات:
    256
    جی پر اسکا مطلب یہ بھی نہیں یہ اسٹینڈ صرف مذہبی ہو۔ یہاں ناروے میں لامذہب بھی کافی انسانیت پسند ہوتے ہیں۔
     
  18. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    بہ حیثیت مسلمان معالج، یا کسی بھی شخص پر یہ فرض ہے کہیں بھی رہے، قوانین کی پابندی کرے، جس طرح وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے احکام کی پابندی کرتا ہے۔ مسلمان کہیں بھی رہے وہ اپنے دین کا نمائندہ بھی ہوتا ہے۔ کسی ایک مریض کی مدد کرنے کے لئے خلاف ورزی کرنا ٹھیک نہیں، جبکہ اس طرح کے کئی مریض اس کی مدد کے مستحق ہیں۔ کسی مریض کی مدد نا کرنا، اگرچہ اخلاقی طور پر درست نہیں، لیکن یہ بھی ایمان کا ادبی درجہ ہے کہ آپ کسی چیز کو کم از کم دل میں برا جانتے ہیں ۔ یہ کوئی معیوب بات نہیں . مدد نا کرنے پر اس کا سوال تو ادارہ ہاسپٹل کی طرف سے نہیں کیاجائے گا۔ دین بھی ایسی حالت میں معذور سمجھتا ہے، جس پر انسان استطاعت نہیں رکھتا۔
    لیکن اس کی یہ قربانی اور اپنی جاب کی حفاظت، قوانین کی پابندی، بہت سے دوسرے مریضوں کی لئے زندگی بچانے اور شفاء کا سبب ہوگی۔ اگر وہ جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے خلاف ورزی کر بھی لیتا ہے۔ تونوکری ختم ہونے کے بعد کوئی بھی نیا ادارہ اس کو جاب دینے سے قبل اس کی خامی ضرور دیکھے گا۔ امانت کی پاسداری اور قوانین کی پابندی کی بالادستی ہوتی ہے۔ جذبات کا اس میں کوئی کردار نہیں۔
    دوسری صورت یہ ہو سکتی ہے کہ اگر کسی شخص کا اپنا ہاسپٹل ہے۔ وہاں کوئی ایسا مریض آتا ہے جس کی مثال دی گئی ہے۔ اور وہ قدرت یا استطاعت رکھتا ہے کہ قوانین میں تبدیلی کرکے کسی مریض کی مدد کرے تو اس پر یہ فرض ہے کہ وہ ایسا کرے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو یہی کہا جائے گا کہ اس نے انسانیت کی خدمت کے لئے نہیں ہاسپٹل نہیں بنایا۔یہاں قوانین سے زیادہ اخلاقی اقدار کی ضرورت تھی
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
    • معلوماتی معلوماتی x 1
  19. انا

    انا -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 4, 2014
    پیغامات:
    1,400
    جزاک اللہ خیرا ۔ یعنی اسی بات کو اگر آگے بڑھائیں تو فرد کی بجائے جماعت کے لیے سوچنا اور کام کرنا ، اور ایک فرد کو اگر اپنی ارگنائزیشن ،کمپنی ، جماعت یا جس کے تحت بھی وہ کام کر رہا ہے اس کےقوانین اور اصولوں کی پاسداری کے لیے اپنے اخلاق کی قربانی دینی پڑے تو کوئی حرج نہیں ؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  20. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    جی ، ،میری رائے میں توبلکل بھی کوئی حرج نہیں ، اختلاف کی گنجائش موجود ہے ۔ دو چزوں میں ایک ہی حاصل ہوسکتی ہے ۔ دونوں نہیں ۔ بڑے مقاصد کے لئے چھوٹے مقصد یا نیکی کو چھوڑنا ہی پڑتا ہے ۔اس طرح بھی یہ بات کوئی سمجھ سکتا ہےکہ اگر ایک ہاسپٹل میں دواچھے ہارٹ اسپیشلٹ ہیں ، دونوں ہی اس طرح کا اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے جاب چھوڑ دیتے ہیں تو اس میں نقصان ادارہ سے زیادہ مریضوں کا ہوگاـ جماعت یا ،،، کے فائدہ کو فرد یا افراد پر فوقیت حاصل رہتی ہے،کسی ،ارگنائزیشن ،کمپنی ، جماعت میں نااہل فرد یا افراد یاحد سے زیادہ مخلص یا اخلاقی اقدارکا مظاہرہ کرنے والوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہوتی ـ قوانین یا اصولوں کی خلاف ورزی کریں گے، یا تو وہ خود ہی نکل جاتے ہیں یا وقت آنے پر انہیں الگ کردیا جاتا ہے ،اعتدال ہی بہترین راستہ ہے ـ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں