کیافوم کے گدے پر نماز پڑھنا جائز ہے؟

قرطبی نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏جون 21, 2016 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. قرطبی

    قرطبی رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 23, 2015
    پیغامات:
    59
    کیافوم کے گدے پر نماز پڑھنا جائز ہے؟مثلا گھر کے بیڈ پر جو فوم کا گدا ہوتا ہے۔ اور اس کےعلاوہ صوفے پرجو گدیا ں ہوتی ہیں ۔ دلیل سے جواب درکار ہے
     
  2. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    فوم کے گدے پہ نماز پڑھی جا سکتی ہے۔
    سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
    «كُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَضَعُ أَحَدُنَا طَرَفَ الثَّوْبِ مِنْ شِدَّة الحَرِّ فِي مَكَانِ السُّجُودِ»
    ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تو ہم میں سے ہر آدمی گرمی سے بچنے کے لیے اپنے کپڑے کے دامن پر سجدہ کرتا۔
    صحيح البخاري: 385
     
  3. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اگر فوم ایسا ہو کہ دھنس جاتا ہو تو جائز نہیں ہے۔
    یہ شیخ صالح العثیمین کا فتوی ہے۔
    وقد سئل الشيخ ابن عثيمين رحمه الله عن حكم السجود على الاسفنج . فأجاب : " إذا كان الاسفنج خفيفاً ينكبس عند السجود عليه فلا باس "
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. قرطبی

    قرطبی رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 23, 2015
    پیغامات:
    59
    یہ وہ تودھنس جاتاہے۔ اور میں نے تو چند نمازیں بھی اس پر ادا کرلی ہیں ۔ اب میں کس کی بات پر عمل کروں ۔ اور ان نمازوں کا کیا کروں.
     
  5. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    گھاس پہ سجدہ کرنے سے بھی چہرہ اندر دھنس جاتا ہے۔ اس لیے آپ بے فکر رہیں۔
    مجھے معلوم ہے کہ بعض علماء ایسے نرم گدے وغیرہ پہ سجدہ کرنے کو درست نہیں سمجھتے جس میں چہرہ دھنس جائے۔ لیکن یہ لوگ بھی دو اقوال پہ اختلاف رکھتے ہیں
    پہلا قول یہ ہے کہ چہرہ مکمل طور پہ دھنس جائے حتى کہ آنکھیں کچھ دیکھ نہ سکیں یہ کھلی ہی نہ رہ سکیں تو ممنوع ہوگا
    دوسرا قول یہ ہے کہ معمولی سا بھی دھنس جائے تو نماز نہیں ہوگی۔
    جبکہ جو حدیث میں نے اوپر پیش کی ہے اس میں سجدہ والی جگہ پہ کپڑے کا دامن رکھنے کا تذکرہ ہے۔ اور یہ پگڑی کے کپڑے کی ایک جانب سجد ہ کے وقت زمین پہ رکھنا ہے۔ جیسا کہ کتب فقہ میں بھی اس بات پہ بحث موجود ہے 'ويجوز له أن يسجد على كور عمامته' اور اسکے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی پگڑی کے شملہ پہ سجدہ کرے۔ اس میں بھی جب یہ کپڑے کی متعدد تہیں ہوں اور بے ترتیبی ہوں تو چہرہ چھپ جاتا ہے۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں