تاریخ کا مطالعہ کیسے ۔۔۔ ؟!

باذوق نے 'تاریخ اسلام / اسلامی واقعات' میں ‏جون 8, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

    ہمیں چاہئے کہ ہم تاریخ کو ایسے ہی پڑھیں جیسے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی احادیث مبارکہ کو پڑھتے ہیں۔
    اور جب ہم آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی احادیث پڑھتے ہیں تو اس بات کی تحقیق کرتے ہیں کہ یہ چیز آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) سے ثابت بھی ہے یا نہیں؟
    رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کردہ احادیث کی صحت و ضعف اور اس کے مستند اور غیر مستند ہونے کا ہم اس وقت تک کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے جب تک سند اور متن کو (جرح و تعدیل کی کسوٹی پر) پرکھ نہ لیں۔
    اہل علم نے حدیث اور اس کے راویوں کے معاملے میں خصوصی دلچسپی لی ہے اور ان کی روایت کردہ احادیث کو تلاش کر کے انہیں کھنگالا ہے ، ان پر صحت و ضعف کا حکم صادر کیا ہے اور یوں ان میں جھوٹ ، تدلیس اور ان جیسے دیگر عیوب کی نشاندہی کر کے ان احادیث کو ان باتوں سے نکھار دیا گیا ہے جو ان میں داخل کی گئی ہیں۔

    لیکن تاریخ کا معاملہ ، احادیث سے مختلف ہے۔ چنانچہ تاریخ میں ایسی بہت سی روایات ہیں جن کی کوئی سند ہی نہیں ہے اور بسا اوقات اسناد تو ملتی ہیں لیکن ان سندوں کے راویوں کے حالات زندگی نہیں ملتے اور نہ ہی اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ اہل علم نے ان کی مدح کی ہے یا مذمت ، ان کی تعدیل کی ہے یا ان پر جرح کی ہے؟
    اس صورت میں ہمارے لیے مشکل ہے کہ ہم ان پر کوئی حکم لگائیں کہ وہ صحیح ہیں یا ضعیف ، کیونکہ ہم سند کے چند راویوں کے حالات نہیں جانتے ، لہذا تاریخ کا معاملہ حدیث سے بھی مشکل ہو گیا۔
    لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اس میں تساہل سے کام لیں اور بلا تحقیق تاریخی روایات کو قبول کرتے چلے جائیں۔
    نہیں !
    بلکہ ہمیں تحقیق کرنی چاہئے اور ہمیں اپنی حقیقی تاریخ کو حاصل کرنے کا فن سیکھنا چاہئے۔
    اس موقع پر کوئی کہنے والا کہہ سکتا ہے کہ اس طریقے سے تو ہماری تاریخ کا بہت بڑا حصہ ضائع ہو جائے گا۔
    اس مفروضے کو یہ کہہ کر ردّ کیا جا سکتا ہے کہ :
    اس طریقے سے ہماری تاریخ کا اکثر حصہ ضائع نہیں ہو سکتا بلکہ اس سے ہماری اصل اور حقیقی تاریخ نکھر کر سامنے آ جائے گی۔
    کیونکہ بےشمار تاریخی روایات باسند مروی ہیں ، خواہ وہ کتبِ تاریخ میں ہوں جیسا کہ "تاریخ طبری" ہے یا کتب حدیث میں ہوں جیسا کہ صحیح بخاری ، مسند احمد ، سنن ترمذی میں یا مصنفات میں ہوں جیسا کہ مصنف ابن ابی شیبہ یا ان کتب تفسیر میں ہوں جو تاریخی روایات کا تذکرہ سندوں کے ساتھ کرتی ہیں جیسا کہ تفسیر ابن جریر اور تفسیر ابن کثیر ہیں۔
    بسا اوقات یہ روایات ان خاص کتب سے ملتی ہیں جو بعض مخصوص زمانوں کے ساتھ تعلق رکھتی ہیں مثلاً کتاب "حروب الرّدہ للکلاعی" ، کتاب "مختصر تاریخ خلیفہ بن خیاط" ہے ۔۔۔
    مطلب یہ ہے کہ ان روایات میں سے کسی بھی روایت کی سند تلاش کرنے میں ہم ناکام نہیں ہو سکتے۔

    مقصد یہ ہے کہ (جستجو کرنے سے) آپ کو ان روایات کی اسناد مل سکتی ہیں اور اگر آپ کو کسی بھی صورت میں سند نہ ملے تو آپ کے پاس ایک عام اصل (معیار) ہے جس پر آپ گامزن رہ سکتے ہیں اور اس اصل کا تعلق دورِ صحابہ سے خاص ہے ، اور وہ یہ ہے کہ :
    اللہ تعالیٰ اور اس کے مقدس رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) نے صحابہ کی تعریف بیان فرمائی ہے ، اس بنا پر ہم کو ایمان رکھنا ہے کہ صحابہ کرام عادل ہیں (یعنی ان میں اصل ، عدل ہے) !

    اور جب ہمیں کوئی ایسی روایت ملے جس میں اصحابِ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) پر حرف آتا ہے تو اصول یہ ہے کہ :
    اس روایت کی سند دیکھی جائے اور اگر سند صحیح ہو تو اس کا صحیح مطلب تلاش کیا جائے گا اور پتہ لگایا جائے گا کہ یہ روایت کس بات پر دلالت کرتی ہے؟
    اور اگر ہمیں پتہ چل جائے کہ اس کی سند ہی ضعیف اور ناقابل اعتبار ہے تو الحمدللہ۔
    اور اگر اس روایت کی سند نہیں ملتی تو ہمارے پاس "اصل" ہے اور وہ ہے :
    اصحابِ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی عدالت جو قرآن و حدیث سے ثابت ہے (کہ وہ پاکیزہ جماعت ، نیک نیت اور بےقصور تھے)۔

    لہذا ۔۔۔۔
    جب ہم تاریخِ اسلام پڑھیں تو یوں پڑھیں جیسا کہ ہم حدیثِ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کو صحت کے معیار پر رکھ کر پڑتے ہیں ، خصوصاً تاریخ کا وہ حصہ جو اصحابِ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کے ساتھ خاص ہے !

    اقتباس بحوالہ :
    آئینۂ ایامِ تاریخ ، ص:24 ، عثمان بن محمد ناصری / عبدالجبار سلفی
    ترتیب / کمپوز / پروف ریڈ : باذوق (جون '2008)
     
  2. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    اچھی شیئرنگ کے لیے بہت بہت شکریہ ایسے ہی ہمیں‌مزید معلومات دیتے رہیے اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے
     
  3. الطحاوی

    الطحاوی -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 5, 2008
    پیغامات:
    1,825
    اس پوسٹ کا عنوان تاریخ کا مطالعہ نہیں بلکہ تاریخ اسلام کا مطالعہ ہونا چاہئے۔سکندرودارا کی تاریخ پڑھنے اوراپنے قیاسات کے گھوڑے دوڑانے کی ہر ایک کوصلائے عام ہے۔
     
  4. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    مستند مطالعے کا شوق رکھنے والے تاریخ اسلام سے تاریخ عالم، تک ہر موضوع پر مستند اور معیاری کتب ڈھونڈ کر ہی مطالعہ کرتے ہیں ۔

    جب کہ سنسنی خیزی اور سستی شہرت کے لیے اناپ شناپ لکھنے والوں کو پڑھنے والی گپ باز قوم بھی موجود ہے ۔مثل مشہور ہے ، خدا شکر خورے کو شکر ہی دیتا ہے ۔

    مگر ظاہر ہے کہ اول الذکر قسم ہی علمی طبقہ کہلاتا ہے ، اور یہی رویہ مطالعے کے فوائد تک رسائی دیتا ہے ۔
     
  5. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

    بات تو پھر بھی وہیں رہے گی کہ کس کی لکھی ہوئی تاریخ اسلام پڑھی جائے۔

    والسلام
     
  6. m aslam oad

    m aslam oad نوآموز.

    شمولیت:
    ‏نومبر 14, 2008
    پیغامات:
    2,443
    جزاک اللہ
     
  7. بشیراحمد

    بشیراحمد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اپریل 1, 2009
    پیغامات:
    1,568
    جی ہاں تاریخ کی کتب پر تحقیقی کام کی اشد ضرورت ہے محققین علماء کرام نے تاریخ کی مشہور کتب میں موجود مواد میں سے 80 فیصد کو جھوٹا یا ضعیف قرار دیا مثال کے طور پر تاریخ یہ ابواب ۔ جنگ جمل ، جنگ صفین ، واقعہ حرہ ، واقعہ کربلا کے بارے میں تاریخ کی مستند کتب میں جو روایات موجود ہیں وہ 95 فیصد جھوٹ یا ضعف پر مبنی ہیں
    تاریخ پر تحقیق کے حوالے سے مسعود احمد صاحب بی ، ایس سی کا کام قابل تحسین ہے ۔
    انہوں نے مندرجہ ذیل کتب تحریر کی ہیں
    1 واقعہ کربلا اور افسانہ کربلا
    2 واقعہ جمل اور افسانہ جمل
    3 واقعہ صفین اور افسانہ صفین
    4 واقعہ حرہ اور افسانہ حرہ
    5 تاریخ کا کفر
    مسعود احمد صاحب نے تاریخ المطول کےنام سے تاریخ پر مستند ومکمل کتاب لکھنا شروع کی تھی لیکن افسوس کہ پایہ تکمیل تک نہیں پہنچی صرف ایک ہی جلد مطبوع ہے اسی طرح انہوں نے ایک کتاب تاریخ الاسلام والمسلمین لکھی ہے اس کتاب میں جو مواد ہے وہ زیادہ ترقرآن مجید ،صحیح بخاری ومسلم سے لیا گیا ہے
     
    Last edited by a moderator: ‏نومبر 10, 2009
  8. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    جزاک اللہ بشیر بھائی
    مسعود صاحب کی ان کتابوں کا آن لائن لنک مل سکتا ہے کہ ان کی بھی اسٹڈی کی جائے۔ ان شاءاللہ
    والسلام علیکم
     
  9. بشیراحمد

    بشیراحمد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اپریل 1, 2009
    پیغامات:
    1,568
    تلاش کرتا ہوں لیکن کتابون‌کا نیٹ پر ملنا بہت مشکل لگ رہا ہے
     
  10. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    جزاک اللہ خیر باذوق بھائی۔
     
  11. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

    کتاب کا نام یہ آ رہا ھے

    "تاريخ العرب المطول"


    والسلام
     
  12. بشیراحمد

    بشیراحمد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اپریل 1, 2009
    پیغامات:
    1,568
    برادر آپ شاید شوقی ابوخلیل کی کتاب کی بات کر رہے ہیں جب کہ ہمیں مسعود احمد بی ،ایس سی کی
    کتاب تاریخ المطول درکار ہے
     
  13. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    نہیں بھائی تاريخ العرب المطول کسی ایک بندے کی لکھی ہوئی نہیں ہر عرب ممالک میں اس کی کتابت پر مختلف آرا کے نام آ رہے ہیں۔
    اور جن کی آپ بات کر رہے ہیں تو انہوں نے بھی انہی سے ترجمہ کیا ہو گا۔ اپنی طرف سے تو کوئی تاریخ نہیں‌ لکھ سکتا ہو سکتا ھے مسعود احمد صاحب نے اسی سے اردو ترجمہ کیا ہو اور نام تاریخ المطول رکھ دیا۔ لیکن تھاؤزینڈ آف رزلٹ آپ دیکھ سکتے ہیں جو کہ تاریخ العرب المطول پر نکلیں گے۔

    والسلام
     
  14. بشیراحمد

    بشیراحمد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اپریل 1, 2009
    پیغامات:
    1,568
    بھائی مسعود احمد صاحب نےاپنی کتاب تاریخ المطول میں تاریخ کی مستند کتب کی چھان بین کے بعد وہ تاریخی روایات جمع کی ہیں جو
    صحیح یا حسن ہیں انہوں نے کسی کتاب کا ترجمہ نہیں کیا آپ سابقہ پوسٹس غور سے پڑھیں اور انکل گوگل کو تکلیف نہ دیں :)
     
  15. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم بشیر احمد بھائی

    مجھے ایک دھاگہ ملا ھے جو اسی فارم میں لگا ہوا ھے اسے بھی چیک کر لیں اس کے دھاگے میں‌ آپ کو ویڈیو کلپ بھی ملیں گے۔ اس پر آپ کی کیا رائے ھے



    والسلام
     
  16. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    جناب کا نام تو گوگل انکل نہیں اٹھا رہا ۔ " جماعت المسلمین " کو انکل گوگل میں چیک کریں تو مسعود صاحب کے نام پر بہت بھیانک رزلٹ آ رہے ہیں کیا خیال ھے اس پر آپ کا اپنی رائے سے نوازنا پسند کریں گے۔ :00026:

    شکریہ

    والسلام
     
  17. بشیراحمد

    بشیراحمد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اپریل 1, 2009
    پیغامات:
    1,568
    میرے بھائی میرے پاس جماعت المسلمیں کے خلاف کافی مواد موجود ہے میرے خود ان سے تحریری مباحثہ بھی ہوچکے ہیں طالب الرحمن صاحب ایک مستند سلفی عالم ہیں لیکن میں میرا ذاتی موقف یہ کہ
    مسعوداحمد کی علمی خدمات مسلمہ ہیں اگر جماعت المسلمیں بنانا ان کی اجتھادی خطا تھی وہ ماجور عنداللہ ہیں باقی ان کی خطا کی پیروی کرنے والے محض مقلد ہیں باقی اگرجماعت المسلمین بنانے میں اگرانکی ذاتی رائے کا عمل دخل تھا اجتھادی سعی نہیں تھی تو یہ سراسر باطنی معاملہ ہے جس کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہہ سکتا اللہ ہی دلوں کے بھیدوں کو جاننے والا ہے میں اس عظیم علمی شخصیت کے بارے توقف کا قائل ہوں
    باقی بڑے بڑے علماء کے تفرادت ہیں لیکن کسی کے تفردات کو اچھال کران کی علمی خدمات کا انکار کرنا سراسر ناانصافی ہے
     
  18. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852

    السلام علیکم بھائی صاحب

    یہ آپ کے پسندیدہ ہیں اس پر میری کوئی رائے نہیں۔ ہر کوئی کسی نہ کسی کا پسندیدہ ہوتا ھے۔
    ایک بات میں میں درخواست کروں گا کہ میرے ساتھ جو بھی آپ گفتگو کر رہے ہیں اسے مناظرہ مت سمجھیں‌ ایک علمی گفتگو سمجھیں تو بات کرنا اچھا لگے گا۔
    جماعت بنانا بھی کوئی جرم نہیں لیکن یہ کہنا کہ فلاں حدیث میں میری جماعت کا ذکر ھے اور فلاں قرآن کی آیت میں میری جماعت کا ذکر ھے اسے آپ جرم کہہ لیں یا کچھ اور ۔
    ہاں یہ ضرور کہہ سکتا ھے بندہ کہ میں نے اپنی جماعت کا نام قرآن کی ایک آیت اور ایک احادیث سے اخذ کیا ھے۔
    یہ میٹیریل مجھے کہیں سے ملا ھے کیا آپ اس پر اپنی رائے دینا پسند کریں گے۔ میں نے کچھ پی۔ ڈی ۔ ایف سرچ کئے ہیں اگر آپ کا جواب معقول ہوا تو شائد ان کا مطالعہ کروں۔






    نیچے کچھ مزید باتیں ہیں جو ان کی کتابوں میں درج ہیں‌ ساتھ میں ان کے صفحات نمبر بھی لکھے ہوئے ہیں۔ اس سے زیادہ بھی ہیں لیکن میرا میرا مقصد آپ کی ذات کو بھی محفوظ کرنا ھے اسی لئے یہاں تک ہی ٹھیک ھے۔

    آپ کی رائے کا انتظار رہے گا اس پوسٹ پر آپ کیا ڈفینڈ کرتے ہیں۔ کیا ان کی کتابوں میں یہ لکھا ہوا ھے
    یا کتابوں میں نہیں لکھا کسی نے نٹ پر غلط انفارمیشن دی ھے

    جزاک اللہ
     
    Last edited by a moderator: ‏نومبر 11, 2009
  19. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623
    کنعان بھائی۔ اس قدر جذبات میں نہ آئیں۔ :)
    مسعود احمد صاحب کے بارے میں ہم سب جانتے ہیں۔ یہاں کوئی بھی ان کا دفاع نہیں کر رہا ہے۔ بلکہ یہ بتانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مسعود صاحب کی غلطیوں سے قطع نظر ان کی بعض کتب ایسی بھی ہیں جو یقیناَ قابل مطالعہ ہیں۔
    مثال کے طور پر اگر آپ یہیں مجلس پر یا اردو محفل پر میرے نام سے سرچ کر لیں تو جہاں ایک طرف میں نے مسعود احمد صاحب کی جماعت المسلمین اور اس جماعت کے نظریات پر تنقید کی ہے تو وہیں دوسری جانب دفاع حدیث اور دفاع محدثین میں ان کی ایک مشہور کتاب "تفہیم الاسلام" کی تعریف بھی کی ہے اور اسے پڑھنے کی سب کو رائے بھی دی ہے۔
    یہی معاملہ مولانا مودودی علیہ الرحمۃ کے ساتھ ہے۔ میں نے یہاں مجلس پر ان کے کچھ نظریات پر تنقیدی مقالے لگائے ہیں تو ان کی کچھ مقبول کتب کی تعریف بھی کی ہے۔
    کسی کی کتب کی تعریف کر دینے سے وہ مصنف کتاب ہمارا پسندیدہ نہیں بن جاتا بھائی۔ :)

    بالکل اسی طرح سے بشیر احمد بھائی بھی کہہ رہے ہیں۔ چونکہ میں بشیر بھائی سے واقف ہوں اسی لئے ان کی طرف سے وضاحت کرنا ضروری سمجھا ہے۔
     
  20. بشیراحمد

    بشیراحمد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اپریل 1, 2009
    پیغامات:
    1,568
    اللہ تعالی آپ کو خوش و خرم رکھے
    کنعان بھائی میرا موقف باذوق بھائی نے ایک سو فیصد لکھ دیا ہے امید ہے کہ تشفی ہو چکی ہوگی
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں