کینسر بیماری نہیں بلکہ ایک کاروبار ہے

ابوعکاشہ نے 'اسلام ، سائنس اور جدید ٹیکنولوجی' میں ‏جنوری 23, 2017 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    حقیقت سے پردہ اٹھ گیا. کینسر بیماری نہیں بلکہ ایک کاروبار ہے.
    (مترجم. آصف اللہ خان)
    شاید یہ سن کر اپ کو یقین نہ آئے کہ لفظ کینسر ایک جھوٹ ہے اور یہ کوئی بیماری نہیں بلکہ ایک کاروبار ہے . کینسر صرف وٹامن بی 17 کی کمی کے سوا اور کچھ بھی نہیں. کینسر دنیا بھر میں پھیلا ہوا ایک موذی مرض ہے اور اس بوڑھے، جوان، بچے حتی کہ ہر عمر اور طبقہ کے لوگ متاثر ہیں. اس حیران کن پوسٹ کو شئر کرنے سے دنیا بھر کے دھوکے بازوں کے چہروں سے نقاب اتر جائیں گے اور وہ دنیا کے سامنے ظاہر ہوجائیں گے. کیا اپ کو پتہ ہے کہ ایک کتاب جس کا نام "کینسر کے بغیر دنیا" کو اب تک بہت سی زبانوں میں ترجمہ کرنے سے روک دیا گیا ہے.
    یہ جانیے کہ دنیا میں کینسر نامی کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ یہ صرف وٹامن بی 17 کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے.
    کیمیو تھراپی، سرجری اور شدید منفی اثرات رکھنے والی دوائیوں سے بچیے.
    اپ کو یاد پڑے گا کہ ماضی میں انسانوں حاص کر ملاحوں کی ایک بڑی تعداد کو ایک مشہور بیماری سکروی کی وجہ سے زندگی سے ہاتھ دھونے پڑے. اور کافی لوگوں نے اس سے ڈھیر سارا پیسہ کمایا. آخر میں یہ دریافت ہوا کہ سکروی صرف وٹامن سی کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے اور یہ کوئی بیماری نہیں ہے.
    کینسر بھی بالکل اس طرح ہے. نوآبادیاتی دنیا او ر انسانیت کے دشمنوں نے کینسر پیدا کیا اور اس کو ایک کاروبار بنایا جس سے وہ اربوں روپے کماتے ہیں.
    کینسر کی انڈسٹری نے دوسری جنگ عظیم کے بعد ترقی کی.کینسر کا مقابلہ کرنے کے لیے اتنی تاخیر، تفصیلات اور خرچوں کی ضرورت نہیں. یہ صرف نوابادکاروں کی جیبیں بھرنے کے لیے ہورہا ہے حالانکہ اس کا علاج بہت پہلے دریافت ہوچکا ہے.
    مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کر کے کینسر سے بچاؤ اور اس کا علاج کیا جاسکتا ہے.
    وہ افراد جن کو کینسر لاحق ہے کو گھبرائے بغیر یہ جاننا چاہیے کہ دراصل کینسر ہے کیا اور پھر اس کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنی چاہیے.
    کیا آج کل کوئی بھی سکروی کی بیماری سے خلاق ہوتا ہے؟ نہیں کیونکہ اس کا علاج ہوجاتا ہے.
    چونکہ کینسر وٹامن بی 17 کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے لہذا روزانہ پندرہ سے بیس ٹکڑے خوبانی کے بیج کھانا اس مسئلے کے حل کے لیے کافی ہے.
    گندم کی کلی کھائیے کیونکہ یہ کینسر کے خلاف ایک معجزاتی دوا ہے. یہ مادہ آکسیجن اور کینسر کے خلاف سب سے طاقتور مادہ laetrile کا بہت بڑا ذریعہ ہے. یہ سیب کے بیج میں بھی پایا جاتا ہے اور وٹامن بی 17 کی extracted خالت ہے.
    امریکی دواساز کمپنیوں نے ایک قانون نافذ کرنے شروع کیا ہے جس میں laetrile کی پیداوار پر پابندی ہے. یہ دوائ میکسیکو میں تیار ہوتی ہے اور امریکہ میں سمگل ہوتی ہے.
    ڈاکٹر ہیرا لڈ ڈبل یو مینر نے اپنی کتاب "کینسر کی موت" میں کہا ہے کہ laetrile سے کینسر کے علاج کے امکانات نوے فیصد سے بھی زیادہ ہے.
    وٹامن بی 17 کے حصول کے ذرائع
    وہ غذائیں جن میں وٹامن بی 17 پایا جاتا ہے مندرجہ ذیل ہیں.
    1.گٹلی دار پھل یا میوہ جات کے بیج. ان میں وٹامن بی 17 سب سے زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں. ان میں سیب، خوبانی, ناشپاتی اور الوبخارہ کے گٹلی دار پھل شامل ہیں.
    2.عام پھلیاں، مکئی(اناج) جن میں لوبیا، دال بڈ، لیماں کے پھلیاں (لوبیا کی ایک قسم) اور مٹر شامل ہیں.
    3.اناج کے دانے جن میں کڑوا بادام اور ہندوستانی بادام شامل ہیں.
    4.شہتوت. تقریباً تمام شہتوت جن میں کالا شہتوت، نیلا شہتوت, رس بھری اور اسٹرابیری شامل ہیں.
    5.بیج یا تخم. تل کے بیج اور السی کے بیج.
    6.جئ، جو، باسمتی چاول کا گچ . بلاک گندم، السی، جوار اور رائ کا گچ.
    7. خوبانی کے بیج، کشیدہ کیے گئے خمیر، کھیتوں سے لیا گیا چاول اور میٹھا گوشت کدو.
    کینسر کے خلاف موثر غذاؤں کی فہرست.
    . خوبانی (بیج).
    . دوسروے پھلوں کے بیج جیسا کہ سیب، ناشپاتی، الو بخارا, چیری اور آڑو.
    . لیما کی پھلیاں. فیوا کے پھلیاں. گندم کا فصل. بادام. رس بھری. ایلڈر بیری. بلو بیری. جامن. اناج. سرغو. جو. باجرہ. کاجو۔. میکیڈیمیا (آسٹریلیا کا ایک میوہ). پھلیاں
    یہ سب وافر مقدار میں جسم میں ہونے والی وٹامن بی 17 کے ذرائع ہیں.
    برتن دھونے اور ہاتھ دھونے والے مائع کا جسم کے اندر داخل ہونا کینسر کی ایک اہم وجہ ہے لہٰذا اس کو جسم کے اندر لے جانے سے پرہیز کرنا چاہیے. اپ یقینی طور پر اب یہ کہیں گے کہ ہم ان مادوں کو جسم کے اندر نہیں داخل ہونے دیتے لیکن جب اپ ان مادوں سے ہاتھ دھوتے ہیں یا برتن دھوتے ہیں تو ان کا کچھ حصہ ہاتھوں یا برتن میں جذب ہوجاتا ہے. اور پھر جب اپ برتن میں گرم کھانا ڈالتے ہیں تو یہ کھانے میں جذب ہوکر اپ کے جسم میں داخل ہوجاتی ہے. اگر اپ برتن کو سو مرتبہ بھی دھوکر صاف کریں پھر بھی اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا.
    لیکن اس کا بہت آسان حل ہے اور وہ یہ ہے کہ ہاتھ یا برتن دھوتے وقت آدھا ہاتھ دھونے والا اور برتن دھونے والا مادہ ڈال کر اس کے اوپر سرکہ چھڑکیں. اس طرح اپ کینسر کا باعث بننے والے زہریلے مواد کھانے سے بچ جائیں گے. اور اس طرح سبزیوں اور میوہ جات کو برتن دھونے والے مادوں سے ہرگز نہ دھوئیں. کیونکہ یہ فورا ان کے اندر تک چلے جاتے ہیں اور پھر کسی بھی طریقے سے باہر نہیں نکلتے. اس کا آسان حل یہ ہے کہ سبزیوں اور پھلوں کو نمک سے گیلا کرکے پانی سے صاف کریں اور پھر تازہ رکھنے کے لئے اوپر سرکہ چھڑکیں.
    اپ کی ایک چوٹی سی کاوش یقیناً کئ زندگیوں کو کینسر کی موذی مرض سے بچاسکتی ہے. لہٰذا اس پوسٹ کو شئر کرنا مت بھولیے گا.
    Read more:http://newsrescue.com/secret-uncovered-cancer-not-disease…/…
    http://newsrescue.com/secret-uncovered-cancer-not-disease…/…
    Regard r.Asifa Moheed
     
    • مفید مفید x 1
  2. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    السلام علیکم!
    کینسر کے بارے میں یہ ایک اور نظریہ سامنے آیا ہے، ہو سکتا ہے یہ بات درست ہو، شئیر کرنے کا شکریہ بھائی۔

    کینسر کے بارے میں دو باتیں اور بھی پڑھیں اور سنیں ہیں اس دھاگے کی مناسبت سے شئیر کرتا چلوں۔

    1۔شیخ اقبال سلفی جو کہ جن جادو اور نظر بد کے معالج ہیں، بڑے وثوق سے یہ بات کہتے ہیں کہ میری تحقیق کے مطابق کینسر کی بیماری 100 فی صد جناتی ہے اور یہ جنوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔

    2۔ایک معالج جو کہ حجامہ سے علاج کرتے ہیں وہ cannabis oil یعنی کہ بھنگ کے پودے سے اخذ کردہ تیل کے بہت بڑے وکیل ہیں (یاد رہے کہ بھنگ کے پودے سے خشخاش بھی نکلتی ہے اور کئی منشیات بھی) وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ کینسر کا مستند علاج ہے اور کینسر کا علاج ہونے کی وجہ سے ہی اس پر پابندی لگوائی ہوئی ہے فارما سوئیٹیکلز کمپنیوں نے۔ ( ویسے مجھے اس کے نشہ آور ہونے یا نہ ہونے کا پتہ نہیں اور نہ ہی جائز و ناجائز کے بارے میں جانتا ہوں)

    3۔ ڈاکٹر خالد غزنوی نے معدہ اور آنتوں کے کینسر کے لیے اپنی کتاب پیٹ کی بیماریاں اور علاج نبوی میں علاج ذکر کیے ہیں جن کا لازمی جزو 'زیتون کا تیل' ہے۔ اور بہت تفصیل سے اس پر ذکر کیے گئے ہیں۔

    ------------------------------

    بہرحال موجودہ میڈیکل سائنس اکثر بیماریوں کےشافی علاج میں ناکام ہی ہے جن میں سے ایک کینسر ہے، ابھی ایک دوست نے بتایا کہ ایک کینسر کے مریض کو ملک کے دو بڑے ہسپتالوں نے جواب دے دیا ہے باوجود کہ ان کا ایک نام ہے، کینسر کے علاج کے سلسلے میں
     
    • مفید مفید x 1
  3. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    کینسر کو لاعلاج کہنے کا دل نہیں کرتا کیونکہ نبی ﷺ کا فرمان ہے کہ ایسی کوئی بیماری نہیں جس کاعلاج اللہ نے نا رکھا ہو ۔ اس کے علاوہ قرآن کو ہر قسم کی بیماری کے لئے شفا ء کہا گیا ہے ۔ پھر کوئی بیماری لاعلاج نہیں رہی ۔ سوائے موت کے ۔ مزید کلونجی ،شہد ،زمزم ،کھجور میں بھی شفاء رکھی گئی ہے ۔
    کینسر کے بہت سے مریض دیکھے جو کہ ڈاکٹرز کی سستی یا لا پروائی کی وجہ سے موت میں چلے جاتے ہیں ۔بعد میں ڈاکٹر کہتے ہیں کہ آپ لوگوں نے دیر کردی ۔
    اگر آپ سرچ کریں کہ انڈیا میں راجستھان کا علاقہ ایسا ہے کہ وہاں ہر گھر میں کوئی نا کوئی کینسر کا مریض ہوتا ہے ۔ اس لئے وہاں ڈاکٹرز نے تحقیق سے ایسی دوائیاں بھی تیار کیں ۔ جن کی قیمت تین سے پانچ ہزار تک ہوتی تھی ۔ کم خرچ اور فائدہ مند تھی ۔لیکن جلد ہی وہ ڈاکٹراور ان کی تحقیق منظر سے غائب ہوگئی ۔ ایسے واقعات شبہات پیدا کرتے ہیں ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. Abdulla Haleem

    Abdulla Haleem محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 19, 2014
    پیغامات:
    118
    سرطان کی علاج کے لئے ہندوستان میں ۱۹۸۱ سے کئی ریجنل سینٹرز بنی ہوئی ہے۔
    ان میں سے ایک سینٹر میں اپنی امی کے علاج کے سلسلے میں تھا صرف اسی ایک سینٹر کے اعدادو شمار سے یہ پتہ چلا کہ پورے مالدیپ کی آبادی سے زیادہ لوگ اس سینٹر میں ایک سال میں آتے ہیں۔ اور جہاں تک مجھے معلوم ہے کہ کینسر ایک حقیقت ہے۔ اور ڈاکٹرز چاہے کافر ہوں یا مسلمان بالکل ایمانداری کے ساتھ لوگوں کا علاج معالجہ کرتے ہیں۔

    اور جاننے والے کئی لوگوں کو اللہ کی مرضی سے شفایاب ہوچکے ہیں۔ لیکن اللہ کی مرضی سےمیری امی اسی بیماری میں فوت ہوئی ہیں۔ علاج کے لئے کئی طرح کےطریقہ لوگ اپناتے ہیں۔ اور پاکستان سے ایک حکیم نے مجھے یہ تجویز دی تھی کہ میں یونانی طریقہ علاج اپناؤں۔ لیکن ہم نے عام طریقہ علاج اپنایا۔
    اور کچھ لوگ وثوق سے شرعی رقیہ سے علاج ہونے کا دعوی کرتے ہیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
    • معلوماتی معلوماتی x 1
  5. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    رقیہ شرعیہ کے علاج سے انکار نہیں ۔ لیکن اس کو جناتی بیماری کہنا ہضم نہیں ہوتا ۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ کس کو جنات کا مسئلہ ہو تو وہ کینسر کی بیماری میں اضافہ کا باعث بن سکتا ہے
     
    • متفق متفق x 1
  6. Abdulla Haleem

    Abdulla Haleem محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 19, 2014
    پیغامات:
    118
    اور ہمارے آنکھوں کے سامنے والے مرنے والے ایک عیسائی مریض کے بارے میں ان کے بائی سٹینڈر نے جو کہ کسی چرچ کی طرف سے ان کے خدمت کے لئے آئے ہؤے تھے ان کے خیالات بھی کچھ ایسا ہی تھا۔ کہ یہ کوئی بیماری نہیں بلکہ مریض کو کینسر سے زیادہ تکلیف ریڈئیشن اور کیمو سے ہے۔ اور بھی کچھ لوگوں سے ملا جو کچھ اسی طرح کی سوچ رکھتے ہیں کینسر کے بارے میں۔۔۔۔۔
     
  7. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بے چارے جن!
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  8. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    pait ka cancer.png
     
    • مفید مفید x 2
  9. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    اچھی کتاب ہے. اگر آن لائن موجود ہو تو لنک شیئر کیجئے گا.
     
  10. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    http://www.australianislamiclibrary.org/tib-and-tib-e-nabvi.html
    اس لنک پر ڈاکٹر خالد غزنوی صاحب کی مندرجہ ذیل کتابیں موجود ہیں:
    1۔طب نبوی اور جدید سائنس جلد اول
    2۔طب نبوی اور جدید سائنس جلد دوم
    علاج نبوی اور جدید سائنس پیٹ کی بیماریاں
    4۔امراض جلد اور علاج نبوی
    5۔دل کی بیماریاں اور علاج نبوی
    6-سانس کی بیماریاں اور علاج نبوی
     
    • مفید مفید x 1
  11. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    بھائی کینسر کو 100 فی صد جناتی یا شیطانی کہنا مبالغہ آرائی تو ہو سکتا ہے لیکن جنات کے اثر سے کسی شخص کو کسی بیماری کا لگ جانا بعید از قیاس نہیں جیسا کہ مرگی کی بیماری کے بارے میں کتاب موجود ہے کہ یہ عضوی بھی ہو سکتی ہے اور 'مس' سے بھی۔رقیہ یا جنات پر کافی کتابیں پڑھنے کے بعد میں اس بات سے متفق ہوں کہ بیماری شیاطین کے اثر سے بھی ہو سکتی ہے۔
    اور میری ناقص معلومات کے مطابق ابھی تک کینسر کا مرض لگنے کی وجہ کو میڈیکل سائنس نہیں جان سکی۔

    باقی کسی بھی عالم کی ہر بات صیح یا غلط ہو سکتی ہے، اس میں کوئی دو رائے نہیں
     
  12. Abdulla Haleem

    Abdulla Haleem محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 19, 2014
    پیغامات:
    118
    بذات خود ڈاکٹرز کا کہنا ہے کچھ چیزیں مختلف ٹیسٹوں سے پتہ نہیں لگتا اور کبھی سرجری کے وقت ڈاکٹز کے چیردہ جگہوں سے کچھ نئی دریافت یا تشخیص ہوجاتی ہے۔

    یعنی کہ کسی ٹیسٹ سے کچھ دکھائی نہ دے۔ لیکن سرجری کے وقت پتہ چلتا ہے کہ جسم کے کون کونسے اندرونی اعضاء میں کینسر سرایت کر گئی ہوتی ہے۔ اور ڈاکٹرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں بھی حتمی طورپر کچھ کہنا مشکل ہے کہ اس کے وجوہات کیا ہیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • متفق متفق x 1
  13. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    شیخ کا موقف:

    8منٹ سے لے کر12:35 منٹ تک سنیں



    اس سے کچھ ملتا جلتا موقف جناب فیض سید صاحب کی زبانی

     
  14. Abdulla Haleem

    Abdulla Haleem محسن

    شمولیت:
    ‏جولائی 19, 2014
    پیغامات:
    118
    پہلے ویڈیو کی ۷ ویں منٹ میں بیمار ہونے والوں کی کثرت کے بارے میں کہی گئی ہے۔

    انڈیا کے ریجنل کینسر سینٹر میں ملنے والے ایک دوسرے فیلڈ کے سپیشلسٹ مسلم ڈاکٹر کا قول اس بارے میں یہاں نقل کرنا چاہتا ہوں۔ ( وہ خود شافعی مذہب کے پیروکار ہیں۔ لیکن ہفتہ وار تبلیغ کے سلسلے میں حضرت نظام الدین دہلی والوں سے بیعت میں ہیں۔ سریلانکا اور انڈیا کے اکثر شوافع تبلیغ میں حنفی حضرات کے شانہ بشانہ دین کی بے لوث خدمت کرتے ہیں۔ )

    انہوں نےمجھ سے کہا کیا آپ نے نوٹ کیا ہے کہ آر۔سی۔سی۔والے اس علاقہ میں مسلمانوں کا فیصد کتنا ہے۔ میں نے کہا یقینا ہندؤوں سے کم ہے اور کرسچین بھی مسلمانوں سے کوئی کم نہیں ہے۔ تو انہوں نے یہ کہا کہ آپ دیکھیں گے کہ ہسپتال میں مسلمانوں کی تعداد اور نسبت دوسرے ادیان کے لوگوں سے زیادہ ہے۔ اور کہا کہ یہ اللہ تعالی کی مسلمانوں کا امتحان لینے کا ایک طریقہ ہے اور ساتھ ہی دنیا میں مسلمانوں کی کرتوتوں کی بناپر ان کی پکڑ کا ایک طریقہ ہے۔۔اور امید کرنی چاہئے کہ دنیا میں ملنے والی ان تکالیف کی وجہ سے آخرت میں اللہ کے فضل سے ان افراد کے ساتھ کچھ نرمی کی برتاؤ ہوگی۔ ان شاء اللہ۔
     
    • متفق متفق x 1
  15. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    مجھے حیرت ہے لوگ کتنے علمی حوالے دے رہے ہیں۔ اب علم ٹی وی اور سوشل میڈیا سے حاصل کیا جائے گا۔ کوئی آیت، کوئ تفسیر، کوئی مفسر، کوئی حدیث، کسی شارح حدیث کا حوالہ ہوتا تو بات بھی تھی۔
     
    • متفق متفق x 2
  16. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    اس سے انکار نہیں کہ میڈیکل سائنس اصل وجہ نہیں جان سکی ۔لیکن سو فیصد یقین سے جناتی بیماری کہنا بھی درست نہیں لگتا ۔ شیاطین کا تنگ کرنا بعید از قیاس نہیں ۔ جہاں تک مرگی کی بات ہے تو جس نے کسی ایسے مریض کو دیکھا ہے وہ اس کو مس ہی سمجھے گا ۔ حالانکہ اس کا اب علاج موجود ہے ۔ اقبال سلفی صاحب نے ایسے کتنے مریضوں کا علاج کیا ہے جن کو کینسر کا مرض تھا؟چاہے وہ کسی بھی اسٹیج پر رہا ہو۔
    ایک تحقیق یہ بھی سامنے آئی تھی
    http://www.urdumajlis.net/threads/زیادہ-تر-سرطانوں-کی-وجہ-’بری-قسمت‘.34035/
     
  17. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وٹامن بی 17 نام کا کوئی وٹامن نہیں ہوتا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مترجم کو سوچ سمجھ کر تحریر منتخب کرنی چاہیے۔ ابھی ہم مس الجن اور صرع کی بحث ہی سے باہر نہیں آ سکے تو وائٹامنز کو کون پوچھتا ہے۔ مذہب اور سائنس دونوں کا کباڑا کر کے ضرور کینسر کا علاج دریافت ہو جائے گا۔
    کیمیو ہو یا کوئی اور علاج کسی پر کام کرتا ہے کسی پر نہیں۔ اس کا دوش ڈاکٹرز کو دینا یا ان کی نیت پر شک کرنا غلط ہے۔ مجھے یقین ہے ڈاکٹرز میں بھی مریض کا درد محسوس کرنے والے انسان ہوتے ہیں۔
    جزاک اللہ خیرا بہت متوازن!
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  18. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    یہ صرف ایک تحریر ہے، نا تو اس سے کلی طور پراتفاق کیا گیا ہے، اور نا ہی ہمدرد ڈاکٹرز کی انسانیت سے انکار کیا گیا ہے. جو چیز مشاہدہ میں ہے. اس پر تبصرہ کیا گیا.اورمس الجن پر گفتگو موضوع نہیں تھا. مزید مترجم کو رپورٹ کیا جا سکتا ہے. وہ آئندہ خیال رکھے.
     
  19. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    قیاس کو چھوڑ دیں، مذہب واضح ہے مبہم چیز نہیں ہے کہ ہم کسی چیز کو لے کر جنرلائز کریں اور پھر اوور جنرلائزیشن کرتے جائیں۔ مذہب جن توہمات کو مٹاتا ہے اس طرح ہم انہی توہمات کو زندہ کر رہے ہیں۔تعلیم یافتہ لوگوں کو کم از کم ان چیزوں میں احتیاط برتنی چاہیے۔ ابھی کچھ دن پہلے دماغی بیماریوں کی وجہ حفظ قرآن بھول جانا بتائی گئی۔اب جن کینسر کے ذمہ دار ہو گئے۔ کوئی دلیل نہیں خود سے ہی فتوے دے دیے، بیٹھے بٹھائے ایک سائنسی تحقیق کے برابر دعوی کر دیا۔ کافر دماغی مریضوں میں سے کتنے حافظ قرآن ہوتے ہیں جو بھول چکے ہوتے ہیں؟اگر کوئی صاحب دم جھاڑ کرتے ہیں لیکن کیا وہ شیخ الحدیث ہیں یا شیخ التفسیر ہیں۔ کس مدرسے کے فارغ التحصیل ہیں؟ انہوں نے کس آیت سے یہ نیتجہ نکالا کہ جن کینسر کر سکتے ہیں؟ ان کی تحقیق سے کیا مراد ہے؟ کس لیب میں کتنے مریضوں کے کینسر جنات کی شرارت نکلے؟ تحقیق اگر مذہبی اصولوں پر ہوئی تو مذہبی اصولوں کے مطابق ہونی چاہیے، سائنسی تحقیق ہے تو سائنس کے اصولوں کے مطابق ہونی چاہیے۔ سائنس اور مذہب دونوں سے یکساں سلوک کر کے آپ جو تحقیق کر بھی لیں گے اسے منوائیں گے کہاں؟ عالم جنات میں ہی مانے گا کوئی اسے۔
     
    Last edited: ‏جنوری 24, 2017
    • مفید مفید x 1
  20. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    lung cancer1.png
    lung cancer2.png

    بشکریہ کتاب: سانس کی بیماریاں اور علاج نبوی مصنف: ڈاکٹر خالد غزنوی

    باقی باتیں جو میں نے لکھیں جنات اور بیماری کے متعلق ان پر تحقیق مزید کے بعد کچھ لکھوں گا ایک نئے دھاگے میں، اگر کوئی با دلیل بات ملی، ان شاء اللہ
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں