لاہور میوزیم کے باہر شیطان کے مجسمے کا معاملہ عدالت عالیہ میں

عائشہ نے 'خبریں' میں ‏جنوری 18, 2019 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    عدالت عالیہ لاہور نے ایک شہری عنبرین قریشی کی درخواست پر لاہور میوزیم کے باہر شیطان کے مجسمے کے معاملے پر چیف سیکرٹری پنجاب اور ڈائریکٹرلاہور میوزیم سے جواب طلب کر لیا ہے۔
    شہری نے شکایت کی تھی کہ میوزیم کے باہر اس مجسمے کا پاکستانی ثقافت سے کوئی تعلق نہیں اور یہ میوزیم کا دورہ کرنے والوں خصوصاً بچوں کو خوف زدہ کرنے کا سبب بن رہا ہے۔
    خبر کا حوالہ https://nation.com.pk/18-Jan-2019/lhc-moved-to-remove-devil-s-sculpture
    خبر کے ساتھ اس مجسمے کی تصاویر موجود ہیں۔ یہ افسوس ناک بات ہے۔ یہ مجسمہ یہودی عقائد کے مطابق ہے۔ یہ ان کے عقیدے کے مطابق فالن اینجل لوسیفر Lucifer کی انسانی شکل ہے جو قیامت کے ایک مرحلے پر اسے دی جائے گی تاکہ انسان اسے دیکھ سکیں۔ اس شکل میں وہ انسان کی مانند دو پاؤں پر کھڑا ہو گا، اس کے سینگ بھیڑ جیسے ہوں گے لیکن وہ ڈریگن کی مانند بات کرے گا۔
    مغرب میں بنائے گئے بچوں کے کارٹونز میں بھی اس قسم کے کئی کردار آپ کو نظر آئیں گے۔ان سب خرافات کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔اسلام کے مطابق شیطان فرشتہ نہیں جن ہے۔ جیسا کہ قرآن میں ہے۔ کان من الجن ففسق عن امر ربہ۔ ہمارے نزدیک ابلیس ایک جن تھا جو نافرمانی کے باعث شیطان کہلایا۔ اسلام میں اسے فالن اینجل ( اعلی رتبے سے گر جانے والا فرشتہ) نہیں سمجھا جاتا۔ اگر میوزیم میں یہ مجسمہ ادیان عالم کے مطالعے کے سلسلے میں رکھا گیا ہے تو بھی استقبالیہ پر اس کی نمائش سمجھ نہیں آتی ۔ خرافاتی چیزوں کے مطالعے کے لیے تصایر کافی ہوتی ہیں۔
     
    Last edited: ‏جنوری 18, 2019
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • مفید مفید x 1
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بالآخر یہ مکروہ مجسمہ ہٹا دیا گیا۔ سارااجر وہ خاتون لے گئیں جنہوں نےبرائی دیکھ کر خاموشی اختیار نہیں کی اور اسے مٹانے کی بساط بھر کوشش کی۔ اللہ انہیں اس عمل کے بہترین جزا دے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں