نماز کے لیے پیدا چل کر مسجد جانے کی فضیلت

ابوعکاشہ نے 'اتباعِ قرآن و سنت' میں ‏نومبر 30, 2023 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,966
    نماز کے لیے پیدا چل کر مسجد جانے کی فضیلت

    جس کا گھر مسجد سے جتنا دور ہو، زیادہ ثواب اسے ہی حاصل ہوتا ہے

    1- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
    " كيا ميں تمہيں ايسى چيز نہ بتاؤں جس سے اللہ تعالى گناہ مٹا ڈالتا اور درجات كو بلند كرتا ہے ؟
    صحابہ كرام رضى اللہ تعالى عنہم نے عرض كيا: كيوں نہيں اے اللہ تعالى كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم ضرور بتائيں.
    رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
    " ناپسند ہوتے ہوئے بھى پورا وضوء كرنا، اور مساجد كى طرف زيادہ قدم چل كر جانا، اور ايك نماز كے بعد دوسرى نماز كا انتظار كرنا، يہى رباط ( يعنى پہرہ دارى ) ہے يہى رباط ہے "
    *صحيح مسلم حديث نمبر ( 251 ).*

    2-ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
    " نماز ميں سب سے زيادہ اجروثواب ما مالك وہ شخص ہے جو زيادہ دور سے چل كر آئے "
    صحيح مسلم حديث نمبر ( 662 ).

    3- ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ:
    میں نے ایک شخص کو کہا کہ تم مسجد چل کر جاتے ہو، اگر تم گدھا خريد لو جس سے اندھيرے اور گرمى كى شدت ميں سوار ہوا كرو ؟
    اس نے جواب ديا: مجھے اچھا نہيں لگتا كہ ميرا گھر مسجد كے قريب ہو، ميں چاہتا ہوں كہ ميرا مسجد پيدل چل كر جانا اور واپس اپنے گھر اہل و عيال ميں آنے كا اجروثواب لكھا جائے.
    چنانچہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
    " اللہ تعالى نے اس كے ليے يہ سب كچھ جمع كر ديا "
    صحيح مسلم حديث نمبر (663 )"

    4-ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے روایت ہے کہ
    " جو شخص اپنے گھر ميں وضوء كرتا اور پھر اللہ تعالى كے فرائض ميں سے فريضہ ادا كرنے كے ليے اللہ تعالى كے گھروں ميں سے كسى گھر كى طرف پيدل چلتا ہے، اس كا ايك قدم گناہ مٹاتا اور دوسرا قدم ايك درجہ بلند كرتا ہے"
    صحيح مسلم حديث نمبر ( 666 ).

    5- اور بريدہ اسلمى رضى اللہ تعالى عنہ سے روایت ہے
    " اندھيرے ميں مساجد كى طرف پيدل چل كر آنے والوں كو روز قيامت ميں نور كى خوشخبرى دے دو "
    سنن ابو داود حديث نمبر( 561 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ابو داود ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.

    دليل الفاتحين ميں ہے:

    الظلم: يہ ظلمۃ كى جمع ہے، اور يہ عشاء اور فجر كے اندھيرے كو شامل ہے، اور حديث ميں نماز كے ليے پيدل چلنے كى فضيلت بيان ہوئى ہے، چاہے مسافت زيادہ ہو يا كم، اور نماز باجماعت كے ليے رات كے اندھيرے ميں چلنے كى فضيلت بيان ہوئى ہے " انتہى*
    ديكھيں: دليل الفاتحين ( 3 / 558 - 559 ).

    من کتاب" االفوزان ور المساجد" للشيخ عبد الله الفوزان
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں