نفاس کی مدت سے متعلق

مون لائیٹ آفریدی نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏جولائی 1, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. مون لائیٹ آفریدی

    مون لائیٹ آفریدی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 22, 2007
    پیغامات:
    4,799
    آمین ۔۔۔۔۔۔۔۔جزاک اللہ ۔۔۔۔۔۔۔مزید سوالات ہیں
    1۔اگرنفاس جو کہ 40 دن کا ہوتا ہے ، ان دنوں سے پہلے یعنی 25 یا 30 یا 35 دن میں بند ہوجائے اور غسل کرکے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ۔۔ یا کہ 40 دن کے ختم ہونے کو انتظار کیا جائے گا؟
    2۔ اگر 40 دن کے بعد بھی بند نہ ہوجائے اور خون جاری رہے تو ہر نماز کے لیے غسل لازمی ہے یا کہ صرف وضو سے اکتفا کیا جائے گا؟
     
    Last edited by a moderator: ‏جولائی 1, 2008
  2. شفقت الرحمن

    شفقت الرحمن ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جون 27, 2008
    پیغامات:
    753
    نفاس والی عورت کی نمازوں کا حکم

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
    محترم '' مون لائٹ آفریدی '' بھائی آپ کے دونوں سوالات کا جواب یہ ہے کہ:
    خون نفاس کی40دن کی مدت زیادہ سے زیادہ ہے اگر اس سے کم میں خون رک جاتا ہے تو ایسی خاتون غسل کرکے نماز ادا کریگی ہے ۔ اور اسی طرح 40دن کے بعد بھی جس خاتون کو خون جاری رہتا ہے وہ استحاضہ کا خون ہوتا جسکا حکم حیض اور نفاس دونوں سے جدا ہے یعنی یہ خون خواتین کو نماز اور روزہ رکھنے سے نہیں روک سکتا۔جیساکہ مندرجہ ذیل حدیث سے ثابت ہے:
    ''حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ ۖ کی زندگی میںنفاس والی خواتین 40دن تک نمازیں وغیر ہ نہیں ادا کرتیںتھیں '' نیز امام ترمذی نے اس روایت کو ''کتاب الطہارہ '' باب ''نفاس والی عورتیں کتنی دیر نفاس کی مدت گزاریں گیں'' میں ذکر کرنے کے بعد اہل علم صحابہ کرام، تابعین اور انکے بعد کے علماء کا اجماع ذکر کیا ہے کہ نفاس والی عورت 40دن نفاس کی مدت گزاریں گیں ہاں ! اگر اس سے پہلے ہے خون بند ہوجائے(چاہے ولادت کے چند لمحات کے بعد ہی خون بند ہو جائے فقہ السنہ ، مؤلف السید السابق ، کتاب الطہارہ باب النفاس) تو غسل کرکے نمازیں ادا کریگی۔ اور اسی طرح اگر 40دنوں کے بعد بھی خون آتا ہے تو بھی نماز ادا کرے گی لیکن ہر نماز کیلئے وضو ضروری ہے۔جیسے کہ آپ ۖ نے فاطمہ بنت ابو حبیش کوفرمایا تھا کہ ''جب تمہارا حیض کا خون رک جائے تو استحاضہ کے خون کو دھو کر نماز ادا کرو'' (صحیح البخاری ،کتاب الحیض ،باب: استحاضہ کے بیان میں)
    و اللہ اعلم بالصواب
    و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں