لا إلہ إلا اللہ محمد رسول اللہ

bheram نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏دسمبر 25, 2009 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

    السلام علیکم

    لا إلہ إلا اللہ محمد رسول اللہ

    میں ایک نا قص علم انسان ھوں اور آپ تمام حضرات سے یہ معلوم کرنا چاھتا ھوں کہ مندرجہ بالا کلمہ طیبہ کو پڑھ کر کیا آپ کو ایسا لگتا ھے کہ توحید کے خلاف ھے؟؟؟؟؟ کیوں کہ میں نے اورد مجلس کی ایک تھریڈ میں ایک مضمون پڑھا ھے جس میں مضمون نگار صاحب کو اللّّھ، محمد کا اسم مبارک ایک ساتھ لکھا دیکھ کریہ گمان ھوا کہ یہ آپس میں .........نعوذ باللہ، اللہ تعالٰی
    اناللّّہ وانا الیہ راجعون
    http://www.vblinks.urdumajlis.net/showthread.php?t=8391
    الفاظ کوپی پیسٹ کررھا ھوں اللّہ مجھے معاف کرے

     
    Last edited by a moderator: ‏دسمبر 25, 2009
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وعلیکم السلام ،

    اگر آپ واقعی ناقص العلم ہیں تو آپ کو مولانا ندوی رحمہ اللہ کی بات مان لینی چاہیے ۔
    اور آپ کا نقصان علم ، آپ کے غلط کلمہ طیبہ لکھنے سے بخوبی ظاہر ہے ۔ درست کر لیجیے ۔


    [qh]لا إله إلا الله محمد رسول الله [/qh]

    اللہ آپ کو معاف کرے، اور علم حاصل کرنے، اور عمل کی توفیق دے ۔


    [
     
  3. ابن عمر

    ابن عمر رحمہ اللہ بانی اردو مجلس فورم

    شمولیت:
    ‏نومبر 16, 2006
    پیغامات:
    13,354
    بالکل !

    محترم آپ نے کلمہ طیبہ ہی غلط لکھ دیا ہے ۔۔۔ درج بالا جواب سے اپنی اصلاح فرمالیں ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. بشیراحمد

    بشیراحمد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اپریل 1, 2009
    پیغامات:
    1,568
    لفظ اللہ اور لفظ محمد کو اکھٹے لکھنے کیلئےاس تھریڈ کی پوسٹ نمبر 24 ملاحظہ کریں

    اور پھر یہاں لفظ اللہ اورلفظ محمد کو اکھٹے لکھنا کا رواج ان لوگوں میں جن کے نزدیک
    احمد اور احد میں فرق صرف میم کا جب میم جا پردا ہٹایا گیا تو بات ایک ہی ہوجائے گی
    اور کہتے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) عرب اور رب میں فرق صرف ع کا یا کبھی کہتے ہیں کہ
    جو مستوی تھا عرش پر خدا ہوکر
    اتر پڑا مدینہ میں مصطفی ہوکر
    نعوذ باللہ من ھذہ الغوائل الفاسدۃ
    لفظ اللہ اور لفظ محمد کے بڑے فریم اسی مساوایانہ غالیانہ عقیدے کی ترجمانی کرتے ہیں اگر ہم نے سدالذراع کے طور نہیں روکا تو ایک دن یہ فرق بھی ختم ہوجائے گا
    اور اگر کوئی
    شخص عربی زبان میں یہ جملا لکھ دے
    اللہ محمد
    "اللہ محمد ہے "
    لفظ اللہ مبتدا لفظ محمد خبر-- جملہ اسمیہ خبریہ
    کیا یہ جملا شرک نہیں کیا اس جملے کی تردید کرنا غلط ہوگی ہرگز بھی نہیں بلکہ ایمانی تقاضا ہے کہ اس کی تردید کی جائے
    باقی لفظ اللہ اور لفظ محمد کوصحیح جملوں میں اکھٹے استعمال کرنے کوئی مضائقہ نہیں
     
    Last edited by a moderator: ‏دسمبر 25, 2009
  5. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    اللّہ مجھے معاف کرے اللہ میری توبہ قبول فرما آمیں
     
  6. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    لا إلہ إلا اللہ محمد رسول اللہ
     
  7. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    میں اپنی پوسٹ کو ایڈ یٹ کس طر ح کر سکتا ھو ں اس کے لیے آپ کی رہنمائی درکار ھے شکریہ
     
  8. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    ما شاء اللہ بہت خوب، اب آپ اس کلمہ طیبہ کا ترجمہ بھی ذرا کر دیجیئے تاکہ ثابت ہو جائے کہ ایک ہی جگہ پر اللہ محمد اکٹھا ہے۔ ترجمہ آپ کسی بھی طبقہ فکر کے عالم کا لے سکتے ہیں۔

    اردو میں اسکی مثال یوں دی جا سکتی ہے:

    کرسی پر بیٹھو اٹھو مت

    اگر توجہ کریں تو اس ایک ہی جملے میں میں دو احکام ہیں جبکہ بیٹھو اور اٹھو ایک دوسرے کی ضد ہیں، ان میں توقف ضروری ہے۔ اسی طرح لا الہ اللہ اور محمد رسول اللہ بھی ایک جملے میں دو اقرار ہیں۔ اس کا مفہوم سمجھنا "الوف، بے، تے" پڑھنے والوں کے لیے یقیناً آسان نہیں۔
     
  9. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    آپکی پوسٹ میں تصحیح کر دی گئی ہے۔
     
  10. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    تو کیا علم فاضل کو یہ علم نہیں کہ اللّہ کی شان کیا ھے اور محمد صلی اللّہ وسلم کی ذات گرامی کیا ھے اتنے علم و فاضل کے باوجود اس طرح کا گمان کرنا کیا درست ھے
    اور اگر کہیں اللّہ تعا لٰی کے دو اسم پاک ایک ھی جگہ لکھے دیکھ کر (جیسا کے پاکستان میں اکثر دوکانوں پر لکھا ھوتا ھے( مضمون میں بیان کیا گیا گمان کیوں نہیں کیا جا تا
    امید ھے مجھ ناقص علم پر کرم فرماتے کر جواب عنا یت فرمائیں گے شکریہ
     
  11. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    بہت بہت بہت بہت شکریہ
    دعا کریں اللّہ تعالٰی میری خطا کو معاف فرمائے آمین
    کیا میں اپنی پوسٹ میں خود سے ایڈیٹنگ نہیں کر سکتا آپ کی رہنما ئی درکار ھے شکریہ
     
  12. حیدرآبادی

    حیدرآبادی -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2007
    پیغامات:
    1,319
    پاشا بھائی
    نبی کریم کے نام کے ساتھ درود درست لکھنے کی عادت بھی ڈال لیں تو اچھا رہے گا
    صلی اللہ علیہ وسلم
     
  13. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    بھائی ترجمے کی درخواست کی تھی، کہ کسی ایسے عالم کا ترجمہ ہی لگا دیں‌ جس پر آپ کو اعتبار ہو! تاکہ واضح ہو سکے کہ واقعی اللہ محمد ایک جملے میں‌ اسی ترتیب سے ہے جیسا آپ سمجھتے ہیں۔

    باقی جب آپ کو اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی شان معلوم ہے تو اس کا فرق برقرار رکھنے پر اتنا چیں بہ جبیں کیوں ہو رہے ہیں؟
     
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اندازہ لگائیے قابلیت کا ۔اور عتراضات ہو رہے ہیں مولانا ابو الحسن ندوی پہ ۔
     
  15. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    حضرت محمد صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم
     
  16. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261

    نہیں ھے کو کوئی معبود سوائے اللّہ کے محمد اللّہ کے رسول ہیں
    یہ ترجمہ ہے اور لیکن کلمہ طیبہ میں اللہ محمد بلکل ساتھ ھی لکھا ہے
    چلے اب بتا دیں کہ اگر اللّہ کے دو اسم پاک ایک ہی جگہ پر ایک ساتھ لکھے ھونے پر بھی آپ ایسا ہی گمان کریں گے جیسا کہ بیان کیا گیا ہے
     
  17. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    جی ہاں میں اس بات کا کئی بار اعتراف کر چکا ہوں کہ میں ایک ناقص علم انسان ہوں میں اپنے بارے میں بس یہ ھی گمان کرتا ہوں کہ " چہ پدی چہ پدی شوربہ "

    اور آپ جیسے صاحبان علم و فن کی شاگردی اس لئے اختیار کی ہے کہ آپ کے بحر علم سے دو چار بوند مجھ علم کے پیاسے کو بھی مل جائے
     
  18. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    شکریہ برادر!

    نہیں ھے کو کوئی معبود سوائے اللّہ کے محمد اللّہ کے رسول ہیں

    غالباً اس ترجمے کی رو سے عربی میں کلمہ طیبہ کی اصل ہیئت سمجھ آگئی ہوگی کہ یہ دو جملوں کو یکجا کیا گیا ہے، اس میں کہیں بھی اللہ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام اس طرح یکجا نہیں کہ انہیں پڑھتے ہوئے کوئی وقفہ نہ ہو!

    باقی رہا اللہ کے دو نام ایک جگہ پر اکٹھے لکھے ہونا تو اس میں کوئی حرج نہیں، دو کیا اللہ کے سب نام یکجا کیے جاتے ہیں۔ کیونکہ اللہ کا ذاتی نام تو ایک ہی ہے "اللہ" باقی سب صفاتی نام ہیں، جن کو ظاہر ہے لکھا تو عربی میں ہی جائے گا، لیکن اس کا ترجمہ صفت کے ساتھ ہی کیا جائے گا، جیسے سورۃ فاتحہ میں ہے "الرحمٰن الرحیم" ۔ اسی طرح بسم اللہ الرحمٰن الرحیم میں تو تین نام اکٹھے ہیں۔

    ہمیں خوشی ہو گی اگر آپ خلوصِ نیت سے اپنے علم میں اضافہ کرنے کی خاطر سوال پوچھیں، اگر اعتراض ہی کرنا ہے تو کم از کم پہلے اپنے مکتبِ فکر کو اچھی طرح‌ جان لیجیئے۔
     
  19. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    آپ نے فرمایا

    "باقی رہا اللہ کے دو نام ایک جگہ پر اکٹھے لکھے ہونا تو اس میں کوئی حرج نہیں، دو کیا اللہ کے سب نام یکجا کیے جاتے ہیں۔ کیونکہ اللہ کا ذاتی نام تو ایک ہی ہے "اللہ" باقی سب صفاتی نام ہیں، جن کو ظاہر ہے لکھا تو عربی میں ہی جائے گا، لیکن اس کا ترجمہ صفت کے ساتھ ہی کیا جائے گا، جیسے سورۃ فاتحہ میں ہے "الرحمٰن الرحیم" ۔ اسی طرح بسم اللہ الرحمٰن الرحیم میں تو تین نام اکٹھے ہیں"

    مسجد کے محراب اور دیگر جہگوں پر اللہ اور محمد کافی فصلے پر لکھا ہوتا ہے اور شاید عربی میں ہی لکھا ہوتا ہے اور پھر یہ بات جب مجھ جیسا ادنٰی سا طالب علم جنتا ہے کہ" محمد " اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا نام نامی اسم گرامی ہے تو اتنے بڑے علم فاضل کو اس بات کا ادراک نہیں یہ بڑی حیرت انگیز بات ہے یا پھر اس کے پیچھے کوئی اور بات ہے

    ٹھیک ہے" اللہ " اللہ تعالٰی کا ذاتی نام لیکن اگر کہیں" یا رحمٰن یا رحیم " لکھا ہو تو اُس طرح کا گمان کیوں نہیں ہو سکتا جیسا مظمون میں تحر یر کیا گیا ہے
    میرا سوال اصل میں یہ ھے

    نہ یہ کہ لکھا جاسکتا ہے یا نہیں کیونکہ بات گمان سے شروع ہوئی ہے

    امید ہے جلد ہی مجھ خاکسار پر عنایت فرمائیں گے شکریہ
     
  20. bheram

    bheram رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏دسمبر 18, 2009
    پیغامات:
    261
    آپ نے فرمایا ھے کہ،
    "ہمیں خوشی ہو گی اگر آپ خلوصِ نیت سے اپنے علم میں اضافہ کرنے کی خاطر سوال پوچھیں، اگر اعتراض ہی کرنا ہے تو کم از کم پہلے اپنے مکتبِ فکر کو اچھی طرح‌ جان لیجیئے۔"

    یہ اعتراض کی بات نہیں بلکہ میں اپنے اطمینان قلب کے لئے یہ شاگردانہ سوالات آپ کی خدمت میں پش کر رہا ھوں اور آپ سے جواب کا خواستگار ہوں
    جس طرح حضرت ابراھیم علیہ سلام نے اللہ سے عرض کی تھی کہ یا اللہ تو مُردوں کو زندہ کس طرح کرے گا مجھے دیکھا اور یہ یقیناً اعتراض نہیں تھا
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں