نِرالے سوالی !

عائشہ نے 'متفرقات' میں ‏جنوری 19, 2010 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ ​

    ارکان مجلس ،
    اکثر فورمز میں ایک زمرہ ہوتا ہے سوال وجواب کا ، جس کے قیام کا عمومی مقصد یہ ہوتا ہے کہ ہم اپنی روز مرہ زندگی میں پیش آنے والے مسائل کا، دین اسلام کی روشنی میں، حل جان سکیں ۔

    کبھی کبھی اس زمرے میں کچھ ایسے سوالی بھی آ جاتے ہیں ، جو مسائل کا حل نہیں چاہتے بلکہ مسائل کو مزید الجھا الجھا کر پیش کرتے ہیں ۔ ان کو آپ نِرالے سوالی کہہ سکتے ہیں ۔ان کی کراس کوئسچننگ یا سوال در سوال بتاتے ہیں کہ یہ مسئلے کا حل نہیں ، جواب دینے والے کا امتحان اور اپنی قابلیت کی دھاک بٹھانا چاہتے ہیں ۔ ان کا ماٹو ہوتا ہے : " میں نہ مانوں"۔ اگر ،مگر، چونکہ ، چنانچہ سے لیس ۔

    اب ان کی بے سرو پا باتوں سے نہ تو دین کو فرق پڑتا ہے، نا جواب دینے والے علماء کو ۔ نِرالے سوالیوں کا اپنا ہی وقت بھی برباد ہوتا ہے اور سنجیدہ لوگوں کو ان کی خوب پہچان بھی ہو جاتی ہے ۔

    ایسا ہی ایک نرالا سوالی امام شعبی رحمہ اللہ کے پاس آیا اور وضو کے دوران داڑھی کے خلال کا طریقہ پوچھا ۔
    امام شعبی رحمہ اللہ نے ہاتھ سے کر کے بتایا کہ اس طرح کیا کرو ۔
    بولا : مگر میری داڑھی تو بہت گھنی ہے ؟
    امام شعبی رحمہ اللہ نے فرمایا : تو پھر اسے رات سے پانی میں ڈبو دیا کرو !

    تو جناب یہ نِرالے تو ہر دور میں رہے ہیں ، اور نقصان بھی اپنا ہی کر رہے ہیں !
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. خادم خلق

    خادم خلق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 27, 2007
    پیغامات:
    4,946
    وعلکیم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
    واہ بہت خوب ۔
    ایک اھم مسئلے کی طرف کیا خوب توجہ دلائی ھے ۔ وہ کیا ھے کہ انسان کی یہ تجسس کی فطرت اسے اگر ،مگر، چونکہ ، چنانچہ کی طرف لگا دیتی ھے ۔ کبھی کبھی اس اگر ،مگر، چونکہ ، چنانچہ کے چکر میں وہ اصل سوال ھی بھول جاتا ھے ۔ :00026:
     
  3. ابو یاسر

    ابو یاسر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 13, 2009
    پیغامات:
    2,413
    کیا خوب بتایا بہن
    ایسے واقعات ہرموضوع پرہر روز پڑھنے ملے تو
    کتنا اچھا ہو
     
  4. بشیراحمد

    بشیراحمد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اپریل 1, 2009
    پیغامات:
    1,568
    بالکل الیکس بھائی لطائف علمیہ کا ایک مستقل تھریڈ ہونا چاہئے
    سسٹر نے بہت زبردست ٹائپک شیئرکیا ہے
     
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بعض سوالیوں کوکتنا ہی سمجھایا جائے وہ حیران کر دینے والے، غیر ضروری اوٹ پٹانگ سوالوں کا سلسلہ نہیں روکتے اور ان کا جہالت اور بے وقوفی مزید نکھر نکھر کر سامنے آتی چلی جاتی ہے ۔

    ایسا ہی ایک سوالی ایک روز امام شعبی رحمہ اللہ کے پاس آیا ۔ وہ کھڑے کسی بڑھیا کی بات سُن رہے تھے ۔

    نرالے سوالی نے آؤ دیکھا نہ تاؤ ، آتے ہی سوال جَڑ دیا : تم دونوں میں سے شعبی کون ہے ؟

    امام شعبی رحمہ اللہ نے غور سے سر تا پا اس کا جائزہ لیا ، سمجھ گئے کہ مسکین عقل سے پیدل ہے ۔ بڑھیا کی طرف اشارہ کر کے بولے : یہ ! (ھذہ) ۔

    نرالا تو مناظرہ کرنے آیا تھا ، اتنے مختصر جواب سے تسلی کیسے ہوتی ؟

    بڑی ذہانت سے بولا : اگر یہ شعبی ہے تو تم کون ہو ؟؟؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  7. ابن عمر

    ابن عمر رحمہ اللہ بانی اردو مجلس فورم

    شمولیت:
    ‏نومبر 16, 2006
    پیغامات:
    13,354
    :(rofl): :(rofl): :(rofl):
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  8. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    نرالے سوالیوں کی ایک اور عادت یہ ہوتی ہے کہ ہر علم اور ہر مہارت (سپیشلائزیشن) میں ٹانگ اڑانا اپنا فرض سمجھتے ہیں ۔ دوسرے علوم کے ماہرین کے متعلق ان کا خیال ہوتا ہے کہ وہ تو گھامڑ ہی ہیں ، ہم دو سوالوں میں ان کو زیر کر لیں گے ۔ دوسرے لفظوں میں ہمچو ما دیگرے نیست ۔

    ایسے ہی دو ذہین سوالی پہلی بار ایک کمہار کے پاس گئے ۔ کمہار نے مٹی کے برتن بنا بنا کر دھوپ میں اوندھا رکھے تھے ۔ انہوں نے سادہ لباس میں ملبوس عام سے کمہار پر حقارت بھری نظر ڈالی اور برتنوں کا معائنہ کرنے لگے ۔

    پہلا ایک ہنڈیا پر ہاتھ پھیر کر بولا : دیکھو ذرا یہ کمہار کیسا بے وقوف ہے ؟ ہنڈیا کا منہ بنایا ہی نہیں !

    دوسرے ذہین سوالی نے ہنڈیا اٹھا کر دیکھی بھالی ۔پھر کمہار سے پوچھا : ارے احمق تم اس کا پیندا بنانا بھی بھول گئے ؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  9. ابو یاسر

    ابو یاسر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 13, 2009
    پیغامات:
    2,413
    نہیں اس پر شکریہ نہیں
    یہ آپ نے لطیفہ اڑایا ہوا ہے کہیں سے
    آپ لگتا ہے آج کل سیرت امام شعبی پڑھ رہی ہیں ،تو کیا یہ واقعہ وہیں سے لیا ہوا ہے؟
     
  10. Isha

    Isha -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 6, 2009
    پیغامات:
    1,502
    ویسے ہمارے آج کل کے بچے بھی نرالے سوالیوں سے کم نہیں ھے
     
  11. ابو یاسر

    ابو یاسر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 13, 2009
    پیغامات:
    2,413
    بات ذہنوں کی ہو رہی ہے
    بچوں میں بچپنا اور معصومیت ہوتی ہے لیکن بڑوں میں وہ حضرات جو خود کو "بہت کچھ " سمجھتے ہیں اور اس کا اظہار چاہتے ہیں
    دراصل یہی لوگ نرالے سوالیوں کے زمرے میں آتےہیں
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  12. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329

    بالکل ٹھیک ۔ بہت کچھ مگر کچھ نہیں ۔ خالی برتن کی طرح بس شور
     
  13. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اے اللہ ہمیں فضول سوالوں سے بچا !
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
  14. ابن عمر

    ابن عمر رحمہ اللہ بانی اردو مجلس فورم

    شمولیت:
    ‏نومبر 16, 2006
    پیغامات:
    13,354
  15. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بعض لوگوں کو سوال در سوال کی عادت ہوتی ہے پہلے سوال کا پورا جواب سنتے نہیں کہ اگلا داغ دیتے ہیں ، ایسے مواقع پر اپنا مورال بڑھانے کے لیے مجھے امام شعبی ہی یاد آتے ہیں ۔۔۔۔
    ایک بار امام شعبی بتا رہے تھے کہ یہ روایت جھوٹی {موضوع} ہے کہ : سحری ضرور کرو چاہے ایک انگلی مٹی میں ڈال کر چاٹ لو۔ حاضرین میں سے ایک "عقل مند" نے بات کاٹ کر سوال کیا کونسی انگلی چاٹیں۔ امام شعبی نے پاؤں کا انگوٹھا دکھا کر کہا: یہ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  16. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,955
    شکریہ لیکن لوگ کہتے ہیں کہ یہ انداز تبلیغ اہل علم کوزیب نہیں دیتا ۔ اگریہ لوگ ایسا جواب دیں گے تو سائل پھر کس سے سوال کرے گا ۔ بعض لوگ اس اسلوب کو تکبر ، فخر سے بھی تعبیر کرتے ہیں‌ کہ جی دو چار کتابیں کیا پڑھ لی اپنے آپ کو شیخ الکل سمجھنے لگے ۔ ویسے حیرت اس بات پر بھی ہے کہ علماء کرام نے پھر بھی امام شعبی رحمہ اللہ کی تعریف وتوصیف کی ہے ۔
    محدث ابن عیینہ کہتے ہیں ـ
    قال ابن عيينة: علماء الناس ثلاثة، ابن عباس في زمانه والشعبي في زمانه والثوري في زمانه.
    اپنے زمانے میں دنیا کے تین عالم ہی گزرے ہیں ـ ابن عباس ، شعبی اور سفیان الثوری ـ

    سبحان اللہ ـ اللہ عزوجل ہمیں ہدایت دے اور بنی اسرائیل کی طرح کثرت سے سوال کرنے سے بچائے ۔ آمین
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  17. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    لوگ خود سوال کرنے کا سلیقہ سیکھنا نہیں چاہتے ، علما کو جواب کا سلیقہ سکھانا چاہتے ہیں۔ ایسا جواب انہی کو ملتا ہے جو اس کے مستحق ہوتے ہیں ۔
    مجھے تو یہ تکبر نہیں لگا، یہ ناخوش گوار صورت حال سے خوش گوار انداز میں نبٹنے کا ایک طریقہ ہے ۔ اچھی بات ہے اگر کسی کی حس مزاح ایسی جگہ کا م آ جاتی ہے ۔
    آمین ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  18. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,955
    میں نے عمومی بات کی تھی ۔ کسی کی تربیت کا اس سے بہتر انداز کیا ہو سکتا ہے ۔
    کبھی ایسا بھی ہوتا ہے ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  19. GuJrAnWaLiAn

    GuJrAnWaLiAn محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 28, 2009
    پیغامات:
    63
    ان سب واقعیات کہ حوالہ جات بھی ساتھ درج کر دیں تو اچھی بات ہے؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
  20. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    دلچسپ!
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں