وہ محفل جو اپنی سجائی ہوئی تھی گزراب وہاں بھی ہمارانہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔کلیم عاجز

الطحاوی نے 'کلامِ سُخن وَر' میں ‏نومبر 8, 2010 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. الطحاوی

    الطحاوی -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 5, 2008
    پیغامات:
    1,825
    وہ محفل جو اپنی سجائی ہوئی تھی گزراب وہاں بھی ہمارانہیں ہے
    کبھی گل ہمارے ،گلستاں ہمارا،کبھی آشیاں بھی ہمارانہیں ہے


    کہیں سوزش دل کی روداد کس کو ،سنائیں تپ غم کی فریاد کس کو
    بجز شمع محفل تری انجمن میں، کوئی ہم زباں بھی ہمارانہیں ہے


    محبت توہے اپنی فطرت میں داخل ،کئے جارہے ہیں کئے جائیں گے ہم
    مگرآپ قدر محبت کریں گے ،یہ وہم وگماں بھی ہمارانہیں ہے


    بھٹکتے ہیں یوں بے سہارے کہ جیسے ،مسافر بھٹکتاہے تاریکیوں میں
    کوئی شمع منزل ہماری نہیں ہے ،کوئی کاررواں بھی ہمارانہیں ہے


    یہی بے نیازی یہی بے رخی ہے ،توہم سے بھی دشوار اب بندگی ہے
    اگرتیری محفل ہماری نہیں ہے تراآستاں گر ہمارانہیں ہے


    بھرم اپنے نالوں کا رکھیں گے کب تک کسی کے تغافل کو الزام دے کر
    حقیقت تویہ ہے کہ اے ہم صفیرو،وہ جوش فغان بھی ہمارانہیں ہے

    کلیم عاجز​
     
  2. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329

    اب كيوں اداس پھرتے ہو سرديوں كى شاموں ميں
    اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح كے كاموں ميں :00026:​
     
  3. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    :):)
     
  4. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں