دعوت الی اللہ

marhaba نے 'اسلامی متفرقات' میں ‏نومبر 7, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    جی بالکل صحیح‌کہا آپ نے۔100 % آپ کی بات سے متفق
    اگر تنقید ٹھیک ہو تو ہی اسے قبول کیا جاتا ہے۔ بے تکی بات کو کون تنقید کہتا ہے۔
    چلیں بحث کو طول دینے کی بجائے آپ بھی اصل موضوع پر آ جائیں۔ اللہ مجھے اور ہم سب کو صحیح سمجھ عطا فرمائے۔ آمین۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اس بات كا حوالہ خالصتا قرآن وحديث سے چاہئیے ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. کفایت اللہ

    کفایت اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 23, 2008
    پیغامات:
    2,017
    لاحول ولا قوۃ الا باللہ۔

    آج کل کچھ لوگ قران وحدیث کے بجائے خود ساختہ مثالیں دے دے کر لوگوں‌ میں دعوت کرنا چاہتے ہیں ۔
    ہم بھی ایک مثال پیش کررہے ہیں ذرا غور کریں

    فرض کرو ایک بلڈنگ میں آگ لگ گئی ہے ، اب اس بلڈنگ میں بہت سارے انسان پھنسے ہوئے ہیں اگر انہیں بروقت بلڈنگ سے نہ نکا لا گیا تو سب آگ میں جل کر راکھ ہوجائیں گے۔
    فرض کرو آپ اس بلڈنگ میں پھنسے ہوئے لوگوں کو آگ سے بچانے کے لئے جارہے ہیں ۔
    جاتے ہی آپ نے یہ دیکھا کہ اس بلڈنگ میں پھنسے ہوئے لوگوں میں میری اولاد اور میرے بھائی بہن بھی ہیں ، اور کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جوہمارے بھائی بہن نہیں ہیں۔
    اب بتلائیے کہ آپ سب سے پہلے کن لوگوں کو آگ سے بچانے کی کوشش کریں‌گے ؟؟؟؟؟
    اپنے بھائی بہنوں کو ؟؟؟ یا غیروں‌ گو؟؟؟؟؟

    یاد رہے کہ لوگوں کو اللہ کی طرف بلانا انہیں آگ سے بچانے کی طرح ہی ہے درج ذیل حدیث‌ پر غور کریں:

    عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّمَا مَثَلِي وَمَثَلُ النَّاسِ كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَوْقَدَ نَارًا، فَلَمَّا أَضَاءَتْ مَا حَوْلَهُ جَعَلَ الفَرَاشُ وَهَذِهِ الدَّوَابُّ الَّتِي تَقَعُ فِي النَّارِ يَقَعْنَ فِيهَا، فَجَعَلَ يَنْزِعُهُنَّ وَيَغْلِبْنَهُ فَيَقْتَحِمْنَ فِيهَا، فَأَنَا آخُذُ بِحُجَزِكُمْ عَنِ النَّارِ، وَهُمْ يَقْتَحِمُونَ فِيهَا»
    عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری اور لوگوں کی مثال ایک ایسے شخص کی ہے جس نے آگ جلائی، جب اس کے چاروں طرف روشنی ہو گئی تو پروانے اور یہ کیڑے مکوڑے جو آگ پر گرتے ہیں اس میں گرنے لگے اور آگ جلانے والا انہیں اس میں سے نکا لنے لگا لیکن وہ اس کے قابو میں نہیں آئے اور آگ میں گرتے رہے۔ اسی طرح میں تمہاری کمر کو پکڑ کر آگ سے تمہیں نکالتا ہوں اور تم ہو کہ اسی میں گر تے جاتے ہو۔ (صحيح البخاري 8 / 102)



    دراصل کچھ لوگوں نے دین کو رحمت کے بجائے زحمت وعذاب سمجھ لیا ہے !!!!!!!!!!
    اورسوچتے ہیں کہ ہم اپنے بھائیوں کو اس عذاب میں کیوں مبتلا کریں ، اس عذاب میں تو ہم غیروں کو گرفتار کریں‌ گے۔
    اگر یہ دین کو رحمت سمجھتے تو سب سے پہلے اپنے بھائیوں کو اس سے مالا مال کرتے پھروقت ملتا تو غیروں پر بھی نظر کرم کرتے ۔





     
  4. marhaba

    marhaba ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏فروری 5, 2010
    پیغامات:
    1,667
    سسٹر یہ جملہ جواقتباس کی شکل میں نقل کیا گیا ہے کہاں لکھا ہے ذرا بتائیں ۔۔۔۔ مومن اور مومنہ کے بارے میں آتا ہے کہ وہ زنا کا مرتکب ہوسکتا ہے ،وہ چوری کرسکتا ہے ۔لیکن جھوٹ نہیں بول سکتا ۔۔۔ اور آپ ۔۔۔ جھوٹ سے کام لے رہی ہیں ۔۔۔ لاحول ولا قوۃ الا باللہ
     
    Last edited by a moderator: ‏نومبر 10, 2011
  5. marhaba

    marhaba ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏فروری 5, 2010
    پیغامات:
    1,667
    جنابِ عالی --- کم از کم وہ اقتباس دیکھ بھی لیا ہوتا کہ وہ میں نے لکھا بھی یا نہیں ۔۔۔ سسٹر کا کوڈ کیا اسے پڑھ لیا اور ایک صفحہ لکھ مارا ۔۔۔ تحقیق بھی کر لیا کریں ۔۔۔ جناب ۔۔۔ سسٹر نے جھوٹا اقتباس نقل کیا تو آپ نے بھی جھوٹ پر تجزیہ کرڈالا۔۔۔۔ لاحول ولا قوۃ الا با للہ ۔۔۔۔
    میں رسول اور اصحاب کے کئیے کام کی بات کر رہا ہوں ۔۔ اور آپ جناب اس کے بارے میں لکھنے کے بجائے دوسری دوسری باتوں اور وہ بھی جھوٹ پر اپنی رائے مبارک دے رہے ہیں ۔۔ اگر آپ کو لکھنا ہی ہے تو رسول اور اصحاب رسول نے جو کام زندگی بھر کیا وہ کیا تھا ۔۔ اس بارے میں لکھیں؟؟؟

     
    Last edited by a moderator: ‏نومبر 10, 2011
  6. کفایت اللہ

    کفایت اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 23, 2008
    پیغامات:
    2,017

    مرحبا بھائی !
    آپ بلاوجہ خفا ہورہے ہیں ، میں‌ نے تو یہ نہیں کہا تھا کہ مذکورہ بات آپ نے لکھی تھی بس میں نے ایک جملہ پڑھا اس پر تبصرہ کردیا۔

    اگر میں‌ نے مذکورہ جملے کو آپ کی طرف منسوب کیا ہو تو بتلائیں ۔

    بارک اللہ فیک۔
     
  7. marhaba

    marhaba ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏فروری 5, 2010
    پیغامات:
    1,667
    اللہ کے حوالے کہ آپ اس جملے کو میرا جملہ سمجھے یا نہیں ۔۔۔
     
    Last edited by a moderator: ‏نومبر 10, 2011
  8. کفایت اللہ

    کفایت اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 23, 2008
    پیغامات:
    2,017
    مرحبا بھائی برا مت مانئے گا !
    آپ جھوٹ سے ڈرا رہے ہیں مگر جھوٹ سے ڈرانے کے لئے جوبات پیش کررہے ہیں وہ بجائے خود جھوٹ ہے ، تفصیل اس پوسٹ میں‌ دیکھیں:
    URDU MAJLIS FORUM - تنہا پوسٹ دیکھیں - اس حدیث کے با رے بتا دیں
     
  9. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,953
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ ۔
    خوب صورت عنوان ۔ لیکن '' نوٹ '' میں ''دعوت الی اللہ '' کو وحیدالدین خان صاحب سے منسوب کردیا گیا ہے ۔ میں تو سمجھ رہا کہ کچھ سلف کے حوالے پیش کیے گئے ہوں گئے لیکن یہاں کچھ اور ہی ملا ۔
    کیا سلفی کسی مکتب فکر کی نمائندگی کرتا ہے؟ رفع یدین کا مسئلہ یا معتزلہ ، اشاعرہ یا قدریہ کی غلطیوں پر روشنی ڈالنا دین تبلیغ کا حصہ نہیں ۔ یہ مسائل دعوت الی اللہ میں نہیں آتے ؟
    جی ، ضرور ۔ ان شاء اللہ ۔ حضرات سے گزارش ہے کہ مولانا وحیدالدین خان کی سیرت پر کتب کے مطالعہ سے پہلے ان کے منہج سے واقفیت کے لیے ایک بار درج ذیل تھریڈز کا مطالعہ ضرور کریں ۔ اللہ ہم سب کو ہدایت دے ۔ آمین ۔
    وحیدالدین خان کے منکر حدیث ہونے کاثبوت۔ - URDU MAJLIS FORUM
    خواب ابراہیم علیہ السلام، بیٹے کی قربانی، اور وحیدالدین خان کی گمراہی۔ - URDU MAJLIS FORUM
    مولانا وحيد الدين خان كے باطل افكار كا علمى جائزہ - URDU MAJLIS FORUM
    URDU MAJLIS FORUM
     
  10. marhaba

    marhaba ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏فروری 5, 2010
    پیغامات:
    1,667
    میں سمجھا کہ آپ دعوت کے عنوان سے مولانا کی کتب کا مطالعہ کریں گے اور پھر مدلل جواب دیں گے ۔۔ مگر یہاں تو کچھ اور ہی ملا ۔۔۔ سلف کے حوالے نہ پاکر آپ تو سوالات کربیٹھے۔۔۔ اور سوالات بھی دیکھئے کیسے ۔۔۔
    جس کا میں نے انکار ہی نہیں کیا ۔۔۔
    مشکل مسئلہ یہ ہے کہ حدیث کی تخریج کرنے والے کسی پر منکر حدیث کا حکم لگانے کے لئے کیا شروط ہیں ۔ وہ اس سے بے خبر ہیں ۔۔۔ احادیث رسول کی تخریج کا یہ نرالہ اسلوب بھی ہے کہ اس پر صحیح اور ضعیف کا حکم لگانے پر اکتفا کرنے کے بجائے اس حدیث کے بارے میں بکواس تک کے الفاظ استعمال کرتے ہیں جو میرے علم کے مطابق علامہ ناصر الدین البانی نے بھی استعمال نہیں کئے ۔۔۔
     
  11. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ميرے خيال ميں صاحب موضوع دلائل كى بجائے ذاتيات سے موضوع كا پيٹ بھرنا چاہتے ہيں ، ليكن مجھے مخاطب سے زيادہ موضوع اور اس کے متعلق دلائل سے دل چسپی ہے۔ جب بھی يہاں كوئى دليل نظر آئى مجھے مطالعہ كر كے مسرت ہو گی۔ ميں نے كسى اقتباس كو كسى كى جانب منسوب نہيں كيا ، صاحب موضوع كے دعاوى كا خلاصہ پيش كر كے دليل طلب كى ہے۔
    ايك مرتبہ پھر عرض ہے كہ "دعوت الى اللہ " اور" اصلاح بين المسلمين " كى اصطلاحات قرآن وسنت ميں بھی كہيں استعمال ہوئی ہوں گی ؟ يا ان سے اخذ كى گئی ہوں گی ، قرآن وسنت كے حوالے سے ان كا وہ مفہوم ثابت كر ديجیے جو اس موضوع كے پہلے مراسلے ميں مذكور ہے۔
    قارئين خود اتنے ذہين ہيں كہ اندازہ كر ليں كہ موضوع سے فرار كى كوشش كون كر رہا ہے ، اور كس كے نازك اعصاب دليل مانگتے ہی چٹخ گئے ہيں۔

    سمجھ س بالاتر ہے كہ اگر دعوت الى اللہ صرف غير مسلموں كو دعوت ہے تو صاحب موضوع %90 مسلمان اراكين كے فورم پر كيا كر رہے ہيں ؟ كسى مجوسى ، مسيحى ، يہودى ، ہندو فورم كو جوائن كيوں نہيں كر ليتے؟

    گويا رسول خدا صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كے خلفاء راشدين رضي الله عنهم خطبہ جمعہ وعيدين ، وعظ و تذكير ، احتساب و دعوت صرف غير مسلموں کے ليے كرتے تھے ؟
    يا يہ سب دين كى دعوت نہيں اصلا ح كہلائے گا ؟ كوئى دليل؟
     
  12. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ميرى پورى كوشش ہے كہ صاحب موضوع كو ان كے ممدوح خان صاحب كی كتابوں كى بجائے قرآن وسنت كى طرف متوجہ كر سكوں ليكن " متاثرين الرسالہ" كا دائرہ اسلام جناب خان صاحب كى ذات كے محور ميں گھوم كر ختم ہو جاتا ہے اس پر دعوى ہے كہ خالص اسلام خالص اسلامى دعوت ؟ ارے جناب يہ كيسا اسلام ہے جس کا قطب شمالى و جنوبى صرف ايك ذات شريف ہيں اور بس !
    ہم تو اطيعوا الله و اطيعوا الرسول والا اسلام جانتے ہيں اور جو بات كتاب الله اور سنت رسول اللہ كے موافق ملتى ہے اسے حرز جاں بنا ليتے ہيں۔
     
  13. marhaba

    marhaba ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏فروری 5, 2010
    پیغامات:
    1,667
    آپ نے الفاظ کو اقتباس کی شکل میں کیوں پیش کیا؟؟؟ اصل بات کا جواب دیں ۔۔۔ ادھر ادھر کی بات کرنے کی بجائے۔۔ اگر آپ کو دلیل ہی چاہئے تھی تو آپ بغیر اقتباس کے اپنی بات رکھتے ۔۔۔ اقتباس کی شکل میں کیوں دیا آپ نے؟؟؟ یہ کوئی ذاتیات ہے ۔۔۔ یہ تو آپ کے لکھے کی دلیل مانگنا ہے ۔۔۔ مجھے کسی کی بھی ذات سے کوئی دلچسپی نہیں ۔۔۔اور آپ کی ذات سے بھی نہیں ۔۔۔ اللہ المستعان ۔۔۔۔
    یہی میرا بھی مقصود ہے ۔۔۔۔
    دلیل سے جب بات نہ چلی تو ادھر ادھر کی بات کرنا ، مشورے دینا شروع ۔۔۔ دعوت الی اللہ کی طرف بلانے والے یہی مسلمان تو ہیں ۔۔۔ یہ اگر اٹھ کھڑے ہوں تو دعوت کا کام ہوگا ۔۔۔ عجیب مشورہ ہے ۔۔۔


    عجیب بات ہے کہ کوئی ایک بھی رکن یہ پوچھنے کے لئے تیار نہیں کہ یہ جملے جو کہ میرے نہیں ہیں پھر اقتباس کی شکل میں کیوں پیش کئے گئے ۔۔۔۔ کہاں ہیں وہ لوگ جو حق کے لئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں ۔۔ جو حق کی تائید کرتے ہیں ۔۔۔ اگرچہ کہ اس سے ان کے مفادات پر زد ہی کیوں نہ پڑتی ہو ۔۔۔۔ اللہ کی خوشنودی کے لئے حق کا ساتھ دنیے والے کہاں ہیں ۔۔۔۔ کوئی یہ پوچھتا کیوں نہیں کہ صاحب موضوع نے یہ جملے نہیں لکھے تو اقتباس کا مطلب کیا ہے ؟؟؟
     
  14. فاروق

    فاروق --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏مئی 13, 2009
    پیغامات:
    5,127
    مرحبا الغالی آپ کو شاید معلوم ہے کہ اگر کسی کی لکھی بات کا اقتباس کیا جائے تو اس کا نام اس میں ظاہر ہوتا ہے بالکل اسطرح [​IMG]
     
  15. فاروق

    فاروق --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏مئی 13, 2009
    پیغامات:
    5,127
    بسم اللہ الرحمن الرحیم ​
    سب سے پہلے تو ہم کو یہ جاننا ضروی ہے کہ ہماری خلق کا مقصد کیا ہے اس کا آگے چل کر کافی فا‏ئدہ ہو گا ان شاء اللہ
    اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
    (وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالإنْسَ إِلا لِيَعْبُدُونِ(سورة الذاريات51 :56))
    "اور میں نے جنوں اور انسانوں کو محض اس لیے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف بندگی کریں"۔
    اس کے بعد اس بات کی دلیل کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے رسولوں کو کیوں مبعوث کیا
    اللہ تعالی نے فرمایا:
    (وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَسُولا أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ(سورة النحل16: 36))
    "اور ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ (لوگو)صرف اللہ کی بندگی کرو اور طاغوت (غیر اللہ) کی بندگی سے بچو"۔
    اور ان رسولوں کو کیا حکم دیا کہ لوگوں میں جاکر کس بات کی دعوت دو
    نیز اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
    (وَقَضَى رَبُّكَ أَلا تَعْبُدُوا إِلا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا(سورة الإسراء17: 23))
    "اور تیرے رب نے فیصلہ کردیا ہے کہ تم صرف اسی (اللہ)کی بندگی کرو اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو"۔
    نیز اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
    (وَاعْبُدُوا اللَّهَ وَلا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا(سورة النساء4: 36))
    "اور تم سب اللہ کی بندگی کرو اور اس کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہ ٹھہراؤ"۔
    ایک اور مقام پر اللہ تعالی نے فرمایا:
    (قُلْ تَعَالَوْا أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ أَلا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا(سورة الأنعام6: 151))
    (اے محمد ﷺ!)کہہ دیجیے کہ آؤمیں تمہیں وہ چیزیں پڑھ کر سناؤں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کی ہیں۔ (وہ)یہ کہ تم اس کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہ ٹھہراؤ۔
    (نوٹ)کیا یہ آیت غیر مسلمانوں کے لیے نازل ہوئی تھی اور اس میں مخاطب غیر مسلم ہیں؟ نہیں! بلکہ مسلمان
    اور اس کے بعد آنے والی حدیث پر بھی ذرا غور کریں جواب خود بخود مل جائے گا
    عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جو شخص محمد ﷺکی سربمہر(بند کر کے مہر لگائی ہوئی)وصیت ملاحظہ کرنا چاہتا ہو وہ اللہ تعالی کا یہ فرمان پڑھ لے:
    (قُلْ تَعَالَوْا أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ أَلا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَلا تَقْتُلُوا أَوْلادَكُمْ مِنْ إِمْلاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَإِيَّاهُمْ وَلا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَلا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلا بِالْحَقِّ ذَلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ (١٥١)وَلا تَقْرَبُوا مَالَ الْيَتِيمِ إِلا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّى يَبْلُغَ أَشُدَّهُ وَأَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ لا نُكَلِّفُ نَفْسًا إِلا وُسْعَهَا وَإِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَى وَبِعَهْدِ اللَّهِ أَوْفُوا ذَلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ (١٥٢)وَأَنَّ هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ وَلا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيلِهِ ذَلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ)(سورة الأنعام6: 151-153، جامع الترمذی، التفسیر،تفسیر سورۃ الانعام،ح:3070)
    "(اے محمد ﷺ)کہ دیجیے کہ آؤمیں تمہیں وہ چیزیں پڑھ کر سناؤں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کی ہیں- وہ یہ کہ:
    1) تم اس کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہ ٹھراؤ۔
    2) اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو۔
    3) اپنی اولاد کو مفلسی کے ڈرسے قتل نہ کرو، کیونکہ تمہیں بھی اور ان کو بھی رزق ہم ہی دیتے ہیں۔
    4) بے حیائی کے کام ظاہر ہوں یا پوشیدہ، تم ان کے قریب بھی نہ بھٹکو۔
    5) اور جسے متل کرنا اللہ تعالی نے حرام ٹھہرایا ہے اسے قتل نہ کرو مگر حق اور جائز طریقے سے۔ اس (اللہ) نے تمہیں ان باتوں کی وصیت (ہدایت)کی ہے تاکہ تم عقل سے کام لو۔
    6)اور تم یتیموں کے مال کے قریب بھی نہ جاؤ مگر ایسے طریقے سے جو انتہائی بہترین اور پسندیدہ ہو، یہاں تک کہ وہ(یتیم) اپنی جوانی کی عمر کو پہنچ جائے۔
    7)اور انصاف کے ساتھ ناپ تول پوراکرو، ہم کسی جان کو اس کی طاقت سے بڑھ کر مکلف نہیں کرتے۔
    8)اور جب بات کرو تو انصاف کی کہو خواہ وہ معاملہ اپنے رشتہ دار ہی کا ہو(یعنی کسی ایک کی طرف جھکاؤ سے کام نہ لو)
    9)اور اللہ تعالی کے عہد کو پورا کرو۔ اس (اللہ)نے تمہیں ان باتوں کی وصیت (ہدایت)کی ہے تاکہ تم یاد رکھو۔
    10) اور بے شک یہ میرا سیدھا راستہ ہے تم اسی پر چلو۔ اسے چھوڑ کر دوسری راہوں پر مت چلو، وہ تمہیں اللہ کی راہ سے دور کر دیں گی۔ اس (اللہ) نے تمہیں ان باتوں کی وصیت (ہدایت)کی راہ سے دور کر دیں گی۔ اس(اللہ)نے تمہیں ان باتوں کی وصیت(ہدایت) کی ہے تاکہ تم پرہیزگاربن جاؤ۔
    حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
    (كُنْتُ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حِمَارٍ يُقَالُ لَهُ عُفَيْرٌ فَقَالَ يَامُعَاذُ هَلْ تَدْرِي حَقَّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ وَمَاحَقُّ الْعِبَادِعَلَى اللَّهِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّ حَقَّ اللَّهِ عَلَى الْعِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوهُ وَلَا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا وَحَقَّ الْعِبَادِ عَلَى اللَّهِ أَنْ لَا يُعَذِّبَ مَنْ لَا يُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا أُبَشِّرُ بِهِ النَّاسَ قَالَ لَا تُبَشِّرْهُمْ فَيَتَّكِلُوا)(صحیح البخاری، الجھادوالسیر، باب اسم الفرس والحمار، ح: 6267 ، 5967 ، 2856 و صحیح مسلم، الایمان، باب الدلیل علی ان مین مات علی التوحید دخل الجنہ قطعا، ح:30)
    “ایک دفعہ میں نبی کریم ﷺکے پیچھے گدھے پر سوار تھا کہ آپ نے مجھ سے فرمایا: “اے معاذ (رضی اللہ عنہ!)کیا تم جانتے ہو اللہ کا بندوں پر اور بندوں کا اللہ پرکیا حق ہے؟” میں نے عرض کیا، اللہ اور اس کا رسولﷺہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: اللہ کا بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ صرف اسی کی عبادت (بندگی) کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں، اور بندوں کا اللہ کے ذمہ یہ حق ہے کہ جو بندہ شرک کا مرتکب نہ ہو وہ اسے عذاب نہ دے۔” (معاذ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں) میں نے کہا، یا رسول اللہ ﷺ! (اجازت ہو تو ) لوگوں کو یہ خوشخبری سنا دوں ؟ آپ نے فرمایا: نہیں۔ ایسا نہ ہو کہ وہ اسی پر بھروسہ کر کے بیٹھ جائیں (اور عمل کرنا چھوڑدیں)”
    ان تمام باتوں کو مدے نظر رکھتے ہوئے یہ بات پتا چلتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں بلکہ تمام انبیاء اور رسولوں کا کیا منہج رہا ہے
    فیصلہ آپ خود کرلیں
    جزاک اللہ کل خیر ا اللہ سبحانہ وتعالی پڑنے والوں کے دلوں کو دین حق (الاسلام)کے لیے کھول دیے
     
  16. marhaba

    marhaba ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏فروری 5, 2010
    پیغامات:
    1,667
    فاروق بھائی اقتباس کا مطلب کیا ہے پوچھ لیجئے ۔۔۔ کسی جملے کو اقتباس کی شکل میں پیش کرنے سے کیا مراد ہوتا ہے ؟؟؟ میرا جملہ نہ بھی ہو تو کسی اور کا تو جملہ ہونا چاہئے؟؟؟
     
  17. فاروق

    فاروق --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏مئی 13, 2009
    پیغامات:
    5,127
    مرحبا الغالی اقتباس کو انگریزی میں QUOTE کہتے ہیں

    QUOTE (noun)
    The noun QUOTE has 2 senses:

    1. a punctuation mark used to attribute the enclosed text to someone else
    2. a passage or expression that is quoted or cited​
    ویب لنک
    اس میں دوسے یعنی نمبر دو کا مطلب آپ مجھ سے اچھی انگریزی جانتے ہیں پڑھ لیں
     
  18. marhaba

    marhaba ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏فروری 5, 2010
    پیغامات:
    1,667
    اقتباس کا مطلب دیکھئے ۔۔۔
     
  19. فاروق

    فاروق --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏مئی 13, 2009
    پیغامات:
    5,127
    2. a passage or expression that is quoted or cited
    میری سمجھ کے مطابق تو اس کا یہ مطلب بن رہا ہے اور ہاں میں گوگل ٹرانسلیشن کم استعمال کرتا ہوں کیوں کہ وہ مشینی ترجمہ دیتا ہے
    ایک پیراگراف یا اظہار وہ جو اقتباس یا حوالہ دیا گیا ہو
    تو بات یہ ہے کہ سسٹر نے تو آپ کا اقتباس نہیں کیا مگر اظہار کیا ہے اقتباس کی شکل میں شاید آپ کو اس بات کی سمجھ میں کچھ مشکل ہو رہی ہے
    مذید بحث اس بات کو چھوڑ کر موضو پر کریں تو زیادہ بہتر ہو گا
     
  20. marhaba

    marhaba ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏فروری 5, 2010
    پیغامات:
    1,667
    اقتباس کا مطلب ہوتا ہے کسی کی تحریر سے کوئی عبارت جو اس کی تحریر میں موجود ہو لیا جاتا اور اسے اقتباس والے آپشن میں رکھا جاتا ہے ۔۔۔۔۔ وہ الفاظ ہوبہو کسی کی تو تحریر میں ہونا چاہئے نا ۔۔۔ (مسلمانوں كے درميان دعوت كو دعوت الى اللہ نہيں اصلاح كہتے ہيں اور وہ دعوت الى اللہ ميں شامل نہيں ) یہ جملے کسی کی تحریر میں ہونا چاہئے ۔۔۔ آپ کو تعجب ہوگا کہ یہ جملے کسی کی بھی تحریر میں نہیں ہیں ۔۔۔ پھر اقتباس میں کیوں پیش کئے گئے ؟؟؟؟
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں