رافضہ کا ظہور ، وجہ تسمیہ اور فرقے

ابوعکاشہ نے 'غیر اسلامی افکار و نظریات' میں ‏جنوری 7, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,953
    رافضہ کا ظہور ، وجہ تسمیہ اور فرقے ​

    فرقہ رافضہ کا ظہور اس وقت ہوا جب ایک یہودی شخص (عبداللہ بن سبا) نے اسلام لانے کا دعوٰی کیا اور ساتھ میں آل بیت کی محبت کا بھی دعوٰی کر ڈالا ، حقیقت دعوی کر کہ علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں انتہائی غلو کا شکار ہوا یہاں تک کہ انکی خلافت کی وصیت کا دعوی کر بیٹھا اور پھر انہیں رتبہ الواہیت تک پہنچا دیا ـ یہ وہ حقائق ہیں جنکی شیعہ کی کتابیں خود اعتراف کر رہی ہیں ـ
    چنانچہ القمی اپنی کتاب المقالات والفرق(دیکھئے المقالات و الفرق للقمی ص / 10-21) میں عبداللہ بن سبا کے وجود کو تسلیم کرتے ہوئے رقمطراز ہے کہ وہ (عبداللہ بن سبا) پہلا شخص ہے جس نے علی رضی اللہ عنہ کی امامت و رجعت کا دعوی کیا اور ابوبکرو عمر و عثمان اور بقیہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر طعن و تشنیع کی '' جیسا کہ نو بختی نے اپنی کتاب '' فرق الشیعہ ''(فرق الشیعہ للنوبختی ص/ 19-30) میں اور الکشی نے اپنی کتاب '' رجال الکشی ''(دیکھئے ما اوردہ الکشی عن ابن رباء و عقائدہ ـ روایت نمبر ـ 120 سے 124 تک صفحہ 106 سے 108 تک ) میں اس کا ذکر کیا ہے اور اعتراف تمام دلائل و براہین کی اساس ہے اور یہ تمام اشخاص رافضہ کے بڑے علماء اور مشائخ میں سے ہیں ـ
    بغداری کا بیان ہے کہ سبائی فرقہ کا تعلق عبداللہ بن سبا کے اتباع سے ہے جنہوں نے علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں غلو کر کے انکے نبی ہونے کا دعوی کیا ، پھر مزید غلو کا ارتکاب کرتے ہوئے انکے اللہ ہونے کا دعوی کیا ـ
    اور بغداری کہتے ہیں کہ ابن سوداء یعنی ابن سبا دراصل اہل حیرہ میں ایک یہودی تھا جس نے بظاہراسلام قبول کر لیا تھا اور چاہتا تھا کہ وہ اہل کوفہ کا قائد اور سردار بن جائے یہی وجہ تھی کہ اس نے لوگوں کو بتایا کہ تورات میں ہے کہ ہر نبی کا ایک وصی ہوتا ہے اور علی رضی اللہ عنہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے وصی ہیں ـ
    شہرستانی کا بیان ابن سبا کے بارے میں یہ ہے کہ '' وہ پہلا شخص ہے جس نے علی رضی اللہ عنہ کی امامت کے صراحت اور تعیین و تحدید کی '' اور وہ سبئیہ فرقہ کے بارے میں رقمطراز ہے کہ وہ پہلا فرق ہے جس نے غیبوبیت اور رجعت کا مسئہ کھڑا کیا پھر یہ چیز شیعہ کو اس کے بعد انکے اختلافات اور متعدد گروپوں میں منقسم ہونے کے باوجود وراثت میں مل گئی '' یعنی تمام شیعہ نص ووصیت دونوں طور پر علی رضی اللہ عنہ کی امامت و خلافت کے قائل ہیں جو کہ ابن سباء کا بقیہ ترکہ ہے ـ بعدازاں شیعہ دسیوں فرقوں میں منقسم ہو گئے اور ان کے دسیوں مختلف اقوا ور آراء بھی ہو گئے اس طرح شیعہ نے وصیت اور رجعت و غیبوبیت کی بدعت کو ایجاد کیا بلکہ ابن سباء کی اتباع کرتے ہوئے وہ آئمہ کی الوہیت کے بھی قائل ہو گئے (اصول اعتقاد اھل السنہ والجماعہ / الکلینی 23،22/1)
    شیعہ کا نام رافضہ کیونکر ہوا ، رافضہ '' انکار کرنے والی جماعت ''اسکی وجہ تسمیہ شیعوں کے شیخ مجلسی نے اپنی کتاب '' البحار'' میں ذکر کی ہے ، ساتھ ان کی چار حدیثوں کا بھی ذکر ہے (دیکھئے کتاب '' البحار للمجلسی ص 68-96-92 یہ انکی موجودہ مراجع و مصادر میں سے ایک ہے )
    کہا جاتا ہے کہ انکا نام رافضہ اس لئے ہوا کہ وہ سب زید بن علی بن حسین کے پاس آئے اور کہا کہ ابوبکر و عمر سے براءت کرو تو ہم تمہارے ساتھ رہیں گئے ، انہوں نے جوابا کہا کہ وہ دونوں ہمارے نانا کے ساتھی ہیں ہم ان سے براءت نہیں محبت کرتے ہیں ـ شیعوں نے کہ '' اذا نرفضک '' تب ہم تمہارا انکار کرتے ہیں ، اس لئے انکا نام رافضہ ہو گیا اور جن لوگوں نے زید کی موافقت و بیعت کی انکا ناما زیدیہ قرار پایا (التعلیقات علی متن لمعتہ الاعتقاد / للشخ عبدالرحمن جبرین رحمہ اللہ / ص-108)
    اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہم کی امامت کے انکار کیوجہ سے انکام نام رافضہ پڑا (دیکھئے ـ حاشیہ مقالات الاسلامیین /محی الدین عبدالحمید / ص – 108)
    ایک اور قول یہ بھی ہے کہ وہ دین کا انکار کرنے کی وجہ سے رافضہ سے موسوم ہوئے ـ(مقالات الاسلامیین / محی الدین عبدالحمید / ص 1- 89)
    فرق رافضہ کے بارے میں کتاب دائرہ المعارف میں مذکور ہے کہ شیعی فرقہ اپنے فروغ کے اعتبار سے تہتر 73 مشہور فرقوں میں منقسم ہو چکے ہیں ـ (دائرتہ المعارف / 4/62)
    بلکہ میرباقر الداماد(یہ محمد باقر بن محمد الاسد شیعہ کے مشایخ میں سے ہیں ) رافضی سے منقول ہے کہ حدیث میں مذکور تمام کے تمام فرقہ شیعہ ہیں اور ان میں فرقہ ناجیہ وہ فرقہ امامیہ ہے ـ
    المقریزی کا بیان ہے کہ شیعہ کے فرقے تین سو تک پہنچ چکے ہیں ( المقریزی فی الخطط/2/351)
    شہرستانی کا کہنا ہے کہ رافضہ پانچ قسموں میں منقسم ہو چکے ہیں ـ کیسانیہ ـ زیدیہ ـ امامیہ ،ـ غالبہ ـ اسماعیلیہ(الملل والنحل للشہرستانی ص 142 )
    اور بغدادی کہتے ہیں علی کے زمانہ کے بعد رافضہ کے چار فرقے ہو گئے ـ زیدیہ ، امامیہ ، کیسانیہ اور غلاتہ ـ(الفرق بین الفرق للبغدادی ص /41 )
    یہاں یہ بات واضح رہے کہ جارودیہ چھوڑ کر باقی زیدیہ روافض میں سے نہیں ہیں

    شیعوں کا اعتقاد
    (عبداللہ محمد السلفی ) تلمیذ ابن جبرین رحمہ اللہ

     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. زبیراحمد

    زبیراحمد -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 29, 2009
    پیغامات:
    3,446
    شیئرنگ کاشکریہ
     
  3. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    جزاک اللہ خیرا
     
  4. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    شیرنگ کا شکریہ
     
  5. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    جزاک اللہ خیرا
     
  6. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    جزاک اللہ خیرا
     
  7. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,490
    ٍفرقہ اسماعیلہ ھنزہ, گلگت اور بعض دیگر اضلاع میں پایا جاتا ہے۔یہ لوگ اپنے آپ کو بہتر مسلما ن سمجھتے ہیں،کیونکہ وہ شیعہ سنی کی طرح لڑتے نہیں۔اور یہ کہ وہ پرامن لوگ ہیں۔سچے ہیں۔
    صبح وشام جماعت خا نہ میں حاضری دیتےہیں۔ذکر کرتے ہیں۔کریم آغا خان ان کے انچاسویں 49 امام ہیں ۔ ان کے ہاں اذان نھیں ۔نماز،روزہ، زکواہ ،حج بھی تاویلات کےپردے میں گم ہو کر رہ گئے ہیں۔۔۔ یہ اپنےمذہب و نظریات کےبارے میں بتاتے کچھ نہیں۔۔ ۔ ۔یا بڑے محتاط انداز میں ۔
    ڈاکٹر زاہدعلی کی کتاب"ہمارے اسماعیلی مذہب کی حقیقت" کے مطالعہ کے دوران یہ بات پڑھی تھی کہ اس مذہب کے پیروکار بھی نہیں جانتےکہ یہ کیا ہے۔صرف خواص کو علم ہے۔(موبائل سے اتناہی لکھ سکتا ہوں:)
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • مفید مفید x 1
  8. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329
    جزاک اللہ خیرا۔
     
  9. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جزاک اللہ خیرا۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں