غزوے میں کار فرما خدائی مقاصد اور حکمتیں۔

نصر اللہ نے 'سیرت النبی (ص) : الرحیق المختوم' میں ‏اپریل 15, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    صفحہ نمبر396۔
    غزوے میں کار فرما خدائی مقاصد اور حکمتیں:
    علامہ ابن قیم نے اس عنوان پر بہت تفصیل سے لکھا ہے (زادالمعاد 2۔99 تا 108) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
    علماء نے کہا ہے کہ غزوہ احدمیں اور اس کے اندر مسلمانوں کو پیش آنے والی زک میں بڑی عظیم ربانی حکمتیں اور فوائد تھے۔ مثلا مسلمانوں کو معصیت کے برے انجام اور ارتکاب نہی کی نحوست سے آگاہ کرنا ۔ کیونکہ تیراندازوں کو اپنے مرکز پر ڈٹے رہنے کا جو حکم رسول اللہ ﷺ نے دیاتھاانہوں نے اسکی خلاف ورزی کرتے ہوئے مرکز چھوڑ دیا تھا ،(اور اسی وجہ سے زک اٹھانی پڑی)ایک حکمت پیغمبروں کی اس سنت کا اظہار تھا کہ پہلے وہ ابلاء میں ڈالے جاتے ہیں پھر انجام کار انہیں کو کامیابی ملتی ہے اور اس میں یہ حکمت پوشیدہ ہے کہ اگر انہیں ہمیشہ کامیابی حاصل ہو تو اہل ایمان کی صفوں میں وہ لوگ بھی گھس آئیں گے جو صاحب ایمان نہیں ہیں ۔پھر صادق و کاذب میں تمیز نہ ہو سکےگی۔اور اگر ہمشہ شکست ہی شکست سے دوچار ہوں توان کی بعثت کا مقصد ہی پورا نہ ہو سکے گا۔ اس لئے حکمت کا تقاضا یہی ہے کہ دونوں صورتیں پیش آئیں تاکہ صادق و کاذب میں تمیز ہوجاے کیونکہ منافقین کا نفاق مسلمانوں سے پوشیدہ تھا جب یہ واقعہ پیش آیا اور اہل نفاق نے اپنے قول و فعل کا اظہار کیا تو اشارہ صراحت میں بدل گیا ۔اور مسلمانوں کو معلوم ہوگیا کہ خود ان کے اپنے گھروں کے اندر بھی ان کے دشمن موجود ہیں اس لئے ان سے نمٹنے کے لئے مستعد اور ان کی طرف سے محتاط ہوگئے ۔ایک حکمت یہ بھی تھی کہ بعض مقامات پر مدد کی آمد میں تاخیر سے خاکساری پیدا ہوتی ہے۔اورنفس کا غرور ٹوٹتا ہے ،چنانچہ جب اہل ایمان ابتلاء سے دوچار ہوئے تو انہوں نےصبر سے کام لیا ، البتہ منافقین میں آہ و زاری مچ گئی۔
    ایک حکمت یہ بھی تھی کہ اللہ نے اہل ایمان کے لئے اپنے اعزازکے گھر (یعنی جنت ) میں کچھ ایسے درجات تیار کر رکھے ہیں جہاں تک ان کے اعمال کی رسائی نہیں ہوتی لہذاابتلاء و محن کے بھی کچھ اسباب مقرر فرمارکھے ہیں تاکہ ان کی وجہ سے ان درجات تک اہل ایمان کی رسائی ہو جائے۔اور ایک حکمت یہ بھی تھی کہ شہادت اولیاء کرام کا اعلیٰ ترین مربتہ ہے لہذا ان کے لئے وہ مہیافرمادیا گیا۔اور ایک حکمت یہ بھی تھی کہ اللہ اپنے دشمنوں کوہلاک کر نا چاہتا تھا۔ لہذا ان کے لئے اس کے اسباب بھی فراہم کردیئے ۔یعنی کفر وظلماور اولیاء اللہ کی ایذا رسانی میں حد سے بڑھی ہوئی سرکشی (پھر ان کے اسی عمل کے نتیجے میں) اہل ایمان کو گناہوں سے پاک وصاف کردیا اور کافر ین کو ہلاک و برباد کر دیا۔(فتح الباری 7۔347)
    (غزوہ احد کا نقشہ الرحیق المختوم کے مطابق پیش خدمت ہے۔

    [​IMG][/IMG]
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. زبیراحمد

    زبیراحمد -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 29, 2009
    پیغامات:
    3,446
    عمدہ مضمون ہے
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں