کسی جاندار کو آگ میں جلانا حرام ہے۔۔آگ کا عذاب۔۔۔

رحیق نے 'قرآن - شریعت کا ستونِ اوّل' میں ‏فروری 14, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. رحیق

    رحیق -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    1,592
    [​IMG]
     
  2. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    جزاک اللہ بھائی!
    آپ نے بہت ہی اچھی تحریر پوسٹ کی ہے۔
    اللہ آپ کو اس کا اجر عطا فرمائے۔ آمین
     
  3. رحیق

    رحیق -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    1,592
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    کسی بھی جاندار کو آ گ میں جلانا حرام ہے​
    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ہمیں ایک لشکر میں روانہ فرمایا۔:تو فرمایا۔اگر تم فلاں فلاں کو پاؤ،قریش کے دو آدمیوں کا آپ نے نام لیا۔تو ان کو آگ میں جلادو،جب ہم نکلنے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے پھر فرمایا۔میں نے تمہیں حکم دیا تھا کہ تم فلاں فلاں کو جلاد ینا۔لیکن آگ کا عذاب تو صرف اللہ ہی دے گا،اسلیے اگر تم ان کو پاؤ تو انہیں قتل کر دینا۔(بخاری)
    تخریج:صحیح بخاری،کتاب الجھاد،باب لا یعذب بعذاب اللہ۔
    فوائد:نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے دوسرے حکم میں واضح فرما دیا کہ آگ میں جلانے کی سزا کسی کو نہیں دینی چاہئے حتی کے اپنے دشمن کو بھی نہیں۔
    حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک سفر میں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ تھے،آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی بشری حاجت کے لیے تشریف لے گئے،ہم نے (چڑیا کی طرح کا)ایک سرخ پرندہ دیکھا،اس کے ساتھ اسکے دو بچے تھے،ہم نے ان کو پکڑ لیا۔تو وہ پرندہ ان کے گرد منڈلانے لگا،اتنے میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تشریف لے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا،اس پرندے کو اس کے بچوں کی وجہ سے کس نے رنج پہنچایا ہے؟اسے اس کے بچے لوٹا دو۔اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے چونٹیوں کی ایک بستی دیکھی جس کو ہم نے جلاد یا تھا،تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے پوچھا،یہ بستی کس نے جلائی ہے؟ہم نے جواب دیا،ہم نے (جلائی ہے)۔آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا،آگ کا عذاب دینا تو آگ کے رب کو ہی سزاوار ہے۔
    تخریج:سنن ابی داؤد،کتاب الجھاد،باب کراہیۃ حرق العدو بالنار۔
    فوائد:پرندوں کے بچوں کو پکڑ کر پرندوں کو ایذاء پہنچانا،چیونٹیوں اور دیگر حشرات الارض کے مسکنوں کو کیڑے مکوڑوں سمیت جلانا منع ہے۔ البتہ خالی مسکنوں کو جلانا ممنوع نہیں ہے۔(2)اگر کسی نے کسی کو آگ میں جلا کر مار دیا،تو آگ کی سزا دینا تو جائز ہیں نہیں ہے،تاہم قصاص میں ایسا کیا جاسکتا ہے اگر مقتول کے وارث قاتل کو بھی اسی طرح مارنا چاہتے ہوں،ورنہ تلوار سے اس کی گردن اڑا کر قصاص لے لیا جائے گا۔
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں