ابابیل حقیقی پرندہ ہے یا خیالی؟

عائشہ نے 'معلومات عامہ' میں ‏اگست 31, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    آپ کے خیال میں ابابیل حقیقی پرندہ ہے یا خیالی/تصوراتی ؟
    اس سوال کا جواب دینے پر آپ کو انعام کچھ نہیں ملے گا لیکن جواب ڈھونڈنے میں بہت سارا علم ملے گا۔
     
  2. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    ذرا اس آیت کے مختلف تراجم پر غور کیجیۓ۔
    وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيلَ ﴿٣﴾
    ور ان پر پرندوں کی ٹکڑیاں (فوجیں) بھیجیں (3) رضا بریلوی
    اور اُن پر پرندوں کے جھنڈ کے جھنڈ بھیج دیے (3) مولانا مودودی
    اور اس نے ان پر غول کے غول پرندے بھیجے (3) احمد علی
    اور ان پر پرندوں کے جھنڈ کے جھنڈ بھیج دیئے (3) جونا گڑھی

    اور ان تراجم کی روشنی میں اگر میں غلط نہیں ہوں تو میرے ‍خیال ابابیل کسی بھی پرندے کا نام نہیں ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • معلوماتی معلوماتی x 1
  3. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    ویسے جن پرندوں کو ہم ابابیل سمجھتے ہیں‌وہ اب بھی کعبہ میں بہت ہیں وہاں پر ان کے گھونسلے ہیں۔
    اس بار خود مشاہدہ کیا میں نے۔ چھوٹا سر پرندہ اور تیز آواز ہوتی ہے۔
    @عکاشہ بھائی ہی بتاسکتےہیں کہ وہ کونسے پرندے ہیں۔
    ہم لوگ پشتو میں اس کو خورسکی بولتےہیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بالکل درست ۔ لوگ سمجھتے ہیں ابابیل پرندے کا نام ہے جب کہ یہ نام نہیں صفت یا حال ہے ۔ یعنی ٹکڑیوں یا جماعتوں کی صورت میں جمع پرندے۔ جس پرندے نے کنکریوں کی بارش کی تھی اس کانام قرآن کریم میں کہیں بھی نہیں آیا ۔
    اردو اشعار میں بھی اس کو اسم سمجھ کر اس کی جمع بھی بنائی گئی ہے ۔ حرم کی ابابیلیں وغیرہ ۔
     
    • مفید مفید x 1
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جی مکہ کے لوگوں میں اس کا نام ابابیل مشہور ہے لیکن اس کانام سماسم یا لٹل سوئفٹ ہے ۔ جب بچوں کی کہانیوں میں ابابیل اور ابرہہ کی کہانی پڑھیں تو اسی کی تصویر ملتی ہے ۔ ہمارے استاد کہتے تھے کہ اس کے بارے میں ایسا مشہور ہے ۔ اللہ بہتر جانتا ہے یہ وہی پرندہ ہے یا نہیں۔
     
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    یہ ہے سماسم
    [​IMG]
     
  7. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    [​IMG]
     
  8. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    بہرکیف ابابیل کے جھنڈ میں پرندے تو تھے ۔ اب وہ کونسے پرندے تھے ، ابھی وہ موجود ہیں‌یا نہیں‌۔ یا صرف وہ خاص کام کے لیے بھیجے گئےتھے ۔ پھر نظرنہیں آئے ؟ قرآن نے '' ابابیل '' کا لفظ استعمال کیا ہے ، کیا اس سے پہلے عرب بھی جھنڈ کے لیے یہی لفظ یوز کرتے تھے یا نہیں‌۔ اس حوالے سے تفصیل مل جائے توبہت سا علم ملنے کی توقع ہے ۔
     
  9. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    بهت عمده معلومات ، شکریه
     
  10. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جی ان کے بارے میں روایات تو بہت سی ہیں لیکن کسی خاص نام کے پرندے سے کوئی مستند روایت نہیں ہے۔اور سمسم، سمامہ یا سماسم {جمع} کے بارے میں بھی عام لوگوں میں مشہور ہے ۔
    غریب القرآن لابن قتیبہ سے :
    3- أَبابِيلَ: جماعات متفرّقة.
    تفسیر غریب القرآن للکواری سے اقتباس
    وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيلَ (3)
    • {أَبَابِيلَ} جَمَاعَاتٍ كَثِيرَةً مُتَفَرِّقَةً مُخْتَلِفَةَ الألوانِ بَعْضُهَا يَتْبَعُ بَعْضًا.


    البحرالمحیط لابن عطیۃ سے اقتباس :
    الْأَبَابِيلُ: الْجَمَاعَاتُ تَجِيءُ شَيْئًا بَعْدَ شَيْءٍ. قَالَ الشَّاعِرُ:
    كَادَتْ تُهَدُّ مِنَ الْأَصْوَاتِ رَاحِلَتِي ... إِذْ سَالَتِ الْأَرْضُ بِالْجُرْدِ الْأَبَابِيلِ
    وَقَالَ الْأَعْشَى:
    طريق وخبار رِوَاءٌ أُصُولُهُ ... عَلَيْهِ أَبَابِيلٌ مِنَ الطَّيْرِ تَنْعَبُ
    قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ وَالْفَرَّاءُ: لَا وَاحِدَ لَهُ مِنْ لَفْظِهِ، فَيَكُونُ مِثْلَ عَبَابِيدَ وَبَيَادِيرَ. وَقِيلَ:
    وَاحِدُهُ إِبُّولٌ مِثْلُ عِجُّولٍ، وَقِيلَ: إِبِّيلٌ مِثْلُ سكين، وقيل: أبال، وَذَكَرَ الرَّقَاشِيُّ، وَكَانَ ثِقَةً، أَنَّهُ سَمِعَ فِي وَاحِدِهِ إِبَّالَةٌ وَحَكَى الْفَرَّاءُ: إِبَالَةٌ مُخَفَّفًا.

    اس کے علاوہ اعراب القرآن للعکبری میں ہے
    (أَبابِيلَ) قال ابن خالويه: «أبابيل نعت للطير أي جماعات واحدها إبّول مثل عجّول وعجاجيل، وقال أبو جعفر الرؤاسي: واحدتها إبّيل وقال آخرون: أبابيل لا واحد لها ومثلها أساطير وذهب القوم شماطيط وعبابيد وعباديد كل ذلك لم يسمع واحده وقال آخرون: واحد الأساطير أسطورة والأبيل في غير هذا الراهب والوبيل العصا يقال: رأيت أبيلا أي راهبا متكئا على وبيل يسوق أفيلا. الأفيل ولد الناقة، قال عدي:
    أبلغ النعمان عنّي مالكا ... قول من خاف اظّنانا واعتذر
    إنني والله، فاقبل حلفتي ... بأبيل كلما صلّى جأر»
    وعبارة الزمخشري: «أبابيل: خرائق الواحدة إبّاله وفي أمثالهم:
    ضغث على إبالة وهي الحزمة الكبيرة شبهت الخرقة من الطير في تضامها بالإبالة وقيل أبابيل مثل عباديد وشماطيط لا واحد لها» وفي القاموس: «وأبابيل فرق جمع بلا واحد والإبالة كإجّانة ويخفف وكسكّيت وعجّول ودينار القطعة من الطير والخيل والإبل أو المتتابعة منها» .


    مزید مفردات للراغب الاصفہانی میں دیکھیں ۔ میرے پاس ہارڈ کاپی ہے مگر شاملہ میں مل نہیں رہی ۔
    سمامہ ، یا سماسم کے بارے میں یہ آرٹیکل دیکھیں ۔
    Article_5
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  11. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    تفصیل سے یہ تو ثابت ہوتا ہے کہ جو لوگ سماسم یا لٹل سوئفٹ کوابابیل کے جھنڈ میں شامل کرتے ہیں‌،صحیح نہیں‌ ،کیونکہ مکہ میں سماسم ایک ہی رنگ میں‌ ملتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اصحاب الفیل کے واقعہ سے پہلے بھی موجود تھے اور اب بھی نہ صرف حجاز بلکہ عرب کے دوسرے علاقوں میں‌ بھی پائے جاتے ہیں‌۔
     
  12. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    آپی ایک ایسے نکتے کی طرف آپ نے اشارہ کیا ہے جس کا واقعی ہمیں اب تک علم نہ تھا ، یا یوں کہیں‌کبھی جاننے کی کوشش ہی نہیں کی ، بس بچپن سے جو سنتے آرہے ہیں وہ یہی کہ بہت سارے ابابیل تھے جنہوں ہاتھیوں کی فوج پر دھاوا بولا تھا اور ان ابابیل نے کنکریاں مار کر اُس ہاتھیوں کی فوج کو مٹایا تھا۔

    ابابیل کا جس طرح ترجمہ بتایا ہے اُس سے تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ابابیل پرندوں کے جھنڈ کو کہتے ہیں ، کیا قرآن پاک میں‌یا احادیث میں کہیں بھی اس کے بارے میں مزید ذکر نہیں‌ہے کہ پرندہ کیسا تھا یا اُس کا نام کیا تھا ؟ قرآن پاک میں تو ابابیل ہی لفظ استعمال کیا گیا ہے۔ اکثر شام کو پرندوں کا ایک جھنڈ دیکھنے کو ملتا تو مغرب سے کچھ وقت پہلے آتے تو بجلی تاروں پر بیٹھ جاتے اور بہت شور کرتے تھے ، سب کہتے کہ یہ ابابیل ہی ہیں ، یہ جھنڈ میں ہی آتی تھیں اور جھنڈ میں اڑ جاتی تھیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  13. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    یہ بھی ایک دل چسپ نکتہ ہے ۔ میرَے خیال میں مختلفۃ الالوان کی شرط مفسرین کے اقوال ہیں ۔ مختلف جماعتیں ہونے سے مراد ایک ہی طرح کے پرندوں کی ٘کتلف اقسام بھی ہو سکتی ہیں ۔ سوئفٹ کی دنیا بھر میں کئی اقسام ہیں ۔ جس آرٹیکل کا ربط دیا تھا اس میں ذکر ہے کہ مکہ میں دو طرح کے سمامہ ہیں ایک سمامہ صغیرۃیعنی لٹل سوئفٹ جوبہت بلند ی پر گھونسلا بناتے ہیں ، اور دوسرے سمامۃ النخیل یا پام سوئفٹ جو کھجور کے درختوں میں رہتے ہیں ۔ ان کی شکل ملتی جلتی ہےلیکن دوسری قسم ذرا بڑی اور اس کی دم دو شاخہ ہوتی ہے ۔
    اس کے علاوہ یہ بھی ضروری نہیں کہ وہ پرندے صرف اس واقعے پر ہی نظر آئے ہوں ، اور بعد میں نہ ہرے ہوں ۔ اللہ تعالی پہلے سے موجود پرندوں سے بھی کام لے سکتا ہے ۔
    بہرحال قصص القرآن کا مزاج ہے کہ اہم بات ذکر کر کے غیر ضروری تفاصیل سے اجتناب کیا گیا ہے ۔ اس قصے میں کا عبرت ناک پہلو قرآن میں موجود ہے باقی سب جزئیات غیر ضروری ہیں ۔
     
  14. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    مختلف الالوان کی شرط کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت سی چیزیں مفسرین کے اقوال ہی ہیں‌ جن کا ذکر آپ نے آرٹیکل پڑھنے کے بعد کیا ہے ۔ مکہ میں‌ کھجور کے درخت نہیں‌ہوتے تھے، اس لیے دوسری قسم کے سمامہ کے ذکر کا فائدہ نہیں ۔ ہم نے اس کا ذکر کیا تھا جو کہ حرم میں گھونسلے بنا کر رہتے ہیں‌۔ یہ ضروری ہے ہو سکتا ہے کہ ان میں سے کچھ پرندے صرف اس واقعہ پر ہی نظرآئے ہوں ۔ جیساکہ ابن جبیر کا قول ہے۔ ورنہ اڑتے ہوئے جھنڈ میں پرندوں کو پہچاننا ، یادرکھنا اور ذکر کرنا آسان نہیں‌/۔ ویسے یہ معلوماتی بحث جزئیات کیسے ہو گئی ،کہیں کسی نے سمامہ سے بدشگونی لینے کی کوشش تو نہیں‌کی ۔ اگر ایسا ہے تو اس تھریڈ کو '' زمرہ حدیث '' میں منتقل ہو جانا چاہے: ) ہمیں اس سے انکار نہیں کہ قرآن صرف ضروری تفصیل ہی کی طرف ہی اشارہ کرتا ہے ۔ لیکن معلومات عامہ کی خاطر بامقصد بحث کو جاری رکھنے میں کوئی مضائقہ نہیں ۔
     
  15. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    ضرور جناب ویسے بھی قفل کا اختیار آپ کے پاس ہے ۔
     
  16. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بالکل درست ، بروقت یاد دلایا ۔
     
  17. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    جی ضرور ، انتظامیہ میں بھی تو ہیں‌، یاددہانی کے لیے شکریہ ۔

    ابابیل کے واقعہ کے حوالے سے شیخ وصی اللہ عباس حفظ اللہ نے اپنی کتاب میں‌ اس واقعہ کی تفصیلات ذکر کی ہے ۔
    مزید تفصیل یہاںپڑھی جا سکتی ہے ۔
     
  18. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    مجھے لگتا ہے کہ کوئی خاص پرندہ بنا کر چھوڑیں گے، اتنا مان لینے میں کیا حرج ہے کہ پرندوں کے جھنڈ تھے، جن میں موجودہ اور ناپید ہوجانے والی ہر نسل شامل ہو سکتی ہے۔
     
  19. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بہت خوب اور یہ تو خلاصہ ہے اصل بحث کتاب میں ملے گی۔
     
  20. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    سابق لبنانی وزیر کے بیان نے ابابیل کو ''جھنڈ''ثابت کردیا ۔ جس میں‌ کسی حد تک کردار اس خلاصہ کا ہے ۔ لہذا اصل بحث کی ضرورت نہیں‌رہی ۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں