شوہریا بیوی کی جاسوسی؟

عفراء نے 'آپ کے سوال / ہمارے جواب' میں ‏نومبر 16, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    السلام علیکم
    اہل علم سے سوال ہے کہ
    کیا عورت یا مرد کے لیے اپنے شوہر یا بیوی کی جاسوسی کرنا جائز ہے؟ مقصد کوئی بھی ہو۔ ایک دوسرے کے ذاتی پیغامات بغیر اجازت پڑھنا اور ہر معاملے کی خبر رکھنا شریعت کی رو سے کیسا ہے؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 5
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    اللہ تعالی کا فرمان ہے :
    لا تجسسوا
    تجسس نہ کرو۔۔۔
    ان بعض الظن اثم
    بعض گمان گناہ ہیں
    یہ کون سے گمان ہیں؟ وہ اندازے جو دوسروں کے متعلق بنا ثبوت لگائے جاتے ہیں اور اس کے بعد ان کو ثابت کرنے کے لیے جاسوسیوں، سرگوشیوں اور جوڑ توڑ کی ضرورت پیش آتی ہے۔
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:من تسمع حديث قوم و هم له كارهون صب في أذنيه الآنك يو م القيامة۔ جو شخص کسی کی باتیں سننے کی کوشش کرے اور وہ اس بات کو ناپسند کرتے ہوں روز قیامت اس کے کانوں میں سیسہ ڈالا جائےگا ۔ صحیح البخاری
    دوسروں کے خطوط، پیغامات، ای میل بغیر اجازت پڑھنا بہت گھٹیا حرکت ہے۔ شوہر اگر ایسا کرے گا تو وہ لامحالہ بیوی کی سہیلیوں کی ذاتی باتوں سے واقف ہو جائے گا اور بیوی کرے گی تو شوہر کے دوستوں کے بارے میں جان لے گی۔ کیا ان کے لیے جائز ہے کہ وہ نامحرم افراد کی ذاتی باتوں میں دلچسپی لیں؟
    اگر ان کا رشتہ جاسوسی کی حد تک پہنچ چکا ہے تو یہ خطرے کا نشان ہے اس کامطلب ہے کہ باہمی اعتماد اور عزت ختم ہو رہی ہے ۔ اگر دونوں میں سے کوئی ایک شک کا مریض ہو چکا ہے تو یاد رکھنا چاہیے کہ شک کے مرض میں رائی بھی پہاڑ نظر آنے لگتی ہے جس سے گھریلو سکون کی بربادی لازمی ہو جاتی ہے۔ اس کا حل صرف یہی ہے کہ ایک دوسرے سے حسن ظن رکھا جائے ،بغیر ثبوت برے گمان پالنے کی بجائے صرف یقینی بات کو دیکھا جائے۔ تمام گھریلو معاملات مثلا لین دین ، میل جو ل میں شریعت پر عمل کیا جائے، اس سے شکایتیں خود بخود ختم ہو جائیں گی۔
    اگر ایک بے وفائی کرتا ہے یا کردار میں خرابی ہے تو خدا اس سے حساب لے گا اور کردار کی واضح خرابی کی صورت میں لعان سمیت خلع، طلاق وغیرہ سے علیحدگی کا راستہ موجود ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 6
  3. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    جزاک اللہ خیرا و بارک فیک۔
    اسلامی تعلیمات پر عمل ہمارے معاشرے میں چونکہ بہت ہی کم رہ گیا ہے لہذا یہ بنیادی اخلاقیات ہم بھول چکے ہیں۔ اس کے باعث اس قسم کے مسائل معاشرے میں عام ہیں اور بلاشبہ دنیا میں تو تباہ کن ہیں ہی آخرت کے لیے بھی نقصان دہ۔
    اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق دے اور آزمائش سے محفوظ رکھے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. ام محمد

    ام محمد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 1, 2012
    پیغامات:
    3,120
    جزاک اللہ خیرا
    پچهلے دنوں ہم نے یہی آیات پڑهیں تب بهی ییہی سوال سامنے آیا .اس بارے میں میرا کہنا تو یہی ہے کہ اور غم کم ہیں جو یہ بهی لگا لیں اتنا فارغ کون ؟بچوں کے بارے میں خیال کیا جا تا ہے کیونکہ ماں کی حثیت سے نگران ہیں.
    جہاں تک شوہر کا تعلق ہے تو وہ اپنے اعمال کے خود ذمہ دار ہیں پهر جاسوسی کر کے ہم گناہ گار کیوں ہوں؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں