ديور تو موت ہے !

محمد عامر یونس نے 'گرافک کی دنیا' میں ‏اپریل 30, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. محمد عامر یونس

    محمد عامر یونس محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 3, 2014
    پیغامات:
    899
    [​IMG]

    ديور تو موت ہے !

    امام نووى رحمہ اللہ كہتے ہيں:

    " نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا يہ فرمانا كہ:


    " ديور تو موت ہے "

    اس كا معنى يہ ہے كہ اس سے خطرہ اور خوف دوسرے شخص سے بھى زيادہ ہے، اور اس سے برائى متوقع ہے، اور فتنہ و خرابى زيادہ ہے كيونكہ اس كا بغير كسى روك ٹوك اور ممانعت كے عورت تك پہنچنا اور اس سے خلوت كرنا ممكن ہے، بخلاف اجنبى شخص كے اس كا ايسا كرنا ممكن نہيں.

    يہاں الحمو سے مراد خاوند كے قريبى رشتہ دار مرد ہيں جن ميں خاوند كا باپ اور خاوند كى اولاد شامل نہيں، خاوند كے والد اور اس كے بيٹے بيوى كے محرم ہيں، اور ان سے خلوت جائز ہے، انہيں موت كا وصف نہيں جاتا.

    تو يہاں اس سے مراد خاوند كا بھائى يعنى ديور اور چچا زاد بھائى اور بھتيجا، اور چچا ہے، اسى طرح دوسرے مرد جو عورت كے محرم نہيں، عام لوگوں كى عادت ہے كہ وہ اس ميں كوتاہى اور تساہل سے كام ليتے ہيں.

    چنانچہ ديور بھابھى كے ساتھ خلوت كرتا ہے، تو يہى موت ہے، اور كسى دوسرے اجنبى سے زيادہ ديور كو منع كرنا زيادہ اولى ہے، جو ہم بيان كر چكے ہيں، جو ميں بيان كيا ہے اس حديث كى شرح ميں صحيح بھى يہى ہے ....


    ابن الاعرابى كہتے ہيں:

    " يہ كلمہ عرب كى كلام ميں بالكل اسى طرح كہا جاتا ہے جس طرح يہ كہا جائے كہ شير موت ہے، يعنى شير سے ملنا ايسے ہى ہے جيسے موت "
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    بارک اللھ فیک
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,954
    اول تو اتنا لوگوں کے لئے ماننا بڑا مشکل ہے ـ اگر یہ مان لیں تو ایک نئی دلیل بھی خود سے بنا لیتے ہیں ـ "ٹھیک ہے دیور موت ہے ـ لیکن سالی کی بہنوئی کے سامنے آنے یا اس اس سے بات چیت تو کہیں منع نہیں" ـ خود ہی مفتی بن جاتے ہیں ـ او ر پھر اچھے اچھے علماء پردہ پر لکھتے ہوئے ایسے مسائل بائی پاس کرجاتے ہیں ـ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں