دوغلے لوگ اور بغضِ اسلام (نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملہ)

اظہر عباس نے 'مضامين ، كالم ، تجزئیے' میں ‏مارچ 18, 2019 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. اظہر عباس

    اظہر عباس -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 25, 2010
    پیغامات:
    36
    دوغلے لوگ اور بغضِ اسلام
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نیوزی لینڈ میں 15 مارچ ، جمعہ مبارک کے دن ایک عیسائی دہشتگرد نے نماز کے دوران مسجد میں گھس کر 49 نمازیوں کو شہید کر دیا۔
    معاملہ کیا ہے وہ تو سب کو پتہ ہے کہ اسلام کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھنے والوں کا کام ہے جو نہیں چاہتے کہ مسلمان اُن کے درمیاں رہے۔ واضح بات ہے کہ مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں کیونکہ نفرت ہی اُن وجوہات میں سے ایک ہے جس کا راستہ شدت پسندی کی طرف جاتا ہے، اتنا بڑا واقع ہوا جو کہ انتہائی حد تک قابل مذمت ہے۔
    یہ بات ایسی ہے کہ وہاں کی مسلمان اقلیت پر براہ راست تشدد مندانہ اقدام ہے، مگر اِس واقعے پر بھی وہ لوگ یہ کہ رہے ہیں کہ وہ شخص جس نے حملہ کیا اُس کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا وغیرہ وغیرہ
    جبکہ ایسا نہیں ہے، اِسی طرح کا کوئی واقعہ خدا ناخواستہ پاکستان میں ہو جائے تو ایک ہجوم چڑھ دوڑتا ہے جو کہ خاص کر ایک مخصوص طبقے سے تعلق رکھتے ہیں موم بتیوں کے ساتھ اور یہ نعرے باآواز بلند لگاتے رہتے ہیں اقلیتوں کو تحفظ دو دہشت گردی نامنظور یہ وہ فلاں فلاں وغیرہ۔

    اب اُنہی لوگوں سے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ خود سوچو اپنی اِس جہالت کی ٹوکری سے باہر آکر کہ جب ایک عیسائی یوں بیدردی سے مسلمانوں کا خون بہاتا ہے تو تم لوگوں کی انسانیت کہاں غائب ہوجاتی ہے اور کیوں نہ اُس عیسائی کو دہشت گرد قرار دیتے ہو؟
    تم بات کرتے ہو آزاد خیال معاشرے میں مذہبی آزادی کی اور پھر پاکستان پر تنقید کرتے ہو کہ یہاں مذہبی آزادی کا وجود ہی نہیں یعنی تنقید ہی تنقید باقی کچھ نظر نہیں آتا کیونکہ یکطرفہ چشمہ جو آنکھوں پر لگا ہوا ہے.
    اصل مقصد یہی ہے کہ موم بتی مافیا اور اُن کے آقاوؤں کی خدمت میں عرض ہے کہ جب بھی ایسا کوئی واقعہ ہوجاتا ہے تو براہ مہربانی اسلام کا نام درمیان میں مت لاو اِس لئے کہ شدت پسندی کبھی بھی کسی میں بھی جنم لے سکتی ہے اور اُس کا تعلق مذہب سے نہیں ہوتا.
    اور جب ایسا ہی کوئی پاگل سرپھرا جلاد پاکستان میں کوئی حملہ کردیتا ہے تو بات کرتے ہو مسلمان کی شدت پسندی کی؟ شدت پسند کون ہے؟
    ‏نیوزی لینڈ میں حملے کے مقامات مساجد نہیں چرچ ہوتے حملہ آور مسلمان ہوتا تو پورا مغرب حملہ آور کے پیچھے اس مخبوط الحواس شخص کے پاگل جنونی ہونے کے بجاۓ اس کے مسلمان ہونے میں ڈھونڈتا اور تمام مغربی میڈیا اسلامی دنیا کے خلاف طبل جنگ بجا چکا ہوتا،
    جب تک منافقت سے باہر نہیں نکلو گے خود کو انسانیت کے علمبردار سمجھنا ایسا ہے جیسے کنوئیں کا مینڈک جو صرف ٹر ٹر کر سکتا ہے حقیقت کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتا.
     
  2. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,954
    ٹرمپ نے قاتل کو دہشت گرد نہیں کہا. نا ہی اس عمل کو دہشت گردی. اس سے زیادہ منافقت کیا ہو سکتی ہے.
     
  3. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    کرائسٹ چرچ حملے کو دہشتگردی نہ کہنا منافقت ہے، امریکی صحافی ٹرمپ پر برس پڑے
    واشنگٹن (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے کی کھل کر مذمت نہ کرنے پر ممتاز صحافی اور ٹی وی شو میزبان اینڈرسن کوپر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر برس پڑے۔

    امریکی نیوز چینل سی این این پر اپنے شو میں اینڈرسن کوپر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرتے حملہ آور کے منشور سے اس کے دہشت گرد عزائم اور اقدامات واضح طور پر عیاں ہیں جس کے مطابق سفید فام نسل کو مسلمانوں سے خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس سین برنینڈنو حملے کے فوری بعد ٹرمپ نے اسے انتہاپسند اسلامک دہشت گردی قرار دیا تھا اور مسلمانوں کے امریکا داخلے پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نیوزی لینڈ حملے کو دہشت گردانہ حملہ نہ کہنے پر ٹی وی میزبان نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو دہشتگردی کہے بغیر مذمت منافقت ہے اور اس حملے کو دہشت گردی نہ قرار دینا جاں بحق مسلمانوں کی توہین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تو ایسا ہی ہے کہ ہم کہیں کہ جیسے کوئی کسی قدرتی آفت کے نتیجے میں جان کھو بیٹھا ہو۔

    امریکی صحافی نے سفید فام قومیت پرستی کے وجود کو تسلیم کرنے اور اس سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر دہشت گردانہ حملے میں 50 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ حملہ کرنے والے آسٹریلین دہشت گرد کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
     
    • دلچسپ دلچسپ x 1
  4. اظہر عباس

    اظہر عباس -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 25, 2010
    پیغامات:
    36
    وہ فقط سفید فام، نسل پرست، آسٹریلین دہشت گرد ہرگز نہیں تھا بلکہ
    وہ ایک ’’عیسائی دہشت گرد‘‘ تھا اور یہی حقیقت ہے۔۔
     
  5. اظہر عباس

    اظہر عباس -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 25, 2010
    پیغامات:
    36
    کہتے ہیں حملہ آور ’’عیسائی دہشت گرد‘‘ ذہنی مریض تھا ۔ ؟؟؟
    [​IMG]
     
  6. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,954
    ہو سکتا ہے. تصدیق نہیں ہو سکی.
     
  7. اظہر عباس

    اظہر عباس -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 25, 2010
    پیغامات:
    36
    محترم ! کس نے تصدیق کرنی ہے؟؟؟
    عالمی میڈیا ؟؟؟ انہوں نے تو اس کاروائی کو دہشت گردی ہی نہیں کہا۔
    سب کچھ واضح ہے ۔
     
  8. Fawad

    Fawad -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2007
    پیغامات:
    954
    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    امريکی وزير خارجہ ما‏ئيک پومپيو کا بيان


    کرائسٹ چرچ ميں مساجد پر ہونے والے مکروں حملوں پر ميں نيوزی لينڈ کی قوم کو ذاتی تعزيت پيش کرتا ہوں۔ امريکی عوام کی دعائيں اور خيالات متاثرين اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہيں۔


    کرائسٹ چرچ نيوزی لينڈ ميں متاثرين کے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ميری دلی تعزيت۔ کسی کو بھی اپنی عبادت گاہ ميں اس قسم کے تشدد کا خوف نہيں ہونا چاہيے۔ امريکی عوام نيوزی لينڈ ميں اپنے دوستوں کے ساتھ اس سانحے پر غم زدہ ہيں۔


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں